سری دیوی: 16 واں ساون سے مام تک


بالی وڈ ہدایت کار شیکھر کپور نے ایک بار سری دیوی کے بارے میں کہا تھا: ‘جب میں ہوا ہوائی گیت شوٹ کر رہا تھا تو مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں سری دیوی کا کلوز اپ لوں یا پھر دور سے شوٹ کروں۔’

‘ان کے چہرے پر ابھرنے والے تاثرات اور ان کی آنکھیں اتنی دلکش تھیں کہ لگتا تھا کہ انھی کو دکھاتا رہوں جو کہ کلوز اپ شاٹ میں ہی ممکن تھا لیکن ایسا کرنے میں ان کا ڈانس چھوٹ جاتا تھا۔ ان کا رقص ایسا دل فریب تھا کہ اسے لانگ شاٹ میں ہی لیا جا سکتا تھا۔’

فلم ’صدمہ‘ جس میں سری دیوی نے ایک ایسی لڑکی کا کردار ادا کیا ہے جو اپنی یاد داشت کھو بیٹھتی ہے اور جب سٹیشن پر ان کی یادداشت واپس آتی ہے تو وہ اداکار کمل ہاسن کو نظر انداز کر دیتی ہے اور پھر کمل ہاسن بچوں جیسی حرکتیں کرکے انھیں ان کا ماضی یاد دلانے کی کوشش کرتے ہیں۔

سری دیوی نے 11 سال کی عمر میں تیلگو فلم میں ایک نابینا لڑکی کا کردار ادا کیا تھا۔ سری دیوی کی کامیاب ترین فلموں میں ‘چاندنی’ کا بھی شمار ہوتا ہے۔ سری دیوی مختلف کرداروں کو بخوبی ادا کرنے کا ہنر رکھتی تھیں۔ فلم ’لمحے ‘میں وہ اپنی عمر سے دگنے شخص سے پیار کرتی ہیں۔ جبکہ فلم ‘مام’ میں اپنی بیٹی کا ریپ کرنے والوں سے بدلہ لینے کے لیے نکلتی ہیں۔

سری دیوی نے گذشتہ سال ہی فلموں میں اپنے 50 سال پورے کیے تھے۔ انھوں نے چار سال کی عمر میں تمل فلم سے اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا۔ اس فلم میں انھوں نے ایک چھوٹے لڑکے کا کردار ادا کیا تھا۔ تمل اور تیلگو فلم سے وہ ہندی سینیما میں آئیں جہاں لوگوں نے انھیں چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر فلم ’جولی‘ میں دیکھا۔

سری دیوی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہندی سینیما کی ‘پہلی خاتون سپر سٹار’ تھیں۔ سنہ 1978 میں جب وہ اپنی پہلی ہندی فلم ‘سولھواں سال’ میں بطور ہیروئن آئیں تو انھیں کسی نے نوٹس نہیں کیا۔ اس وقت ان کا وزن 75 کلو گرام تھا۔ اس کے بعد ان کی فلم ‘ہمت والا’ آئی اور رفتہ رفتہ انھوں نے اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔

سری دیوی کے والد ایک وکیل تھے اور گھر میں بہن سی لتا اور بھائی ستیش تھے۔ ان کے والد نے کسی زمانے میں کانگریس کے ٹکٹ پر شوكاشی سے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور سری دیوی نے ان کی انتخابی مہم میں شرکت کی تھی۔ سری دیوی کی والدہ نے ان کے کریئر میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ وہ ایک مکمل اداکارہ تھیں، ان میں کامیڈی، ایکشن، ڈانس اور ڈرامہ سب صلاحیتیں موجود تھیں۔

فلم ’مسٹر انڈیا‘ کے ایک سین میں انھوں نے چارلی چیپلن کی نقل کی اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ رقص کے معاملے میں وہ کسی سے پیچھے نہیں تھی۔ ان کے رقص کو ‘ہوا ہوائی’، ‘میرے ہاتھوں میں نو نو چوڑیاں ہیں’، ‘نینو میں سپنا’ اور فلم ‘نگینہ’ کے گیتوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔

انھوں نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ فلم ‘نگینہ’ کا کلائمیکس گیت اور ڈانس شوٹ ہونا تھا اور سیٹ ایک ہی دن کے لیے دستیاب تھا۔ صبح انھوں نے جب ڈانس کی شوٹنگ شروع کی اسی کے ساتھ سیٹ توڑنے کا کام بھی شروع ہو گیا۔ وہاں صرف ایک دیوار کھڑی تھی لیکن ڈانس دیکھنے پر یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ وہاں ایسا کچھ ہوا تھا۔

ابتدا میں سری دیوی کی آواز کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ بعد میں ان کی آواز کئی لوگوں کی آواز بنی۔ ان کی زندگی میں بڑی تبدیلی اس وقت آئی جب انھوں نے بونی کپور سے شادی کا فیصلہ کیا جو کہ پہلے سے ہی شادی شدہ تھے۔ انھوں نے ہدایت کار بونی کپور کے ساتھ سنہ 1997 میں کئی فلمیں کیں۔ اور فلم ‘جدائی’ کے بعد فلموں سے بریک لی۔

لیکن سنہ 2012 میں جب وہ ‘انگلش ونگلش’ کے ساتھ ہندی فلموں میں واپس آ ئيں تو ایسا لگا کہ وہ فلموں سے گئی ہی نہیں تھیں۔ گذشتہ سال 2017 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘مام’ ان کی آخری فلم ثابت ہوئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp