دو ہاتھوں سے تالی اور ایک ہاتھ سے تھپڑ
مشہورزمانہ کہاوت ہے کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی، اس کے لئے دوسرا ہاتھ ہونا ضروری ہوتا ہے۔ اور اگر ہاتھ ایک ہی ہو تو اس سے تالی تو نہیں مگر تھپڑ ضرور مارا جا سکتا ہے۔ یہی حال آج کل ہمارے ملکی حالات اور خاص طور پر معاشی معاملات کا ہے۔ حکومت ہو یا اپوزیشن، ہر سیاسی جماعت نے اپنا ایک ایک ہاتھ اٹھایا ہوا ہے، مگر کسی کو یہ خیال نہیں آرہا کہ اس ہاتھ کا استعمال تھپڑ کی صورت میں کرنا ہے یا تالی کی صورت میں۔
Read more