سلمان خان ہمیں گھر تعمیر کرنے نہیں دے رہے؛ پڑوسیوں کا الزام


سلمان خان اورا ن کی فیملی نے نا صرف انہیں پریشان کیا بلکہ انہیں ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا، بزرگ جوڑے کا الزام فوٹوفائل

سلمان خان اورا ن کی فیملی نے نا صرف انہیں پریشان کیا بلکہ انہیں ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا، بزرگ جوڑے کا الزام فوٹوفائل

ممبئی: بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان پر ایک بزرگ جوڑے نے الزام لگایا ہے کہ سلمان خان اوران کا خاندان انہیں مسلسل پریشان اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے نواحی علاقے پنیول میں سلمان خان کا فارم ہاؤس ہے، اسی فارم ہاؤس کے پڑوس میں کیتن ککڑ نامی شخص کی بھی زمین ہیں جو 3 سال قبل امریکا سے واپس لوٹے ہیں۔ کیتن ککڑ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ زمین 1996 میں خریدی، زمین کی خریداری کے دوران انہوں نے سلمان خان کے والد سلیم خان سے بھی ان کی رضامندی حاصل کی۔

کیتن ککڑ کا کہنا ہے کہ جب بھی ان کا امریکا سے بھارت آنا ہوتا تو وہ اپنی اس زمین کا بھی چکر لگاتے۔ پڑوسی ہونے کے ناطے سلمان خان کی جانب سے ان کے ساتھ ہمیشہ انتہائی اچھا سلوک کیا جاتا رہا لیکن جب سے وہ مستقل طور پر بھارت آئے ہیں اور وہ اپنی زمین پر گھر بنانا چاہتے ہیں تو سلمان خان بالکل بدل گئے ہیں اور ان کی جانب سے انہیں مسلسل پریشان کیا جارہا ہے۔ اب صورت حال یہ ہے کہ زمین کے مالک ہونے کے باوجود وہ گھر نہیں بنا پارہے۔

 

کیتن ککڑ کا مزید کہنا ہے کہ سلمان خان نے اپنے فارم ہاؤس کے باہر اس طرح دروازہ لگایا ہے کہ انہیں اپنی زمین پر جانے کے لیے بھی مشکل کا سامنا ہے۔ جب مقامی انتظامیہ کے ایک افسر نے سلمان خان کے خلاف ان کی مدد کرنے کی کوشش کی تو اس کا بھی تبادلہ کرادیا گیا۔ پنیول میں سلمان خان کے گھوڑوں کے لیے بھی بجلی ہے اور ہماری زمین کے لئے بجلی ہی مہیاں نہیں کی جارہی۔ اس سلسلے میں انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر جنگلات سے بھی رابطہ کیا تھا، انہوں نے پہلے مدد کی یقین دہانی بھی کرائی لیکن پھر بعد میں وہ بھی سلمان خان کے ساتھ پارٹی کرتے دیکھے گئے۔

ککڑ فیملی کی وکیل آبھا سین کا کہنا ہے کہ سلمان خان کی فیملی بہت اثرورسوخ والی ہے اس وجہ سے ان کی کہیں بھی سنوائی نہیں ہورہی۔

واضح رہے کہ سلمان خان ان دنوں اپنی فلم’’دبنگ، ری لوڈڈ‘‘کی شوٹنگ کے سلسلے میں امریکامیں موجود ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).