کیا مسلم لیگ (ن) ہار رہی ہے؟


شہباز شریف کے قومی حکومت کی تشکیل والے بیان سے لگتا یہی ہے۔ کہ مسلم لیگ (ن) کو اپنی ہار یقینی نظر آرہی ہے۔ چند سالو‎ں سے مسلم لیگ (ن) حیرت انگیز طور پر قوم پرست جماعتوں کی چہیتی بنی ہوئی ہے۔ یہی قوم پرست جو چند سال پہلے مسلم لیگ (ن) کو پنجاب کی پارٹی، نوازشریف کو ایک متعصب لیڈر اور پنجاب کی نا انصافیاں ذکر کرتے نہیں تھکتے تھے۔ آج کل ان جماعتوں کے رہنما اور پیروکار نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی کمیپیئن اپنی پارٹیوں سے زیادہ کرتے نظر آتے ہیں۔

تو کیا مسلم لیگ (ن) ہار رہی ہے؟ اور شہباز شریف کے وزارت عظمی کے خواب چکنا چور ہو رہے ہیں؟ مسلم لیگ (ن) کے لئے دھاندلی بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ اور میری رائے میں وہ زیادہ تر دھاندلی سے ہی جیتتی آئی ہے۔ اس بار لگتا یوں ہے۔ کہ دھاندلی پر ان کی گرفت کمزور ہوئی ہے۔ یا حالات نے دھاندلی کے عنصر کو انتخابات میں کم سے کم کر دیا ہے۔ اسی لئے تو چھوٹے صوبوں کی قسمت جاگی اور خادم اعلی کراچی اور پشاور میں چار چاند لگاتے نظر آئے۔ اور اب وہ بزعم خود قومی حکومت کی تشکیل کے ترغیب سے خادم پاکستان بننا چاہتے ہیں۔

کیا شہباز شریف حقیقی معنوں میں ”خادم پاکستان“ بننے جا رہے ہیں۔ ہرگز نہیں کیون خادم اعلی کے حدود و قیود اور مسلم لیگ (ن) کی حد دلچسپی پنجاب تک محدود ہے۔ باقی اکائیوں کے عوام اور رہنماؤں کو وہ محض لالی پاپ پر ٹرخاتے ہیں۔ اور وہ بھی ”شیر زوردار، حکومت مزیدار“ کے نعرے لگاتے نہیں تھکتے۔ اور یقینا یہ بے جوڑ رشتہ حکومت کے مزے لوٹنے کی بنیاد پر عمل میں آیا ہے۔ ویسے میاں صاحبان سے زیادہ چھوٹے صوبوں کے رہنما خود اپنے عوام کے مجرم ہیں۔ اور یقینا شہبا‌ز شریف جس کی حد سخاوت کئی مرتبہ و‌زیر اعلی پنجاب ہوتے ہوئے بھی تقریبا لاہور تک ہی محدود رہی ہے۔ تو وزیراعظم ہونے کے بعد وہ چھوٹے صوبوں کی محرومیاں کا کیا خاک ازالہ کریں گے۔

عمران خان کی پے درپے سیاسی کامیابیوں نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی نینیدیں حرام کر دی ہیں۔ اور ان کا بس نہیں چلتا کہ کسی بھی طریقے سے خان صاحب کے سیاسی کامیابیوں کا قلع قمع کیا جائے۔ لیکن خان صاحب بھی بڑے سیانے ہوگئے ہیں۔ اور پاکستان میں انتخابات جیتنے کے اسرار و رموز پوری طرح جان گئے ہیں۔ ان کو پتا چل گیا ہے کہ وہ یورپ نہیں بلکہ پاکستان میں انتخابات لڑ رہے ہیں۔ اور جب سے ان پر یہ راز آشکار ہوا ہے۔ کامیابیاں ان کے قدم چھو رہی ہیں۔ اور ان کا مقابلہ مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).