ماں بچا لو مجھے


اے خدا اے خدا
مجھ کو سونے نہیں دے رہی یہ صدا
“ماں بچالو مجھے”

ایک تصویر آنکھوں میں ہے مستقل
وہ شرارت بھری مسکراہٹ لئے
نیلی آنکھوں کے دو جگمگاتے کنول
زندگی سے بھری یہ گلابی ہنسی
اے خدا اے خدا
مجھ کو سونے نہیں دے رہی یہ صدا
“ماں بچالو مجھے”
اے خدااے خدا
سلبِ آدم میں پھنکارتے نفس کی اشتہا
ڈھونڈ لیتی ہے شیطانیت کا جواز
سر کچلتا نہیں کوئی اس سانپ کا

اس نگر میں جہاں
آدمی قید ۔۔۔ابلیس آزاد ہے
کون حوا کی بیٹی کو انصاف دے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).