روس کا مسافر بردار جہاز کیسے تباہ ہوا؟


روس کی ایئرلائنرکمپنی سیراٹوو کا ایک چھوٹا طیارہ اے این 148 ٹیک آف کے فوری بعد ہی ریڈار سے غائب ہوگیا، طیارے میں عملے سمیت 71 افراد سوار تھے۔ طیارہ اورل کے شہر اورسک سے پرواز کررہا تھا۔

اورسک ایئرپورٹ کے عملے نے بتایا کہ حادثے کے بعد کسی مسافر کے بچنے کی کوئی امید نہیں۔ دیگر ذرائع کے مطابق طیارہ ماسکو سے 80 کلومیٹردور ایک علاقے آرگنووو میں کہیں گرکر تباہ ہوا۔ ایئرپورٹ حکام نے بتایا کہ پرواز کے صرف دو منٹ بعد ہی مسافر طیارہ ریڈار سے اوجھل ہوگیا۔

 واضح رہے کہ 2015 میں سیراٹوو ایئرلائن کی خلاف ضابطہ پروازوں اور کاک پٹ میں غیرمتعلقہ عملے کو بٹھانے پر اس کا بین الاقوامی پرواز کا لائسنس معطل کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ایئرلائن صرف روس میں ہی کام کررہی تھی اور اس کی زیادہ تر پروازیں جارجیا اور آرمینیا کے درمیان ہی جاری رہی تھیں۔

فلائٹ ریڈار 24 نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاز گرنے سے پہلے ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے نیچے کی طرف آ رہا تھا جس کے بعد وہ گر تباہ ہو گیا۔

دسمبر 2016 کو ایک روسی فوجی جہاز بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہوا جس میں 92 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اکتوبر 2015 میں رشیا ائیر بس 321 جہاز مصر کے قریب حادثے کا شکار ہوا جس میں 224 لوگ ہلاک ہوئے۔

2015 میں اس ائیرلائن کی بین الاقوامی پروازوں پر اس واقعے کے بعد پابندی لگا دی گئی جب انسپیکٹرز نے کاک پٹ میں عملے کے علاوہ ایک انجان شخص کو بیٹھے ہوئے پایا۔

ساراتوو نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جس کے بعد 2016 میں انہیں دوبارہ بین الاقوامی پروازوں کی اجازت ملی۔

اس وقت اس ائیر لائن کی زیادہ تر پروازیں اندرون ملک ہی ہیں اور بین الاقوامی پروازوں کی منزل آرمینیا اور جورجیا ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).