فارم 45 کے حوالے سے اپوزیشن کے اعتراضات میں وزن ہے کیونکہ میں نے پریذائیڈنگ افسروں سے خود یہ شکایت سنی: نگران وزیر داخلہ اعظم خاں


عام انتخابات کے بعد اپوزیشن جماعتیں دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں جس پر باضابطہ طورپر احتجاج بھی ریکارڈ کروایا گیا لیکن اب اس ضمن میں نگران وزیرداخلہ کا موقف بھی سامنے آگیا جس سے اپوزیشن کے اعتراضات کو تقویت ملتی ہے ۔

روزنامہ جنگ میں اعزاز سید نے لکھا کہ انہوں نے سات اگست کو نگران وزیر داخلہ اعظم خان سے سوال کیا کہ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی نتائج سے متعلق فارم پینتالیس پر جو اعتراضات کیے ہیں۔ آپ کے نزدیک اس کی کیا حقیقت ہے؟َ اعظم خان بولے کہ انہیں نگران وزیرداخلہ مقرر کیا گیا تھا جس کا کام سیکورٹی امور کی نگرانی ہی تھا۔ انتخابات کے روز انہوں نے اسلام آباد کے چھ پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا تھا جن میں سے تین کے پریذائیڈنگ افسران نے ان سے فارم پینتالیس کے رجسٹر کم ہونے کی شکایت کی تھی۔ اعظم خان بولے کہ میرا کام تو صرف سیکورٹی کا ہی تھا مگر پھربھی میں نے وآپس آکر الیکشن کمیشن کے متعلقہ حکام کو فوری طور پر رابطہ کرکے اس مسئلے سے آگاہ کیا اور اپنے کام میں لگ گیا۔ بولے “مجھے ذاتی طور پر لگتا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کا اعتراض کوئی اتنا غلط بھی نہیں بظاہر اس معاملے میں کچھ نہ کچھ غلطی ضرور ہے”۔

اعزاز سید کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ بیوروکریٹ اور موجودہ نگران وزیر داخلہ اعظم خاں کے تحفظات اس دن سچ ثابت ہوِئے جب اپوزیشن کی تمام جماعتیں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج ک ررہی تھیں اور شاہراہ دستور ایسے نعروں سے گونج رہی تھی جو کبھی فاٹا یا بلوچستان میں ہی لگائے جاتے تھے۔ مجھے حیرت تھی کہ ملک میں عام انتخابات کے دوران دھاندلی جیسے الزامات سے بچنے کی کوئی تدبیر بھی نہیں کی گئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).