امریکہ میں پہلے اپنے بیٹے اور بعد میں بیٹی سے شادی کرنے پر ماں کو جیل


امریکی ریاست اوکلاہوما میں ایک خاتون کو اپنی ہی بیٹی سے شادی کرنے پر دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس سے پہلے وہ اپنے بیٹے سے بھی شادی کر چکی ہیں۔

45 سالہ پیٹریشیا این سپین کو محرم کے خلاف سنیگن جرم کا ارتکاب کرنے اور اپنی حقیقی بیٹی سے شادی کرنے کے اعتراف کے بعد مجرم قرار دیا گیا۔

ان کی بیٹی مسٹی ویلوٹ ڈان سپین کی عمر 26 برس ہے۔
یہ بچے اس خاتون کی تحویل سے لے لیے گئے تھے اور یہ ان سے سنہ 2014 میں دبارہ ملی تھیں۔
اس خاتون اور ان کی بیٹی نے سنہ 2016 میں ریاست میں ہم جنس شادیوں کو قانونی قرار دینے کے بعد شادی کی تھی۔

تفتیس کاروں کو بعد میں علم ہوا کہ اس خاتون نے اس سے پہلے اپنے بیٹے سے بھی شادی کی تھی۔
اس وقت ان کے بیٹے کی عمر 18 برس تھی۔

انھوں نے سنہ 2008 میں اپنی ماں سے شادی کی تھی اور سنہ 2010 میں محرم سے تعلق کے الزامات کے بعد یہ شادی فسخ قرار دے دی گئی تھی۔

پیٹریشیا اور مسٹی سپین کی شادی کا علم اس وقت ہوا جب ہیومن سرورسز کے محکمے کے اہلکار ان کے ہاں بچوں کی فلاح کے حوالے سے معائنہ کرنے آئے۔

اخبار اوکلاہومن کے مطابق مسٹی سپین نے بھی گذشتہ سال اکتوبر میں یہ کہہ کر شادی فسخ کرا دی تھی کے اسے دھوکا دہی سے اس میں شامل کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے ماں نے ان سے جھوٹ بولا کے انھوں نے تین مختلف وکلا سے مشورہ کیا ہے جن کے مطابق اس شادی سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

پیٹریشیا این سپین کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں یہ شادی قانونی تھی، کیونکہ وہ اپنی بیٹی کے پیدائشی سرٹیفیکیٹ پر ان کی حقیقی ماں کے طور پر درج نہیں ہیں اور وہ ان سے محض دو سال قبل ملی تھیں۔

مسٹی سپین کو گذشتہ نومبر میں مجرم قرار دیا گیا تھا اور انہیں 10 سال تک نگرانی میں رکھا جائے گا اور انہیں کونسلنگ کروانی ہوگی۔

پیٹریشیا سپین کو بھی سزا کے بعد آٹھ سال نگرانی میں رکھا جائے گا اور رہائی کے بعد انہیں جنسی حملہ آور کے طور پر رجسٹر کیا جانا ہوگا۔

ریاست میں محرم رشتوں کے ساتھ شادی جائز نہیں ہے چاہے اس میں جنسی تعلق قائم کیا گیا ہو یا نہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp