منی لانڈرنگ کی رقم کا کتنا حصہ اویس مظفر ٹپی کے اکائونٹ میں گیا؟


ملک کے سب سے بڑی منی لانڈرنگ کے تفتیش کاروں نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ اس غیر قانونی رقم کا بڑا حصہ خیال کیا جاتا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی قریبی شخصیت اویس مظفر ٹپی کے اکائونٹ میں چلی گئی جوآجکل دبئی میں مقیم ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالتی کارروائی کے دوران میسرز زرداری گروپ آف کمپنیز کی خفیہ بینک اسٹیٹمنٹ حوالے کی۔ ایف آئی اے کے ایک سینئر افسر جو جے آئی ٹی کے رکن بھی ہیں، جمعرات کو بتایا کہ عدالت عظمیٰ کو ناقابل تردید ثبوت فراہم کئے گئے ہیں۔ زرداری گروپ نے دو مختلف بے نامی اکائونٹس سے 30؍ ارب روپے وصول کئے۔ (ایک کا سراغ لگالیا گیا ہے) دیگر چھوٹی موٹی ادائیگیاں ان کے علاوہ ہیں۔ تفتیش کار نے مزید بتایا کہ فریال تالپور نے اویس مظفر ٹپی کے نام 30؍ ارب روپے کے چیک پر دستخط کئے۔ یہ رقم زرداری گروپ کے اکائونٹ سے دی گئی۔ ٹپی کے نام سمن روانہ کئے جائیں گے۔ ڈاکٹر نجف مرزا کی سربراہی میں جے آئی ٹی انور مجید کے اکائونٹس کے اویس مظفر ٹپی کے ساتھ تعلق کی تحقیقات کررہی ہے۔ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے اسٹیٹ بینک کی حتمی خفیہ رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں پیش کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 17؍ سے زائد جعلی اکائونٹس کے بارے میں معلومات حاصل کرنا باقی ہے۔

تاہم ایف آئی اے نے 12؍ اکائونٹس کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔ جن میں 26؍ کمپنیاں اور شخصیات ملوث ہیں جن کے ذریعہ 35؍ ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ یہ بات 470؍ صفحات پر مشتمل رپورٹ میں بتائی گئی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خواجہ انور مجید، نازلی مجید، سارہ ترین مجید، اسلم مسعود، محمد عارف خان اور نوید اقبال ایگرو فارم ٹھٹھہ کے مالک ہیں۔ جنہوں نے مختلف اکائونٹس میں بھاری رقوم رکھی ہیں۔ فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ آصف زرداری کا زرداری گروپ آف کمپنیز میں 2009-10 سے کوئی عہدہ نہیں ہے۔ اس کے متضاد آصف زرداری نے گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن میں داخل کئے گئے اپنے کاغذات نامزدگی میں مذکورہ گروپ سے اپنا تعلق ظاہرکیا ہے۔ اس نمائندے نے موقف جاننے کے لئے اویس مظفر ٹپی سے رابطے کی کوشش کی لیکن ان کے جواب کا ہنوز انتظار ہے۔

بشکریہ روزنامہ جنگ
https://jang.com.pk/news/520194

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).