پانچ پاکستانی فلمیں۔۔۔ کون بنائے گا؟


ہالی ووڈ میں بہت پہلے سے اور کچھ عرصے سے ہمسائے ملک میں ماضی یا  حال کی کسی معروف شخصیت کو لے کر فلم بنانے کا رحجان بڑھ رہا ہے۔ Biopics میں کاروباری نقطہ نگاہ سے نقصان کا احتمال نسبتاً زیادہ ہوتا ہے،  تاہم کامیابی کا امکان پھر بھی رہتا ہے۔

 خود ہمارے یہاں منٹو ، میں ہوں آفریدی، شاہ اور موٹر سائیکل گرل نامی فلمیں درست سمت میں قدم ہیں۔  زندگی کے پانچ مختلف شعبوں سے متعلق جن میں ادب، سیاست، فوج، کھیل اور فنون لطیفہ شامل ہیں، یہ فلمیں بنائی جا سکتی ہیں

جون ایلیا

جون ایلیا پر بننے والی فلم کا ابتدائی منظر۔۔۔  ایک نیم اندھیرے میں ڈوبا ہوا کمرہ جو سگرٹ کے دھویں سے بھرا ہوا ہے۔  کمرے میں جا بجا کتابیں اور کاغذ بکھرے پڑے ہیں۔ میز پر لیمپ کے قریب شراب کی آدھی بوتل کھلی پڑی ہے۔

بستر پر ایک عدد ریشمی دوپٹہ…. آدھا نیچے لٹک رہا ہے

میز پر اپنے لمبے بالوں سمیت سرجھکاے جون اپنا یہ شعر لکھ رہے ہیں

میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب کہ بس

خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں

ممکنہ اداکار : علی زریون صاحب اگر مان جائیں تو

نور خان

یہ فلم ایک ایسی شخصیت کے گرد ،گھومتی ہے جس کے والد فوج میں صوبیدار تھے اور وہ اپنی قابلیت کے بل پوتے پر پاک فضائیہ کے سربراہ بنے۔

فلم کو فلیش بیک میں دکھایا جا سکتا ہے جب نور خان اپنی زندگی کے آخری  ایام میں ایک صحافی کو اپنی زندگی کی سرگزشت سنا رہے ہوں۔

 فلم کے ایکشن مناظر میں ہالی ووڈ کی شہرہ آفاق ٹام کروز کی ٹاپ گن کی طرح 65 جنگ اور چھ دن کی عرب اسرائیل جنگ میں ڈاگ فائٹ پر مشتمل مناظر رکھے جا سکتے ہیں جس پر اسرائیل کے صدر کو (جو چھ دن کی عرب اسرائیل جنگ میں بطور فائٹر پائلٹ شامل تھا) کہنا پڑا کہ جنگ میں مجھے یہ جان کر تسلی ہوئی کہ نور خان مصری نہیں، پاکستانی تھا

 فلم کا دوسرا حصہ اور بھی دلچسپ ہو سکتا ہے جسمیں ایک شفاف کردار رکھنے والا ریٹائر افسر سیاست کی پرخار وادی میں قدم رکھتا ہے اورگورنر کے عھدے تک پہنچتا ہے۔ لیکن پھر وقت کے حکمران سے اصولی بنیادوں پر اختلاف کے بعد اپنے منصب کو خیر آباد کہ دیتا ہے

 نور خان کی شخصیت کا تیسرا رخ وہ انتظامی صلاحیتیں تھیں جو پی آئی اے اور پھر ملک میں  کھیلوں کے فروغ سے متعلق ظاہر ہوئیں جن کی بدولت پاکستان ہاکی ،کرکٹ اور اسکواش میں دنیا بھر میں سرخرو ہوا

مزید ایکشن درکار ہو تو یہ وہ سین ڈالا جا سکتا ہے جب کراچی ائیرپورٹ پر جہاز اغوا کاروں سے بطور چیئرمین پی آئی اے خود پہنچے ، مذاکرات کیے، اغوا کار کو قابو کیا، بازو میں گولی کھائی اور بائیس قیمتی جانوں کو بچا لیا۔

کتنا فلمی ہے سب کچھ۔۔۔

ذوالفقار علی بھٹو

 بھٹو کی زندگی پر بنانے والی فلم جیل کی کوٹھری کے  اس منظر سے شروع ہونی چاہیے جب وہ آخری رات وصیت لکھنے کے لئےکچھ  کاغذ منگواتے ہیں اور تھوڑی دیر لکھنے کے بعد پھاڑ کر پھینک دیتے ہیں۔

بھٹو کی ہنگامہ خیز زندگی میں اتنا کچھ ہے کہ ایک فلم میں سمیٹنا مشکل ہو سکتا ہے

سلامتی کونسل میں تقاریر، ایک سیاسی جماعت کی تشکیل، جلسہ عام میں پرجوش تقریروں، دستور سازی کی تاریخی جدوجہد، ایٹمی پروگرام کی کوشش، مشرقی پاکستان کی جنگ ، مخالفوں کو ڈرانا …. بھٹو کی زندگی میں بلاشبہ  اس قدر مواد ہے کہ لکھنے والوں کو شاید زیادہ محنت نہ کرنی پڑے

نازیہ حسن

یہ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو صرف پنتیس سال کی عمر میں پھیپڑوں کے سرطان کی وجہ سے اپنی طلاق کے دس دن بعد مر گئی۔

فلم کی کہانی اس مختصر لیکن شاندار زندگی کے متعلق جس میں  پندرہ سال کی عمر  میں ایک گانے نے پورے برصغیر میں اس  کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا. ایک نازک سی لڑکی اپنے گانے کے کیریئر کے دوران لندن کی یونیورسٹیوں سے قانون اور معاشیات کی ڈگریاں بھی لیتی ہے اور پاکستان کے اس وقت کے گھٹن زدہ  ماحول میں میں پاپ میوزک کی بنیاد بھی رکھتی ہے۔

تاہم اپنی زندگی میں خوشیاں اور مسکراہٹیں بانٹنے والی  نازیہ مرتے وقت تنہا اور بے حد اداس تھی۔

جہانگیر خان

فلم کا آغاز وہاں سے ہو سکتا ہے جہاں ایک کمزور اور بیمار دکھنے والا بچہ اپنے جوان سال بھائی کی میت سرہانے کھڑا حیرت سے اس کی لاش کو تک رہا ہے۔  اس کی سمجھ میں نہیں آ رہا کہ جسمانی طور پر نہیات اچھی صحت رکھنے والا اس کا بھائی  آسٹریلیا میں میچ کے دوران اسکواش کورٹ میں دل کا دورہ پڑنے سے کیسے مر گیا؟

1976ء کی باکسنگ سے متعلق آسکر انعام یافتہ راکی یا پھر سلمان خان کی ریسلنگ سے متعلق  سلطان کی طرح فلم میں مستقبل کے اسکواش چیمپئن کی وہ شہرہ آفاق ٹریننگ دکھائی  جا سکتی ہے جس میں وہ روزانہ صبح نومیل دوڑ لگاتا ، پھر جم میں جان توڑ ورزش کرتا اور آخر میں تیراکی کے بعد گھر لوٹتا ہے۔

 کھیلوں کی دنیا میں لگاتار پانچ سو پچبن میچ جیتنے کا ریکارڈ گینیز ریکارڈ بک کے ان چند ریکارڈز میں سے ہے جو بہت دیر تک اپنے ٹوٹنے کا انتظار کریں گے۔

فلم کی ڈیمانڈ کے مطابق اس کی فتوحات میں سے کسی ایک کو  لے کر بھی کہانی اس کے گرد گھمائی جا سکتی ہے۔

 ایسی فلم اگر سپر ہٹ نہ بھی ہو تو کھیل سے متعلق فلموں کی طرح اپنی لاگت سے بہرحال زیادہ منافع دے سکتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).