کیا بیگم کلثوم نواز واقعی وینٹی لیٹر پر ہیں؟


بیگم کلثوم نواز کے کمرے میں گھسنے کی کوشش کرنے والے واقعے کو میں قطعی اہمیت نہیں دیتا مگر اسپتال میں اپنا ڈاکٹر والا تعارف کرانے کے بعد بیگم کلثوم نواز کی تلاش میں آئی سی یو تک پہنچنے اور موبائل سے ہسپتال کے اندر کی وڈیو بنانے کی کوشش کرنے والے برٹش پاکستانی ڈاکٹر نوید فاروق کا انٹرویو سننے اوران کی باڈی لئنگویج جانچنے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ یہ شخص برطانیہ میں ڈاکٹر ہونے کی سند ہونے کا فائدہ لیتے ہوئے اسپتال میں صرف اس لئے داخل ہوا کہ وہ یہ دیکھنا اور ریکارڈ کرنا چاہتا تھا کہ نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز واقعی وینٹی لیٹر پر ہیں یا نہیں؟

سیاست کو بے رحم چیز بنا دیا گیا ہے خاص کر ہمارے معاشرے میں۔ اس میں شک کی قطعی گنجائش نہیں کہ بیگم کلثوم نواز کافی عرصے سے شدید علیل ہیں مگر لنڈن میں ان کے ہائیڈ پارک والے گھر سے صرف سات منٹ کی دوری پر مارلیبون میں واقع ہارلے اسٹریٹ اسپتال میں عید کے دن ہونے والے اس واقعے نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا ہے کہ ہم سیاست میں اخلاقیات سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ حالانکہ ذاتی طور پر بیگم کلثوم نواز کی شخصیت پاکستان کی سیاست اور عام زندگی میں لائق تعریف رہی ہے۔

ڈاکٹرنوید فاروق نامی اس شخص نےسیکیورٹی کو کارڈ دکھا کر ایسا ظاہر کیا جیسے وہ ہارلے کلینک میں ڈاکٹر ہے۔ نوید نے کہا کہ وہ بیگم کلثوم نواز سے ملنے کے لیے آیا تھا اور اس نے کچھ غلط نہیں کیا۔ پولیس نے ڈاکٹر نوید کو وارننگ دے کرچھوڑ دیا اور ہسپتال سے دور رہنے کی ہدایت کی کیونکہ برطانیہ کے قانون میں جو کام ڈاکٹر نوید نے کیا ہے اس سے زیادہ اس کی کوئی سزا نہیں۔

بیگم کلثوم نواز انتہائی نگہداشت وارڈ میں ہیں، اور اس وارڈ میں گھسنے والے ڈاکٹر نوید کی خبر اس لحاظ سے اہمیت اختیار کر گئی کہ ڈاکٹر نوید فاروق تحریک انصاف کے اہم عہدیداران کا رشتہ دار ہے۔ ڈاکٹر نوید ماضی میں تحریک انصاف کا باقاعدہ رکن بھی رہا ہے۔ نوید فاروق کی عمران خان کے ساتھ تصویریں بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جبکہ وہ  راولپنڈی میں تحریک انصاف کے رہنما چودھری اصغر کا بھانجا ہے ۔ ڈاکٹر نوید کا دوسرا ماموں لندن میں تحریک انصاف کا رکن ہے۔

مسلم لیگ نواز اور تحریک انصاف میں آنے والے الیکشن میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔ دونوں جماعتیں سیاست سے ہٹ کر بھی ایک دوسرے کی قیادت پر ذاتی حملے کرنے میں پیچھے نہیں ہیں۔ اسی لئے لنڈن میں ہونے والے اس واقعے کو اسی پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے کہ جس طرح تحریک انصاف والے میاں نوازشریف کے علاج اور بائی پاس سرجری کو مشکوک قرار دینے کی کوشش کرتے رہے ہیں اسی طرح شاید یہ کوشش کی گئی کہ ثابت کیا جائے کہ بیگم کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر ہیں یا نہیں۔ اگر واقعی ایسا ہے تو یہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔

بہرحال ڈاکٹر نوید فاروق کو لندن پولیس نے وارننگ دے کر چھوڑ دیا ہے اور آئندہ ہسپتال سے دور رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے جنرل میڈیل کونسل کو بھی آگاہ کر دیا ہے جو اس پر مزید ایکشن لے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).