ہراساں کرنے والوں کے لئے ایک پیغام


\"zunairaہم سب\” نے بہت  سے نئے لکھاریوں کو موقع دیا ہے کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار  لکھ کر کر سکیں۔ جہاں اس سے نۓ اور کہنہ مشق لکھاری سامنے آئے ہیں وہاں بہت سے لوگوں کو متضاد رائیں پڑھنے کا موقع ملا ہے جس سے مجھ جیسے لوگوں  نے بہت کچھ سیکھا ہے۔تاہم سوشل میڈیا کی اس دنیا کے کچھ مسائل بھی ہیں۔

میں نہیں جانتی کہ مرد لکھاریوں کو اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے یا نہیں  لیکن بہت سی خواتین لکھاریوں کو کچھ ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے جو کہ ان کے لئے تکلیف کا سبب بن رہے ہیں۔\”ہم سب\” پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے بعد، خاص کر متنازع موضوعات پر بات کرنے کے بعد، ہمارے ان باکس اچھے برے دونوں طرح کے میسیجز سے بھر جاتے ہیں۔جہاں بہت سارے میسیجز کا مقصد تعریف اور حوصلہ افزائی ہوتا ہے وہاں ان لوگوں کی بھی کوئی کمی نہیں جو کہ اپنے فحش خیالات کے اظہار سے باز نہیں آتے۔یہ فحش خیال تقریباً ویسے ہی ہوتے ہیں جیسے کہ آج حافظ حمیداللہ نے ماروی سرمد کے بارے میں پیش کیے ہیں۔کچھ لوگ مستقبل کی رشتے داری بنانا چاہتے ہیں تو کچھ مختصر تعلق قائم کرنے پر زور دیتے ہیں۔ویسے تو فیس بک یہ آپشن دیتا ہے کہ ایسے لوگوں کو بلاک ڈیلیٹ کر دیا جائے لیکن آخر انسان ایک دن میں کتنے لوگوں کو بیٹھ کر رپورٹ کر سکتا ہے۔اس بلاگ کا مقصد ایسے لوگوں کو یہ بتانا ہے کہ اس قسم کے خیالات کے لئے پاکستان میں اب ایک قانون موجود ہے جو کہ نہ صرف آپ کو ٹھیک ٹھاک مالی نقصان پہنچا سکتا ہے بلکے آپ کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھی ڈال سکتا ہے ۔اصل میں بہت سارے لوگ سوشل میڈیا کو وہی گلی کا کونہ سمجھتے ہیں جہاں کھڑے وہ ہر آتی جاتی لڑکی پر آوازے کستے تھے۔ کہنے کو تو یہ حضرات \”پڑھے لکھے\” ہیں ظاہر ہے \”ہم سب\” پر یا کسی اور پلیٹ فارم پر وہ بلاگ اور کالم پڑھتے ہیں اور اس کے بعد اپنے زرین خیال ہم تک پہنچاتے ہیں۔ تو آپ سب کے لئے پاکستان کے سائبر کرائم بل کے چیدہ چیدہ نکات پیش خدمت ہیں

سائبر کرائم کے تحت یہ تمام جرائم قابل گرفت ہیں

ہیکنگ

شناخت کی چوری

سائبر غنڈہ گردی

سائبر تعاقب

وصول کنندہ کی رضامندی کے بغیر کسی کی ای میل ایڈریس یا فون پر ٹیکسٹ پیغامات یا تصاویر بھیجنا .

پولیس یا ایف آئی اے یا کسی دوسری ایجنسی کو تلاشی ضبط یا گرفتاریوں کے لئے وارنٹ کی ضرورت نہیں ہوگی

ایک شخص کی خلاف غلط معلومات پھیللانےپر تین سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا

کسی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر سات سال قید یا 50 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو گا

بس اپنی درخواست ( انگریزی میں یا اردو ) میں مکمل مسئلہ ، ثبوت اور  تفصیلات لکھ کر اس ای میل پر بھیج دیجیے

helpdesk@nr3c.gov.pk

آپ اپنی شکایات فون پر بھی درج ذیل نمبر پر کروا سکتے ہیں

کراچی فون نمبر : 021 – 99266731
اسلام آباد , فون نمبر : 051 – 2612280
لاہور فون نمبر:042- 37323040

یہ بلاگ معلوماتی مقصد سے لکھا گیا ہے نہ صرف اس کا مقصد خواتین تک یہ معلومات پہنچانا ہے بلکے مستقبل کے سائبر غنڈوں کو یہ بتانا ہے اب بس۔ خبردار.۔امید ہے اس سے کافی حضرات کی حوصلہ شکنی ہو گی.

آخر میں ان تمام حضرات کا شکریہ جو کہ اس معاشرے کا حصہ ہونے کے باوجود نہ صرف متمدن ہیں بلکہ خواتین کی صرف یہ سوچ کر حوصلہ افسزائی نہیں کرتے کہ یہ کسی کی ماں بہن یا بیٹی ہے بلکہ اس کو بغیر کسی لیبل کے صرف  ایک لکھاری سمجھتے ہیں۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments