چیف جسٹس نے آرٹیکل 6 کی دھمکی درحقیقت کس لیڈر کو دی ہے؟


آج نہایت ہی عزت مآب چیف جسٹس نے فرمایا ہے کہ ”جو کوئی اس ڈیم کی تعمیر کو روکنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔ “

انہوں نے مزید فرمایا کہ ”میں نے آئین کے آرٹیکل 6 کا مطالعہ شروع کر دیا ہے، جن لوگوں نے اب ڈیم کو روکنے کی کوشش کی ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہوگی“۔

عدل و انصاف کے دشمن، پرانے پاکستان کے لیڈروں کے حامی اور چند دیگر کم فہم عناصر بڑی تعداد میں ہمارے چیف جسٹس کے اس بیان کا مذاق اڑانے میں جتے ہوئے ہیں۔ وہ اپنی دانست میں سب سے بڑا تیر یہ مار رہے ہیں کہ ”آئین کا آرٹیکل چھے تو ہے ہی آئین شکنی، اس کی تخریب یا معطلی کے بارے میں۔ اس کا تو صرف آئین کے تحفظ سے تعلق ہے، باقی کسی چیز کی تعمیر یا تخریب اس کے دائرے میں ہی نہیں آتی ہے۔ تو ڈیم کی مخالفت کا اس سے کیا تعلق؟ “

بدقسمتی سے ہماری قوم غور و فکر کی عادی نہیں ہے۔ وہ بس ظاہری چیز کو دیکھتی ہے اور تفکر کر کے معاملے کی تہہ تک نہیں جاتی ہے۔ شکر ہے کہ ہم اور آپ ذی شعور ہیں اس لئے اپنا ذہن لڑا کر اصل معاملہ جان لیتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ہمارے تجزیے کے مطابق چیف جسٹس نے درحقیقت یہ دھمکی کس لیڈر کو دی ہے۔

پاکستان کی حالیہ تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہمیں اپنے اس سوال کا جواب مل جاتا ہے۔ اس وقت آئین کے آرٹیکل چھے کے تحت مقدمہ جس واحد شخص پر چل رہا ہے اس کا نام سید جنرل پرویز مشرف ریٹائرڈ ہے۔

ہم اور آپ تو بے خبر لوگ ہیں مگر پاکستان نیز دنیا بھر کے تازہ ترین حالات و واقعات کی خبریں چیف جسٹس تک لازماً پہنچتی ہوں گی۔ ممکن ہے کہ سید جنرل پرویز مشرف ریٹائرڈ ادھر دبئی وغیرہ میں ڈیم کے خلاف کوئی مہم چلا رہے ہوں، یا لوگوں کو بھڑکا رہے ہوں کہ چندہ نہ دیں، یا یہ بھی ممکن ہے کہ انہوں نے خود ابھی تک ڈیم فنڈ میں چندہ نہ دیا ہو، اور یہ خبر پا کر چیف جسٹس نے جنرل مشرف کو بالواسطہ طریقے سے گویا یوں خبردار کیا ہو کہ ”اے آئین شکن، اگر تو نے ڈیم کی تعمیر روکنے کی کوشش کی تو پھر آرٹیکل چھے کے لئے تیار رہیو“۔

ہماری سمجھ میں تو یہی آتا ہے۔ ورنہ آئین اور ڈیم کو ایک برابر قرار دے کر آرٹیکل چھے کے تحت مقدمہ چلانا دشوار دکھائی دیتا ہے۔ یا عین ممکن ہے کہ بلیک لا ڈکشنری میں کوئی تعلق نکل آئے جس کی روشنی میں یہ مقدمہ بھی چلایا جا سکتا ہو۔ اس باب میں کوئی ماہرِ قانون ہی درست معاملہ بتا سکتا ہے۔

پس نوشت: بلاول بھٹو نے بھی مصنف سے اتفاق کیا ہے اور فرمایا ہے کہ ”اگر آرٹیکل 6 کی بات ہو رہی ہے تو پرویز مشرف کے کیس کی بات ہو رہی ہوگی“۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar