ڈالر بے وفا ہوگیا!


ڈالر کی قیمت بڑھ گئی مانو پر لگ گئے۔ روپیہ قسمت کا مارا رل گیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو اڑتیس تک پہنچ کر ایک سو چھتیس پہ رک گیا۔ ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے ادھر ڈالر کی قیمت بڑھنے کی بھنک کان میں پڑی لوگ ڈالر خرید لیتے اور قیمت انتہا پر پہنچنے پر اپنے روپے کھرے کر لیتے تھے لیکن ان دنوں ڈالر کے بڑھنے پر ایک خوف کی لہر دوڑ گئی ہے کہ اب کیا ہوگا۔ ڈالر کی بے وفائی نے روپے کی قدر کم کردی، اس کا براہ راست اثر قیمتوں پر پڑے گا اور مہنگائی بڑھے گی۔ ایک عام سبزی والا بھی سبزی دیتے وقت طعنہ دیتا ہے باجی ڈالر کی قیمت بڑھ گئی ہے اس لیے سبزی مہنگی ہے، سوچیئےایک معمولی سبزی والا بھی ہمیں معیشت کے اصول سکھا رہا ہے۔

ڈالر کی بے وفائیاں بہت دیکھیں ہیں لیکن اب چونکہ نیا پاکستان ہے، سب کچھ تبدیل ہوچکا ہے، ہر بات ہر بندے کو معلوم ہے۔ ذرا منہ سے نکل جائے مہنگائی بڑھ گئی ہے، سی این جی کی قیمت تاریخ میں سب سے زیادہ اور پٹرول سے بڑھ گئی ہے، بجلی اور گیس کے بل میں اضافہ، پانی کا تو مت پوچھیں قحط پڑنے والا ہے تو فوراً سننے کو ملتا ہے پچھلی حکومتیں خزانہ خالی کر گئیں اب کیا کر سکتے ہیں۔ آپ نے وعدہ تو کیا تھا لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کا، غضب کیا تیرے وعدے پہ اعتبار کیا۔

کشکول توڑ دینے کا خواب پورا نہ ہوا اور ہم اپنا فٹے منہ لے کر پھر آئی ایم ایف کے سامنے جھولی پھیلائے کھڑے ہیں، بھر دے جھولی تاکہ ہم قرضے کی قسط ادا کریں۔ یہ سود در سود والا قرضہ ہماری جان ہی نہ لے لے۔ خیر اسلامی ممالک اس تجویز پر عمل کیوں نہیں کرتے جس پہ سابق وزیراعظم بھٹو اور شاہ فیصل راضی ہوئے تھے کہ آئی ایم ایف کی طرز کا اسلامی ملکوں کے تعاون سے ادارہ بنالیں جہاں سے اسلامی ملکوں کو بلا سود قرضے دیے جائیں۔ اسلامی ممالک کو پیسے کی چکاچوند نے اندھا کردیا ہے، دنیا کا ہر عیش وآرام صحراؤں میں مہیا کر دیا ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا ٹاور، دنیا کی سب سے اونچی بلڈنگ، دنیا کا سب سے بڑا ایئرپورٹ بنانے میں لگے ہیں۔ بے حد وحساب شاپنگ مالز اور ان میں نت نئی سہولیات، محلات میں سونے کے کموڈ، سونے کے نلکے، حسین جھاڑ فانوس، اس سب کی نمائش نے اندھا کر دیا ہے، فضولیات میں پیسہ ضائع کر رہے ہیں۔ آپس کے اختلافات انھیں ایک نہیں ہونے دیتے ورنہ یہ ممالک باآسانی ایسا ادارہ بنا سکتے ہیں۔ پاکستان کے نئے سربراہ اگر چاہیں تو ایٹمی طاقت ہونے کا فائدہ اٹھا کر تمام اسلامی ممالک کو ایک کرنے کا بیڑا اٹھائیں تو شاید بات بنے۔

اب نئے پاکستان میں تبدیلی آئی ایم ایف کے تابع ہونے جارہی ہے، پہلے سے ہی ایسے بیانات دیے جارہے ہیں جیسے چھوٹے بچوں کو کو کڑوی دوا پلانے یا ٹیکا لگانے سے پہلے بہلایا پھسلایا جاتا ہے، بیٹا تھوڑی سی تکلیف ہوگی، طبعیت ٹھیک ہوجائے گی، پیاری عوام ایک واری ہور قرضہ لے لیں۔ ایک سال میں حالات ٹھیک ہو جائیں گے ابھی تھوڑی سی مہنگائی برداشت کرلو اور اگر اس برداشت کرنے میں جاں سے گزر جاؤ تو ہمارا قصور تو نا ہو اپنی برداشت کا پیمانہ بڑھانا تھا نا، اب کیوں مرتے ہو۔ تو صاحبو اپنے اپنے برداشت کے لیول کو اونچا کرو تاکہ مہنگائی محسوس نہ ہو پھر چاہے مرجاؤ۔

قربانی دینے سے یہ قوم پیچھے نہیں ہٹتی، آپ اسے ہر گھڑی تیار کامران پائیں گے لیکن دماغ کب گھوم جائے اور برداشت کب ختم ہوجائے اس کے لیے ہم وارننگ دے رہے ہیں پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی اس لیے ڈور کو اتنا کھینچو جتنی سکت ہے ٹوٹ گئی تو جڑ نہ سکے گی۔ اپنی کابینہ کا حجم کم رکھنے کا وعدہ کرکے چالیس وزیروں مشیروں کا دستہ تیار کرلیا یہ نہ ہو فوج تیار ہو جائے، ویسے بھی اب تک اپنے کہے کو حرف غلط کی طرح مٹادیا ہے اس لیے یہ بھی سہی۔ اللہ پاکستان کی حفاظت کرے آمین۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).