کشتی کا یادگارسفر


ساحل سمندر پر جا کر طلوع اور غروب آفتاب کو دیکھنا ہر ایک کو پسند ہے۔ کراچی کی رہائشی ہونے کے سبب میں اکثران دلکش مناظر کو دیکھتی ہوں۔ اکثر لوگوں کی طرح مجھے بھی سمندر بے حد پسند ہے تاہم مجھے سمندر کا حسن دورسے ہی بھلا لگتا ہے۔ دوران تفریح ساحل سمندر پر واک کرتے وقت میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں کبھی سمندری سفر بھی کروں گی۔ جس کا سہرا پاکستان نیوی کو جاتا ہے۔ اگرچہ یہ واقعہ بہت پہلے رونما ہوچکا ہوتا تاہم فکر معاش کی بدولت تاخیر کے سلسلے دراز ہوتے رہے۔ پاک نیوی کی جانب سے معتدد بار دعوت نامے موصول ہوئے تاہم ہر بار مصروفیت آڑے آتی رہی اور میں جانے سے قاصر ہونے کی صورت میں معذرت خواہ ہی رہی۔

چند روز قبل نوکری پھر صنم بے وفا کی مثل ہرجائی ہوئی تو دل گرفتگی کے ان لمحات میں پاکستان نیوی نے چند لمحے مصروفیت کے عنایت کیے۔ لیفٹینٹ صاحبہ کی جانب سے سخت ہدایات تھیں کہ جناب ٹھیک ساڑھے چھ بجے ان کے دفتر پہنچنا ہے پھر وہاں سے کیماڑی جائیں گے جہاں سے بذریعہ کشتی منوڑہ جانا ہوگا۔ جہاں پاسنگ آوٹ پریڈ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ میں نے لفیٹینٹ حنا اور ثوبیہ کی سربراہی میں پہلی بار کشتی کا سفر کیا جو ابتدا میں گھبراہٹ تاہم چند لمحے بعد ہی دلچسپی کا باعث بنا۔

ہم سمندر کا سینہ چیرتے ہوئے منوڑہ پہنچے جو ہے تو ایک جزیرہ تاہم پاکستان نیوی کے جوانوں نے وہاں باقاعدہ شہر آباد کیا ہوا ہے۔ نیوی آفس کے عقب میں واقع بڑے سے میدان میں پاسنگ آوٹ پریڈ جاری تھی۔ خاتون لفیٹینٹ نے مجھے نیشت تک پہنچایا۔ قومی نغموں کی دھن میں پاسنگ آوٹ پریڈ کا منظر بہت یادگار رہا۔ گاہے بگاہے لفیٹینٹ صاحبہ تقریب کے حوالے سے بریف بھی کررہی تھیں جس کی وجہ سے معلومات میں مزید اضافہ ہورہا تھا۔ اسی دوران وہ میرے مختلف سوالات کے جوابات بھی دے رہی تھی۔ میرے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ٹرینگ کا تجربہ سب کا ہی ٹف ہوتا ہے۔ اسی تناظر میں تکالیف میں نے بھی برداشت کیں تاہم جب ہم پاسنگ آوٹ پریڈ

کا حصہ بنتے ہیں اور، یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے، کے الفاظ سماعت سے ٹکراتے ہیں تو ٹرنینگ کے دوران کی تھکان فوری رفو چکر ہوکر فخر کا حصہ بن جاتی ہے۔ پھر جب ہم سے حلف لیا جاتا ہے۔ وہ لمحمہ مزید مسرورکن ہوتا ہے۔

پاسنگ آوٹ کی اس تقریب میں نیول چیف ظفر محمود عباسی کیڈ ٹ کی حوصلہ افزائی کے لئے خاص طور پر آئے تھے جبکہ بیرون ملک مبصرین بھی اس تقریب میں مدعو تھے۔ ایک پاکستانی ہونے کے ناطے میرے لئے یہ بات قابل فخر ہے کہ پاک نیوی کی ٹریننگ لینے کے لئے بیرون ممالک کے فوجی جوان بطور خاص آتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے اپنی فوج کے چیف بھی رہ چکے ہیں۔ قصہ مختصر یہ دن میرے لئے بہت معلوماتی تھا جبکہ اس روز میں کشتی کے سفر کا بھی تجربہ کیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).