’ججز کو ڈکٹیٹر نہیں بننا چاہیے‘ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ


’ججز  کو ڈکٹیٹر نہیں بننا چاہیے‘

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ نے کہا ہے کہ ججز انتہائی اہم منصب پر بیٹھے ہیں اس لئے انہیں ڈکٹیٹر نہیں بننا چاہیے، فیصلے کرتے وقت اپنے ضمیر کو آگے رکھیں۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے کہا کہ آنے والے مجسٹریٹس کا تعلق نچلے طبقے سے ہے، یہاں موجود مجسٹریٹس میں کوئی مزدور کا بیٹا ہے تو کوئی کسان کا، بچوں نے بہت محنت کی اور اس مقام تک پہنچے، جس کی مجھے بہت خوشی ہے۔جسٹس احمد علی ایم شیخ نے کہا ججز کو عہد کرلینا چاہیئے کہ انہیں بہت محنت کرنی ہے، لوگوں کو انصاف پہنچانے کیلئے رات دن ایک کردینا ہے۔ ججز کو ڈکٹیٹر نہیں بننا چاہیے کیونکہ آپ ایک اہم منصب پر بیٹھے ہیں،

 

جج کے لئے کوئی کیس ہائی پروفائل نہیں ہوتا، ہمارے فیصلوں میں کوتاہی اور تاخیر ہوسکتی ہے لیکن بدنیتی نہیں ہوتی، اس کے علاوہ یہاں جج کا کوئی نکتہ نظر بھی نہیں ہوتا، ججز کو چاہیئے کہ اپنے ضمیر کو آگے رکھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ خلجی عارف نےکہا کہ عدالتوں کا بنیادی کام لوگوں کے ساتھ انصاف کرنا ہوتا ہے، ہمیں کوشش کرنی چاہیئے کہ انصاف جلد از جلد مل سکے، آنے والے ججز کو چائیے کہ اللہ کو حاضر ناظر رکھ کر لوگوں کو انصاف پہنچائیں۔ اسٹاف رپورٹر کے مطابق کراچی کی نجی ہوٹل میں 41 مجسٹریٹ کے اعزاز میں سندھ جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل خلجی عارف کی جانب سے تقریب منعقد کی گئی۔

 

سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ججز کو لوگوں کو انصاف پہنچانے کیلئے دن رات ایک کردینی چاہیے ججز کیلئے کوئی بھی کیس ہائی پروفائل نہیں ہوتا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج خلجی عارف نے کہا عدالتوں کا بنیادی کام لوگوں کے ساتھ انصاف کرنا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ججز کو معلوم ہونا چائیے کہ ملزم پر کیس ثابت ہونے کے بعد کتنے سال کی سزا دینی چاہئے۔تقریب میں نئے آنے والے جوڈیشل مجسٹریٹ کو تعریفی اسناد، لیپ ٹاپ اور کتابیں بھی تقسیم کی گئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).