عشرت آفریں ہم سب کے لئے لکھیں گی


بچپن خوبصورت ہوتا ہے نا؟ ادب پڑھنے والوں کا بچپن کبھی ختم نہیں ہوتا۔ سچ پوچھیں تو انسان کی ساری تخلیقی سعی بچپن کو حد امکان تک زندہ رکھنے کی کوشش ہی تو ہے۔ عشرت آفریں کی شاعری اپنے پڑھنے والوں کو تجربے کی تازگی کی نوید دیتی ہے۔

“ہم سب” کی رفیق محترمہ گوہر تاج کی تجویز پر محترمہ عشرت آفریں نے “ہم سب” کے لئے لکھنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ یہ ایک اچھی خبر ہے۔ ہم سب پڑھنے والوں کو شعر کی خوشبو کا سندیسہ ہے۔ کلام کا نمونہ ملاحطہ کیجئے۔

سائیں میرے کھیتوں پر بھی رت ہریالی بھیجو ناں

سکھی پرندوں کی چہکاریں گیتوں والی بھیجو ناں

٭٭٭

ایک اک کرکے پنچھی اڑتے جائیں ٹھور ٹھکانوں سے

بھوک اڑے کھلیانوں میں ،رت باجرے والی بھیجو ناں

٭٭٭

چِکنے مُکنے آنگن مانگیں روز دعائیں پرندوں کی

کبھی تو ان کی دعا سنو اور بھری کنڈالی بھیجو ناں

٭٭٭

الگنیوں الگنیوں پھیلی رنگ برنگی انگیوں کو

لہریں لیتے جسم اور ہنستے مکھ کی لالی بھہجو ناں

٭٭٭

سکھی رہیں وہ ہاتھ جو ڈلیا بنتے کبھی نہیں تھکتے

سندیسہ اس ماں کو جس کی آتما خالی ، بھیجو ناں

٭٭٭

بجرے دریا پار خزانے اپنے ڈھو لے جاتے ہیں

سر اور تن کی جدا جدا اب کے رکھوالی بھیجو ناں

٭٭٭

سائیں رات کے رات یہ بستی مقتل کیوں بن جاتی ہے

اب جس رات بھی خنجر نکلیں آندھی کالی بھیجو ناں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).