صحیح ٹائم پہ کپتان کا غلط شاٹ


سنا ہے محبت اور جنگ میں سب جائز ہے اور پھر جنگ اقتدار کی ہو تو اپنے پرائے کی تمیز بھی بھول جاتی ہے جب اقتدار کا نشہ سر پہ چڑھتا ہے تو ماں بیٹوں کو ذبح کرتی نظر آتی ہے اور بیٹا باپ کا دشمن بنا پھرتا ہے غرض اپنے سوا ہر رشتہ خود غرض نظر آتا ہے اور کبھی اقتدار ختم ہونے کا خوف سر پہ سوار ہو تو پھر بھی یہی کیفیت ہوتی ہے۔ علامہ اقبال یونیورسٹی شعبہ اردو کے ایک پروفیسر سے سنا تھا کہ جب بھی کسی گناہ پہ پکڑ ہوتی ہے تو وہ گناہ پہلی دفعہ نہیں ہوتا بلکہ قدرت بار بار مواقع فراہم کرنے کے بعد پکڑ کرواتی ہے کیونکہ قانون قدرت ہے کہ خطائیں پہلی دفعہ قابل گرفت نہیں قابل معافی ہوتی ہیں۔ اسی اصول کے مد نظر میرا نہیں خیال کہ یہ لوگ جن کو عمران خان آج کرپٹ کہہ کر پارٹی سے نکالنے کی دھمکی دے رھے ہیں ان لوگوں نے صرف سینٹ الیکشن میں کرپشن کی ہو گی بلکہ پہلے بھی کتنی دفعہ اس جرم کا ارتکاب کیا ہو گا خان صاحب یہ لوگ اگر کرپٹ ہیں تو آج سے نہیں سالوں سے کر پٹ ہیں یہ کرپٹ تھے تو ان کو شامل کیوں کیا گیا تھا اگر یہ کرپٹ تھے تو 2013 کے عام انتخابات میں بھی ان کو خریدا گیا ہو گا کیونکہ بکنے کے لئے تو یہ تیار بیٹھے تھے۔

عمران خان صاحب اگر ان بیسوں(20) کی چار سو بیسیاں 19 کے بجائے 20 اپریل کو منظر عام پہ لاتے تو کیا خوب 20 کی مماثلت ٹھہرتی۔ خیر دیر آئے درست آئے۔
ویسے میرا ذاتی خیال ہے کہ اگر پچ سازگار ہو اور قسمت کی دیوی بھی مہربانیاں کرنے پہ راضی ہو تو رنز کے حصول کے لئے خواہ مخواہ غلط شاٹ (اونچا)مارنے کی ضرورت نہیں ہوتی آؤٹ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

عمران خان صاحب کا 20 ارکان اسمبلی کو پارٹی سے نکال باہر کرنے کا اعلان کوئی چھوٹی بات نہیں واقعی تاریخی اعلان ہے کہ کوئی اعلی قیادت اپنے ارکان کو غلطی پہ سزا دے(اگر اعلان کے بجائے عمل درآمد ہوا تو)۔ ویسے اس سے بڑے بڑے ”تاریخی اعلان“خان صاحب کی زبان سے کئی بار سننے کا اتفاق ہوا ہے۔

ایک بار خان صاحب نے ایک ”تاریخی اعلان“ یہ بھی کیا تھا کہ 80 فیصد کا مجھے یقین اور 20 پہ مجھے شک ہے کہ دو نمبر ہیں کہیں یہ ”20 مشکوک ” لوگ وہ ہی تو نہیں ہیں جو رگڑے میں آ گئے ہیں کیونکہ یقین والے تو منزلیں پار کر جاتے ہیں اور شک اور وسوسوں والے ڈوب جاتے ہیں
جو یقین کی راہ پہ چل پڑے انہیں منزلوں نے پناہ دی
وہ قدم قدم پہ بہک گئے جنہیں وسوسوں نے ڈرا دیا

اگر خان صاحب یہ سارا کام مکمل کرنے کے بعد اعلان کے بجائے عملی طور پہ میر جعفر و صادق کو بے نقاب کرکے سزا کا حقدار ٹھہراتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔
عمران خان صاحب جو کہ 2013 الیکشن میں سوشل میڈیا میں اپنی بڑھتی ہوئی مقبولیت اورخوشامدی دربانوں کی خوش گمانیوں کے باعث خود کو شیروانی پہن کر وزیر اعظم کی کرسی پہ بیٹھنے کا خواب لئے میدان میں اترے تھے مگر خوش گمانیاں جب حقیقت کا روپ دھار کے سامنے آئیں تو اتنی خوفناک اور خطرناک کہ خان صاحب 5 سال تک چیختے چلاتے رہے۔ اگر خان صاحب چاہتے تو 2013 میں الیکشن سے پہلے طاہر القادری صاحب کے ساتھ مل کر الیکشن اصلاحات کرا سکتے تھے جو کہ حکومت وقت اس پہ راضی تھی مگر خان صاحب ٹھہرے چونکہ کپتان اس لئے اپنی من مانی کرتے رہے اور سسٹم ٹھیک ہوتے ہوتے رہ گیا۔ ویسے خان صاحب الیکشن سے پہلے نہیں دیکھتے کہ کون کتنا کرپٹ ہے جیت کے نشے میں ہر نتھو خیرا ہو یا سیاست کا گندہ کچرا پارٹی میں شامل کر لیتے ہیں بقول خان صاحب اور ان کی پارٹی کے ان کو صرف اقتدار کا ایک موقع چاہیے خواہ وہ اقتدار ان کو روایتی غلط طریقے سے ملے یا جیسے بھی۔

الیکشن 2018 کی آمد آمد ہے اور ہر سیاستدان ایک سے بڑھ کر ایک جھوٹا دعویٰ کرنے میں مصروف ہے ایسی صورتحال میں عمران خان صاحب کا اتنا بڑا اعلان کہ 20 ارکان اسمبلی کو الیکشن کے نزدیک کرپٹ کہہ کر نکالنے کی دھمکی دینا جبکہ تحقیقات ہونا ابھی باقی ہیں اگر خدانخواستہ یہ ارکان اسمبلی کرپشن میں ملوث نہیں پائے جاتے تو خان صاحب کا ”تاریخی اعلان“ کیا گل کھلائے گا؟ خان صاحب سکروٹنی کا عمل تھوڑا تیز کریں اور ان روایتی کرپٹ لوگوں سے جان چھڑا لیں کہیں پھر نہ آپ کو دیر ہو جائے اور کہتے پھریں۔
میں سمجھ جاتا ہوں مگر دیر سے داؤ پیچ اس کے
وہ بازی جیت جاتا ہے میرے چالاک ہونے تک

مشورہ ہے خان صاحب اگر پارٹی میں یہی کرپٹ لوگ(کچھ شامل ہیں اور کچھ شمولیت کے لئے پر تول رہے ہیں) لے کے آنے ہیں اور ان کے ساتھ تبدیلی دیکھانی ہے تو پھر اگلے الیکشن سے پہلے آپ کو یہی ”تاریخی اعلانات“ دوبارہ دہرانے پڑیں گے اس لئے اب آخری اور فائنل میچ جوش سے نہیں ذرا ہوش سے کھیلئے گا2013 کی طرح 2018 میں بھی اڑتی افواہوں کا شکار مت ہوئیے گا خواہ مخواہ آپ کی ایک غلط شارٹ ”کئی لوگوں“کی محنت پہ پانی پھیر دے گی اور بنا بنایا میچ کسی اور کی جھولی میں چلا جائے گا ویسے میچ فی الحال بھی ففٹی ففٹی ہی ہے
(۔ میری ذاتی رائے ہے کہ آپ نے کل صحیح وقت پہ غلط شاٹ کھیلا ہے جو ان کرپٹ لوگوں کی اتنا عرصہ تحریک انصاف میں موجودگی کیوں جیسے سوالات چھوڑ گیا ہے)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).