حامی یا غلامی


انتخابات کےبعد اعتراضات، ارشادات، الزامات، القابات اور امکانات کا موسم نہ آئے تو لگتا ہے جیسے حلیم بغیر لوازمات کے پیش کر دی گئی ہو۔ نونی، جنونی، باتونی، افلاطونی سب ہی اپنی اپنی ڈفلی اور اپنا اپنا راگ آلاپ رہے ہیں۔ انتخابات کے بعد اتنے کرداروں سے واسطہ پڑ رہا ہے جیسے کہ میں فاطمہ ثریا بجیا کا کوئی ناول پڑھ رہا ہوں۔ اُن میں سے بعض تو ایسے ہیں کہ اگر وزن میں نہ ہوں تو منٹو کی یاد تازہ کر دیتے ہیں۔

کچھ لوگ نئی بننے والِی حکومت کو ایسے مشورے دے رہے ہیں جیسے کسی متوسط طبقے کی بڑی لڑکی داخلہ ملنے کے بعد پہلی دفعہ کالج میں جا رہی ہو۔ ساتھ ہی ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں ہے جو بڑی شدّت سے مدّت کو عدّت سے بھی کم ہونے کی پیشن گوئی کر رہے ہیں۔ مگر اکثریت کی توقعات، امکانات اور کمالات کے بجائے کرامات کی برکات سے ہی پوری ہو سکتی ہیں۔

کچھ شیدائی آپنے رہمنا کی مدح سرائی، پزیرائی اور صفائی میں اپنی غلامانہ سوچ دکھا کر خود اپنی ہی جگ ہنسائی کی وجہ بن رہے ہیں۔ کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے رہنما کی عقیدت میں اپنی تربیت ظاہر کر رہے ہیں۔ ایسے حامی، انتقامی، یا سلامی بیانات سے اپنی ذہنی غلامی کا ثبوت دیتے رہتے ہیں۔ حامی اپنے رہنما کی بات سے اختلاف یا انحراف کر سکتا ہے اس کی غلطیوں پر اطاعت کے بجائے مذمت بھی کرسکتا ہے۔ یہ غلاموں کا طریق ہے کہ نزاع میں بھی دفاع کرتے ہیں۔ ستم ضریفی یہ کہ ایسے لوگ صفوں کی دونوں جانب موجود ہیں۔ ناکامی ہی نہیں بلکہ کامیابی برداشت کرنے کے لیے بھی بڑے حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے۔

کہیں زوجہ کہیں پسر اور کہیں داماد زیربحث ہیں کیوں نہ ہوں جراحی، جمائی اور جوائی کو زبردستی روکنے کا تنیجہ عموما خوشگوار نہیں ہوتا۔ اپنی صفائی کے لیے دوسروں کی برائی کی دہائی دینے والے یہ بھول جاتے ہیں کہ کسی کی غلطی سے آپ برحق ثابت نہیں ہوتے۔ معقول اور نامعقول کے درمیان صرف نا کا فرق ہے، صرف یہ پتہ ہونا چاہیے کہ لگانا کہاں ہے۔

اگلے وقتوں میں زبانی بے تکلفی صرف قریبی ساتھیوں اور اہلیہ کے ساتھ ہوتی تھی باقی جگہ تہزیب کا دامن تھاما جاتا تھا، مگر اب صورتحال عموما برعکس ہوتی ہے۔ خلائی اور خدائی مخلوق کو اپنی پسپائی اور پارسائی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ملک کی رسوائی کہاں کی دانائی ہے۔
آخر میں صرف یہی کہوں گا کہ کچھ لوگ پکڑ کے ڈر سے اکڑ چھوڑ دیتے ہیں مگر اکثر لوگ بگڑ کر ڈر ہی چھوڑ دیتے ہیں۔

ذیشان امجد
Latest posts by ذیشان امجد (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).