کپتان کا برگروں کے خلاف ایکشن پر غور


کپتان کی ٹیم نے پاکستان کے مشکل صورت حال میں پڑنے کی وجہ دریافت کر لی ہے۔ آپ کا خیال ہو گا کہ یہ وجہ بڑھتی ہوئی انتہا پسندی ہے۔ تعلیم کی بری صورت حال ہے۔ سوشل میڈیا پر فوٹو شاپ کو سچ مان کر سوچے سمجھے بغیر افواہیں پھیلانا ہے۔ بڑھتی ہوئی درآمدات ہیں۔ نئی نسل میں پھیلتا ہوا موٹاپا ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا تھا کہ پاکستان کی ان مشکلات کا برگر جنریشن سے بھی تعلق ہو سکتا ہے؟ کپتان کی ٹیم کا خیال ہے کہ اگر پاکستان کی مشکلات میں کمی کرنی ہے تو برگروں کے خلاف ایکشن لینا پڑے گا تاکہ صورت حال کچھ نارمل ہو سکے۔

پاک صاف اقتصادی مشاورتی کونسل کا پہلا اجلاس ہوا جس کی صدارت ہمارے وزیراعظم عمران خان نے کی اور ان کے ساتھ وزیر خزانہ اسد عمر بیٹھے۔ اس اجلاس کے بارے میں کمیٹی کے رکن اشفاق حسن خان نے رائٹرز کو جو بتایا اس سے ہمیں سمجھ آ گئی کہ مسئلہ برگر جنریشن کو کنٹرول کرنے کا ہے۔

اب برگر جنریشن کی حرکتیں آپ کو دیکھنی ہوں گی۔ یہ ایک ہاتھ میں برگر، پزا اور اس طرح کی دوسری فاسٹ فوڈ اٹھاتی ہے اور دوسرے ہاتھ میں اپنا سمارٹ فون پکڑ کر سوشل میڈیا پر تبدیلی کی جنگ شروع کر دیتی ہے۔ صبح سے شام ہوتی ہے۔ شام سے رات ہوتی ہے۔ مگر صوفے پر پڑی برگر جنریشن کی جنگ جاری رہتی ہے تاکہ تبدیلی آ سکے۔

نتیجہ یہ کہ ایک طرف یہ جنریشن پڑے پڑے خود موٹی ہو جاتی ہے اور ملک کے ہیلتھ سیکٹر پر ایک بھاری بوجھ بن جاتی ہے، اور دوسرے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کی بنائی ہوئی پوسٹوں کو سچ مان کر شدید غم و غصے کا شکار ہو جاتی ہے۔ حالات اس وقت مزید خراب ہوتے ہیں جب ملک دشمن طاقتیں از قسم موساد، را، خاد اور سی آئی اے وغیرہ ففتھ جنریشن وار چھیڑ کر ہماری برگر جنریشن کو اپنے جال میں پھنسا لیتی ہیں۔

خوش قسمتی سے ہماری اقتصادی مشاورتی کونسل میں کریلا گوشت جنریشن کے بزرگ شامل ہیں جو اس نازک صورت حال سے نکلنے کے لئے ہر قدم اٹھانے پر غور کر رہے ہیں۔ ان میں برگر جنریشن کے خلاف اقدامات کی ایک فہرست بھی شامل ہے جس پر ہمارے وزیراعظم سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

مثلاً یہ تجاویز زیر غور ہیں کہ پنیر کی درآمد پر پابندی لگا دی جائے۔ اس کے بعد ہماری برگر جنریشن مہنگے غیر ملکی برانڈز کے چکن چیز برگر کی بجائے عوامی انڈا شامی برگر کھائے گی۔ پنیری پزے کو لات مار کر پرے پھینکا جائے گا اور اس کی بجائے قیمے والا نان دوبارہ کھایا جانے لگے گا۔ برگر اور پزے کے خلاف یہ ایکشن اہم سمجھا جا رہا ہے۔ اس ایکشن سے نہ صرف برگر جنریشن کی صحت بہتر ہو گی بلکہ قیمتی زر مبادلہ بھی بچے گا جو اس وقت غیر ملکی فاسٹ فوڈ چینز لے جا رہی ہیں۔ دیسی خوراکیں کھا کر برگر جنریشن میں ملکی ثقافت سے محبت کے جذبات اور زمینی مسائل کو سمجھنے کی صلاحیت بھی بڑھے گی۔

اس کے علاوہ کونسل کی جانب سے موبائل فونز کو بھی معاشی و دیگر تباہی کی ایک وجہ قرار دیا گیا ہے۔ ان موبائل فونز کی وجہ سے حکومتی وزرا اور دیگر کارکنان کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کبھی پتہ چلتا ہے کہ شاہد خان کی جانب سے ایک ارب ڈالر چندہ دینے والی خبر جھوٹی نکلی ہے تو کبھِی انکشاف ہوتا ہے کہ نئے پاکستان کے وزیر شہرام ترکئی کی ٹویٹ غلط ہے کہ قائد اعظم بھی اوور سیز پاکستانیوں سے چندے کی اپیل کرتے رہے تھے۔

غالباً انہی وجوہات کو دیکھتے ہوئے وسیع تر قومی مفاد میں یہ فیصلہ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے کہ موبائل فونز کی امپورٹ پر بھی پابندی لگا دی جائے۔ سو اب برگر جنریشن تیار رہے کہ فیصلہ ہوتے ہی کم از کم ایک سال کے لئے اسے درآمدی پنیر، موبائل فون، پھل فروٹ اور کاریں نہیں ملیں گی۔ اس بہترین فیصلے سے نہ صرف چار سے پانچ بلین ڈالر کی بچت ہو گی بلکہ قوم کی ٹینشن اور موٹاپے میں بھی خاطر خواہ کمی آئے گی۔ کریلے گوشت کھا کر ہی ملکی مسائل کو سمجھنے کی درست صلاحیت پیدا ہوتی ہے اور ایسا شخص تلخ فیصلے بھی آسانی سے قبول کر لیتا ہے۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar