کیا زہرہ سیارے پہ واقعی خلائی مخلوق موجود ہے؟ ناسا کا اہم اعلان


 خلائی مخلوق کا وجود صدیوں سے حضرت انسان کا موضوع بحث رہا ہے، کوئی اس کے وجود پر یقین رکھتا ہے اور کوئی انکاری ہے۔ اب تک اس کا کوئی ٹھوس ثبوت انسان کو حاصل نہیں ہو سکا۔ امریکہ کا خلائی تحقیقاتی ادارہ بھی اب تک اس پر خاموش تھا لیکن اب اس کی طرف سے تاریخ کا سب سے بڑا اعلان کر دیا گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ناسا کے سائنسدانوں نے نئی تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ ”زہرہ نامی سیارے کے تیزابی بادلوں میں ممکنہ طور پر خلائی مخلوق آباد ہے۔“ زہرہ زمین کے مدار کا بعید ترین سیارہ ہے جو دوسرے نمبر پر سورج کے قریب ترین ہے۔

سائنسدانوں نے اس تحقیق میں پتا چلایا ہے کہ زہرہ کے ان تیزابی بادلوں میں ایسے سیاہ دھبے موجود ہیں جو زمین پر موجود روشنی کو جذب کرنے والے یک خلیاتی بیکٹیریا سے مشابہہ ہیں۔ یہ پراسرار سیاہ دھبے ممکنہ طور پر خلائی الجی ہو سکتے ہیں جیسی کہ ہماری جھیلوں اور تالابوں میں پائی جاتی ہے۔سائنسدانوں نے اس ’سادہ مائیکروبائیل زندگی‘ (Simple Microbial Life)پر خلائی مخلوق کا بھی امکان ظاہر کیا ہے۔

تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور کیلیفورنیا سٹیٹ پولی ٹیکنک یونیورسٹی کے بائیولوجیکل کیمسٹ پومونا کا کہنا ہے کہ ”ہم جانتے ہیں کہ زمین پر بھی انتہائی تیزابی ماحول میں زندگی پنپ سکتی ہے، یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بطور خوراک استعمال کرتی اور سلفر ایسڈ پیدا کرتی ہے۔ اس سے امکان ظاہر کیا جا سکتا ہے کہ زہرہ کے تیزابی بادلوں میں بھی کوئی مخلوق موجود ہے۔ یہ خلائی مخلوق تیزابی بادلوں کے اوپر نسبتاً ٹھنڈی جگہوں پر زندہ رہ سکتی ہے۔“

رپورٹ کے مطابق زہرہ لگ بھگ 2ارب سال پہلے قابل رہائش سیارہ تھا، اس پر پانی بھی موجود تھا اور زندگی کے دیگر اسباب بھی۔ تاہم پھر بتدریج یہ ماحول تبدیل ہوتا چلا گیا اور یہ زندگی کے قابل نہ رہا۔ اس سیارے کی ساخت ہماری زمین سے بہت زیادہ مشابہہ ہے جس کی وجہ سے اسے زمین کا ہم شکل جڑواں سیارہ بھی کہا جاتا ہے۔ اب اس سیارے پر تیزاب کی بارش ہوتی ہے اور اس کا درجہ حرارت 462ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).