نواز شریف میمو گیٹ سازش میں جنرل پاشا، جنرل کیانی اور جسٹس افتخار چوہدری کے ساتھ شریک تھے: حامد میر


معروف صحافی حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف صدر پاکستان بننے کے خواہش مند تھے، وہ کہتے تھے کہ وزیراعظم کیا ہوتا ہے؟ میں صدر بنوں گا۔ معروف صحافی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری نے اپنے اختیارات خود پارلیمنٹ کو دیے تھے۔حامد میر نے کہا کہ جب آصف زرداری اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دے رہے تھے اس وقت میاں نواز شریف نہیں چاہتے تھے کہ آصف زرداری اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دیں، معروف صحافی نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ نواز شریف بعد میں صدر پاکستان بننا چاہ رہے تھے، نواز شریف کہتے تھے کہ وزیراعظم کا عہدہ کیا ہوتا ہے؟ ان کو یہ عہدہ اچھا نہیں لگتا تھا۔

حامد میر کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے اپنے اختیارات زبردستی پارلیمنٹ کو دے دیے تو نواز شریف بہت مایوس ہوئے۔ کیونکہ وہ خود صدر بننا چاہتے تھے۔ معروف صحافی نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد میاں نواز شریف نے جنرل شجاع پاشا اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کے ساتھ مل کر ایک میمو گیٹ سکینڈل بنایا۔ اس سازش میں ان لوگوں کے ساتھ افتخار محمد چوہدری بھی مل گئے۔ معروف صحافی نے کہا کہ ان کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا، اللہ کرے کہ وہ ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ نہ ہو۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).