گریڈ 22 کا جج ریٹائر ہو جاتا ہے تو کوئی اس کی قبر کھودنے نہیں آتا: کیپٹن(ر) صفدر


اسلام آباد کی احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے کہا ہے کہ نااہلی 1 سال کی ہو یا 10 سال کی ہو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لیڈر ہمیشہ لیڈر رہتا ہے لیکن گریڈ 22 کا جج جب ریٹائر ہوتا ہے توان کی قبر کھودنے کوئی نہیں آتا۔ میں اولاد علی سے ہوں اور کربلا میں کھڑا ہونا جانتا ہوں میں وقت کے فرعونوں، نمرودوں اور یزیدوں کے خلاف آخری وقت تک کھڑا رہوں گا۔ ہمارے مخالفین نعرہ ’’ایاک نعبد وایاک نستعین ‘‘کا لگاتے ہیں اور مدد ججوں اور جرنیلوں سے مانگتے ہیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار بتائیں کہ 2 مرتبہ آئین توڑنے والا جنرل (ر )پرویز مشرف آج کہاں ہے؟ اس کے لئے از خود نوٹس اور قانون کیوں حرکت میں کیوں نہیں آ رہا؟ پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس جرات کا مظاہرہ کریں اور پرویز مشرف کو کھینچ کر واپس لائیں۔ مجھے پانامہ کیس میں اس لئے ملوث کیا گیا کہ میں نواز شریف پر قربان ہو جاؤں لیکن نادیدہ قوتیں جان لیں کہ ایک کیپٹن صفدر تو کیا، لاکھوں کپتان نواز شریف پر قربان ہونے کو تیار ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام گرفتاری سے قبل سکستھ روڈ پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 62 میں مسلم لیگ ن کے مرکزی الیکشن آفس کے باہر ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سینیٹر چوہدری تنویر، قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواران حنیف عباسی، دانیال چوہدری، سرفراز افضل، راجہ حنیف، راجہ ارشد کے علاوہ ضیا اللہ شاہ، راحت مسعود قدوسی، زیب النسا اعوان اور تحسین فواد سمیت مقامی قائدین، یونین کونسلوں کے چیئرمین، وائس چیئرمین، کونسلرز، کارکنان اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

کیپٹن صفدرنے کہا کہ میں راولپنڈی سے گرفتاری دینے کا فیصلہ اس لئے کیا کہ راولپنڈی میں جمہوریت کے لئے پہلے لیاقت علی خان کو شہید کیا گیا پھر ایک منتخب وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا۔ پھرایک اور وزیر اعظم بے نظیربھٹو کو شہید کیا گیا۔

انہوں نے کہا 2018 کا عدالتی فیصلہ بھی عوام نے مسترد کر دیا ہے کیونکہ نااہلی کا فیصلہ بھی جنرل فیض حمید نے لکھا تھا جو چکوال کا رہنے والا ہے۔ میرے رشتہ داروں کو دھمکی آمیز فون کالیں موصول ہو رہی ہیں

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی نے آج ثابت کر دیا کہ وہ 25 جولائی کو مخالفین کی ضمانتیں ضبط کروائیں گے۔ عمران خان کی نقل میں ’’ایاک نعبد وایاک نستعین ‘‘ کا نعرہ لگانے والا شیخ رشید کبھی چیف جسٹس سے اور کبھی جنرل فیض حمید سے مدد مانگتا ہے۔ انہوں نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم رضوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کے اصل وارث اور محافظ ہم خود ہیں۔ خادم رضوی بتائے کہ وہ کہاں کا رضوی ہے، میں خود بڑا رضوی ہوں جو آگ کا دریا عبور کر رہا ہوں۔ ختم نبوت کے نام پر دھرنا دے کر ایک بریگیڈیئر سے 1 ہزار روپے فی کس وصول کرنے والے یہ مولوی ایجنسیوں کے پے رول پر ہیں ایسے مولویوں کو تو ہم اپنے حجرے میں داخل نہیں ہونے دیتے

انہوں نے حلقہ این اے 62 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار دانیال چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر 25 جولائی کو نام نہاد مجاہد ختم نبوت شیخ رشید کی ’’وگ‘‘ نہ اتاری تو میں نہیں چھوڑوں گا۔ کیپٹن صفدر نے کہا کہ اب فیصلے کی گھڑی آن پہنچی ہے اب پاکستان کے عوام کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ گولی سے ملک چلانا چاہتے ہیں یا ووٹ سے۔ نواز شریف کو پاکستان کی معیشت بہتر کرنے کی سزا دی جا رہی ہے لیکن 25 جولائی کو ووٹ کے ذریعے عوام یہ فیصلہ کریں گے کہ ملک کو اندھیروں میں رکھنا ہے یا اجالوں میں لے کر جانا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).