یکم اپریل 1954ء
آج کے دن
ماں نے ایک نظم کو جنم دیا
چوہے جتنی
چھوٹی سی نظم
جسے ایک جار میں بند کیا جا سکتا تھا
سب ہنستے تھے
اور کہتے تھے
نظم زندہ نہیں بچے گی
ماں نظم کو گود میں لیے بیٹھی رہتی
نظم کے ہاتھ چومتی
اور ایک الُوہی تیقن سے مسکرا دیتی
خدا کائنات کے آخری گوشے سے
شٹالے اور سرسوں کے پھول دیکھنے
ایک چھوٹے سے گاؤں میں آ جاتا
نظم بڑی ہوتے ہوتے
پورے چھ فٹ کا آدمی بن گئی!
(یکم اپریل 1954ء ، نصیر احمد ناصر کا یومِ پیدائش ہے)
Latest posts by نصیر احمد ناصر (see all)
- مجھے یہ نظم نہیں لکھنی چاہیے تھی - 03/09/2023
- ہیلی کاپٹر - 27/08/2022
- مئی میں “دسمبر کی رات” اور کتابوں کی چھانٹی کا غم - 22/05/2020
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).