پاکستان میں نرگس کو سال بھر روزے ضرور رکھوائیں


نئے پاکستان کے قیام کے بعد ایسے اچھوتے موضوعات سامنے آرہے ہیں جن پر قلم اٹھائے بغیر رہا نہیں جاتا۔ اب دیکھیے فلم اور اسٹیج کی مشہور اور ہر دلعزیز اداکارہ نرگس پر بھی نیا پاکستان بنانے والوں کی نظریں مرکوز ہے۔ میں نرگس جی کا ایک ادنٰی سا پرستار ہوں اور مجھے ابھی تک یاد ہے کہ میں نے ان کی فلم چوڑیاں راولپنڈی کے ایک سنیما گھر میں دیکھی تھی۔ بعدازاں مجھے وطن چھوڑنا پڑا مگر نرگس جی سے ایک پرستار کا رشتہ برقرار رہا اور میں نے ان کے تمام نہیں تو اکثر اسٹیج ڈرامے دیکھ رکھے ہیں۔ میں انہیں ایک صف اول کی اسٹیج اداکارہ اور رقاصہ مانتا ہوں۔ نرگس جی نے امان اللہ، سہیل احمد، ناصر چنیوٹی، افتخار ٹھاکر، آغا ماجد، امانت چن اور قیصر پیا سمیت اسٹیج کے تقریبا سارے چوٹی کے اداکاروں کیساتھ کام کر رکھا ہے۔ آج کل شائد انہوں نے اسٹیج پر کام کرنا کم کردیا ہے کیونکہ ان کا کوئی نیا اسٹیج ڈرامہ میری نظر سے نہیں گزرا۔ پروردگار سے دعا ہے کہ وہ انہیں فن کی عظیم بلندیوں تک پہنچائے اور اسی طرح اپنے لاکھوں پرستاروں کی دل دھڑکن بنی رہیں۔

نئے پاکستان کے حوالہ سے نرگس جی کا ذکر اس لیے چھیڑنا پڑا کیونکہ سوشل میڈیا پر پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت فیض الحسن چوہان کی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں محترم وزیر نے نرگس جی کا خصوصی طور پر ذکر کیا ہے۔ موصوف اسٹیج پر بے حیائی کا ذکر فرما رہے تھے اور ساتھ اس بات پر رنجیدہ بھی تھے انہیں متعلقہ افسران نے بتایا ہے کہ تھیٹرز ان کے دائرہ اختیار میں نہیں۔ ان کے مطابق اگر کسی طرح تھیٹر پر ان کا وزارتی کنٹرول ہوتا تو وہ نرگس کو مزہ چکھا دیتے۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ وہ نرگس کو 30 نہیں 365 روزے رکھواتے۔ دیکھا جائے تو نئے پنجاب کے نئے وزیر اطلاعات و ثقافت کا پیغام ایسا ہی ہونا چاہیے۔ لیکن ایک بات مجھے سمجھ نہیں اس حوالہ سے نرگس جی وزیر موصوف کی توجہ کا مرکز کیوں بنیں۔ کیونکہ وزیر محترم باریش ہیں اور اپنے حرکات و سکنات اور زریں اقوال سے یہ ثابت کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں کہ میڈ ان پاکستانی پارسائی ان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔ اب ایسے “پارسا” شخص کو کیا ضرورت کہ وہ فحش پنجابی اسٹیج ڈرامے دیکھے۔ ایسے “پرہیزگار” شخصیت کو ممتاز قادری جیسی ھستی کے آستانے پر حاضری دینی چاہیے۔

میرے خیال میں محترم وزیر نرگس جی کی اداکاری اور رقص کا کافی بغور مطالعہ کرتے رہے ہیں۔ انتظار انہیں بس نئے پاکستان کے قیام کا تھا۔ ان چونکہ نئے پاکستان کو بنے ہوئے چند ہفتے گزر چکے ہیں اور انہوں نے وزارت کا قلمدان بھی سنبھال لیا ہے اس لیے وزیر محترم نے اپنی اس خواہش کا شدت سے اظہار کیا ہے کہ وہ نرگس جی کو سال کے 365 دن روزے رکھوانا چاہتے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نئے پنجاب کے نئے وزیراعلٰی عثمان بزدار اپنے صوبائی وزیر کے نئے اور اچھوتے مشورہ سے متفق ہوتے ہیں کہ نہیں۔ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ نئے پاکستان کے نئے پنجاب میں وزیراعلٰئ اور وزراء کی تقرریاں میرٹ پر ہوئی ہیں۔ اس تناظر میں وزیراعلٰی اپنے وزیر کے مشورہ پر میرٹ پر فیصلہ کریں گے۔ اس کے لیے وزیراعلٰی عثمان بزدار کے لئے حقائق کا جاننا ضرروری ہے۔ جیسا میں نے پہلے بتایا ہے کہ نرگس جو اسٹیج اور فلم کی مشہور اداکارہ ہیں۔ ان کے ڈراموں کی سی ڈیز پاکستان میں ہر جگہ دستیاب ہیں۔ وزیراعلٰئ عثمان بزدار حقائق جاننے اور میرٹ پر فیصلہ کرنے کے لیے ان سی ڈیز سے مستفید ھو سکتے ہیں۔ لیکن یہاں بھی ایک مشکل درپیش ہے۔ نئے پاکستان کے نئے وزیراعظم نے عثمان بزدار کی بحثیت وزیراعلٰی نامزدگی سے قبل یہ اعلان کیا تھا عثمان بزدار کے گھر بجلی تک نھیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عثمان بزدار نرگس جی کے خلاف فیض الحسن چوہان کی جا نب سے کی درخواست کا فیصلہ کس طرح کریں گے۔ قدرتی طور پر خیال چیف منسٹر ہاوس پنجاب میں موجود سہولیات کی طرف جاتا ہے۔ لیکن کیا نئے پنجاب کے چیف منسٹر ہاوس میں نرگس کے غیراخلاقی ڈرامے چلائے جا سکتے ہیں۔ اس معاملہ پر کسی “پہنچے” ہوئے عالم سے مشورہ کرنا بہتر ہو گا۔ اس سلسلے میں تحریک لبیک کے محترم عللامہ خادم رضوی سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ لیکن کیا کریں یہاں بھی ایک مسئلہ درپیش ہے۔ علامہ خادم رضوی صاحب ان دنوں ہالینڈ کی حکومت فتح کرنے کی خوشی میں نہال ہیں۔ آخر میں صرف امریکہ ہی بچتا ہے جو نرگس جی کو 365 روزے رکھوانے میں فیض الحسن چوہان کی مدد کر سکتا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ اور امریکی افواج کے سربراہ جلد ہی اسلام آباد کے دورے پر آرہے ہیں۔ محترم صوبائی وزیر کو مشورہ ہے کہ نرگس جی کی سی ڈیز کے ھمراہ علامہ خادم رضوی کے قافلے میں شامل ہوکر اسلام آباد پہنچیں۔ ویسے تو نئے پاکستان میں ہیلی کاپٹر کی سواری رکشے سے ارزاں ہے میں نے علامہ خادم رضوی کے قافلہ میں شمولیت کا اس لیے کہا ہے کہ قافلہ کے خطیب اور شرکاء وہی مہذب زبان بولتے ہیں جو نئے پاکستان کی قیادت کا طرہ ہے، وزیر موصوف کا دل لگا رہے گا۔ فی الحال نرگس جی کی فکر نہ کریں وہ محترم فیض الحسن چوھان کا انتظار کر لیں گی اور روزے قضا رکھ لیں گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).