کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر اڈیالہ جیل میں کس حال میں ہیں؟


پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سزا سنائی گئی ہے۔احتساب عدالت نے نواز شریف کو دو مختلف شیڈول کے تحت دس برس اور ایک برس، مریم نواز کو سات برس اور ایک برس جبکہ ریٹائرڈ کیپٹن صفدر کو ایک برس قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔اس کے علاوہ انتخابات لڑنے یا عوامی عہدے سنبھالنے کے لیے بھی انہیں نااہل قرار دیا تھا اور اس نااہلی کی مدت کا آغاز اس دن سے ہوگا جس دن سے ان کی سزا پر عملدرآمد شروع ہوا۔

جس وقت یہ سزا سنائی گئی نواز شریف اور مریم نواز لندن میں موجود تھے جبکہ کیپٹن صفدر پاکستان میں ہی تھی۔ 8 جولائی کو کیپٹن صفدر نے ڈرامائی انداز میں نیب کو گرفتاری دی جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ نواز شریف اور مریم نواز 13 جولائی کی رات وطن واپس پہنچے۔ اسی رات انہیں بھی اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔

باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ قید تنہائی کی وجہ سے کیپٹن (ر) صفدر ذہنی توزازن کھو بیٹھے ہیں۔ وہ جیل میں چیزیں اٹھا اٹھا کر پھینکتے ہیں۔ چار پائی کبھی اٹھاتے ہیں تو کبھی بچھاتے ہیں۔ کبھی گالم گلوچ کرتے ہیں تو کبھی چیخیں مارتے ہیں۔ ان کی صحت بھی کافی کمزور ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہاتھ میں تسبیح بھی موجود ہے۔

واضح رہے کہ کیپٹن صفدر کو بی کلاس میں رکھا گیا ہے جہاں انھیں بیرک میں سہولیات میں ایک پنکھا، چارپائی اور بستر میں چادر میسر ہے ۔ اس بیرک میں باتھ روم بھی موجود ہے۔

ذرائع کا مزید بتانا تھا کہ نواز شریف کی بیرک کیپٹن (ر) صفدر کی بیرک سے تھوڑا ہٹ کر ہے جہاں وہ آپس میں بات چیت بھی نہیں کرسکتے۔ البتہ نواز شریف کی خواہش پر کیپٹن صفدر کی ملاقات نواز شریف سے کروا دی جاتی ہے۔ مریم نواز کو نواز شریف اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ساتھ نہیں رکھا گیا۔وہ خواتین سیل میں الگ بیرک میں بند ہیں ۔ان سب کی آخری ملاقات ہفتے کی رات کو اس وقت کروائی گئی جب بیگم شمیم اختر اور شہباز شریف خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ ملاقات کے لیے آئے تھے۔ اس وقت نواز شریف نے مریم نواز کو یہ کہہ کے الواداع کیا ؛اچھا بیٹی پھر آپ جاو؛۔

نواز شریف اور کپیٹن صفدر کے قریبی ایک بیرک میں ایک جج بھی قید ہے۔ اس کے علاوہ کوئی اور قیدی ان کے ساتھ نہیں رکھا گیا ،کیپٹن (ر)صفدراور جج صاحب آپس میں بات چیت کرسکتے ہیں۔ ان کی بیرک کے درمیان جالی لگی ہوئی جبکہ نواز شریف ان دونوں سے تھوڑا ہٹ کر الگ چکری میں قید ہیں ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).