عمران خان نیک عورتوں کا چہرہ نہیں دیکھتے


دیکھو میرے پاکستانی نوجوانو آج میں تمہیں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ نیک عورتوں اور لعنتی پارلیمنٹ کا چہرہ دیکھنا مناسب بات نہیں ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہمارا مذہب، میرا سٹیٹس اور روحانیت تمہیں نیک عورتوں کا چہرہ دیکھنے سے منع کرتے ہے۔

عمران کی اس بات سے نوجوان چند لمحوں کے لیے مایوس ہوئے لیکن انہیں جلد ہی یاد آ گیا کہ سوچنا اور تمیز سے بات کرنا منع ہے اور جو کچھ بھی ان کا لیڈر کہہ رہا ہے وہی ٹھیک ہے، اسی پر یقین کرنا لازم ہے۔

عمران خان کے پاکستانی نوجوانوں نے اس بات کو اپنے ذہنوں اور فیس بک سٹیٹس سے جھٹک دیا کہ عمران خان نے جمائمہ گولڈسمتھ کو شادی کا سندیسہ بھیجنے سے پہلے ان کا چہرہ مبارک دیکھا تھا یا نہیں۔ لیکن جمائمہ نیک عورت تھی یا نہیں اس پر بھی تو دو رائے موجود ہیں کیونکہ جمائمہ انگریز تھی اور شکر ہے کہ انگریز عورتیں نیک نہیں ہوتیں (ورنہ یورپ کے خواب دیکھنےکیا فائدہ)۔ جمائمہ کلمہ گو بھی ایویں عارضی سی ہوئی تھی۔ اصل مقصد تو ہمارے تا حیات پلے بوائے ہیرو کے ساتھ شادی رچانے اور پاکستان میں رہنے کا تھا۔ پھر خود ہی بدل گئی۔ کلمہ اگر دل سے پڑھا ہوتا تو ساری زندگی نیک عورتوں کی طرح ٹک ٹکا کر اپنے سرتاج کی خدمت کے ساتھ ساتھ مالی امداد بھی جاری رکھتی اور جس گھر میں اس کی ڈولی آئی تھی اسی سے اس کا جنازہ اٹھتا۔ جمائمہ اگر اب بھی عمران کی بیوی ہوتی تو کم از کم جہانگیر ترین کی اتنی خوشامد کی ضرورت نہ پڑتی۔ پھر تو ہمارے ہیرو عمران خان کو ایک اچھا سا جہاز ویسے ہی میسر ہونا تھا۔ لیکن چلو کوئی بات نہیں۔ ہم عمران کی بات مانتے ہیں۔ وہ نیک عورتوں کے چہرے نہیں دیکھتے۔ بس روحانی وجوہات اور نفسانی خواہشات کی تسکین کے لیے شادی کا سندیسہ بھیج دیتے ہیں اور پاکستان کے شاندار مستقبل اور ترقی کی خاطر ان کے پیغام کی قبولیت کے امکانات بھی کافی ہیں۔

اگلا سوال یہ ہے کہ (سابقہ) بھابی ریحام خان کو شادی کا سندیسہ جناب عمران خان نے چہرہ دیکھ کر بھیجا تھا یا چہرہ دیکھے بغیر۔ تو اس بات کا فیصلہ بھی محترمہ کے نیک ہونے یا نیک نہ ہونے سے جڑا ہوا ہے۔ اب گواہیاں جمع کرنے کی ضرورت ہے کہ میڈم نیک تھیں یا نہیں۔ تاریخ بتاتی ہے کہ ریحام خان ایک ٹی وی اینکر کے طور پر کام کرتی تھیں اور عمران خان نے انہیں ایک انٹرویو بھی دیا تھا۔ اس انٹرویو میں وہ میڈم کا چہرہ دیکھ رہے تھے کیونکہ ریحام خان ٹوپی والے برقعے کے بغیر ہی بیٹھی تھی۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عمران نے ریحام خان کو شادی کا سندیسہ اگر اس انٹرویو کے بعد بھجوایا تھا تو اس کا مطلب ہے انہوں نے ریحام کا چہرہ دیکھا ہوا تھا۔ تو اس کیس میں ریحام خان خدانخوستہ نیک عورت نہیں تھیں۔ کیونکہ عمران نیک عورتوں کا چہرہ مبارک دیکھے بغیر ہی شادی کا سندیسہ بھجوا دیتے ہیں۔ اور ان پر ملکہ ترنم کا وہ گانا فٹ آتا ہے کہ ”تینوں تکیاں بنا پیار منگیا تیرا“ (تجھے دیکھے بغیر تیرا پیار مانگا)

عمران خان کا ہماری مذہبی اور مشرقی روایات سے پیار اور ساری قلابازیاں ایک جانب لیکن یہ بات بہت اہم ہے کہ ہمارا معاشرہ اپنی جہالت اور فرسودہ روایات کی وجہ سے نیک ہونے کا سارا بوجھ عورت پر ڈالتا ہے۔ اس لیے عورت پر نیک ہونے کا کمر توڑ پریشر ہے۔ عورت اس بوجھ تلے دبی جا رہی ہے۔ یہ بوجھ اسے زندگی کی خوشیوں اور رعنائیوں سے دور رکھتا ہے۔ مردوں پر بھی مختلف فرسودہ روایات کا غیر ضروری بوجھ تو ہے لیکن پھر بھی اس کی نوعیت کافی مختلف ہے اور اس کی شدت بھی بہت کم ہے۔ مثلا ایک مرد پر اگر الزام لگتا ہے کہ اس کی ایک گرل فرینڈ ہے (یا کئی گرل فرینڈز ہیں) تو یہ مرد کے لیے کافی قابل برداشت صورت حال ہے۔ لیکن اگر کسی خاتون پر یہ الزام لگتا ہے کہ اس کا کوئی بوائے فرینڈ ہے (یا کئی بوائے فرینڈز ہیں) تو اس کے نتائج کافی بھیانک ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ہمارے ہاں کسی خاتون یا لڑکی کا کبھی کوئی بوائے فرینڈ نہیں ہوتا۔ کوئی بھی لڑکی اپنے ہونے والے شوہر کو جانتی نہیں ہوتی۔ سارے خاندان کی خوشی یہی خبر پھیلانے میں ہے کہ لڑکی کی شادی ایک اجنبی سے ہی ہوئی ہے۔ اور دولہا اور دلہن میں شادی سے پہلے کسی قسم کا رابطہ نہیں تھا۔

انہی روایات کی حفاظت کی خاطر عمران خان کو یہ بیان دینا پڑا کہ انہوں نے بھی اپنی ہونے والی بیوی کا چہرہ کبھی نہیں دیکھا اور شادی کا پیغام بھجوا دیا ہے۔
وہ وقت پاکستان میں بھی آئے گا جب دو بالغ انسانوں کا مرضی سے قائم کیا گیا تعلق ان کا ذاتی معاملہ ہو گا اور دوسروں کو اس بات سے کوئی دلچسپی نہیں ہو گی۔ دو انسانوں کو چاہے وہ شادی کر رہے ہوں یا نہیں ایک دوسرے کا چہرے چھپانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

سلیم ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سلیم ملک

سلیم ملک پاکستان میں شخصی آزادی کے راج کا خواب دیکھتا ہے۔ انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند۔

salim-malik has 355 posts and counting.See all posts by salim-malik