تم محبت کرتے ہو، بکواس کرتے ہو


ہمارے معاشرہ میں محبت کا جادو آج کل سر چڑھ کر تو بولتا ہی ہے ساتھ ہی ساتھ کپڑے اتار کر سوتا بھی ہے، آپ کو ناگوار گزرا ہے کوئی بات نہیں اس میں سب کا حصہ بقدر جسہ ہے، کسی نے باتوں سے محبت کا یقین دلا کے سلایا ہے تو کسی نے سلا کر محبت کو عملی جامہ پہنایا ہے، ذہنوں کی خباثت محبت کے حسین پیرہن میں لپیٹ کر بیچنے کا کام اپنے عروج پر ہے۔

اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے باسی ہیں تو بھی کوئی مسئلہ نہیں اسلام اجازت دیتا ہے محبت کی لیکن جنس مخالف کو صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ آپ مجھے پسند ہیں، اظہار محبت ضرور کیجئے، بار ہا کیجئے لیکن پہلے نکاح کیجئے۔

پہلے چند سوالات لے لیتے ہیں۔
محبت کیا ہوتی ہے؟ کیا محبت کئی بار ہو سکتی ہے؟
کیا ایک ہی وقت میں دو یا دو سے زائد افراد سے محبت ہو سکتی ہے؟

کیا ہر محبت کی انتہا جسمانی تعلقات ہی ہوتی ہے؟
جسمانی تعلقات کے بعد محبت میں اضافہ ہوتا ہے یا کمی؟
بزرگ کہتے ہیں کسی ایک کے سامنے اپنی انا کو ختم کرنا محبت کہلاتا ہے

خواتین کے مطابق محبت ”خاص خیال“ کو کہا جاتا ہے۔ ویسے خواتین محبت میں مردوں کی نسبت زیادہ کافر ہوتی ہیں، ایک کے علاوہ سب کا انکار کر دیتی ہیں۔ رہی بات مردوں کی ان کےلئے محبت وہی ہوتی کہ کسی ایک کو اپنا بنا لیتے ہیں، اس کے ہو جاتے ہیں، اس کو مقدم جانتے ہیں۔ اس کا خیال تو عام سی بات اس کی حفاظت اور اس کی زندگی میں سکھ لانے کےلئے ہر مصیب، دکھ اور پریشانی کا سامنا کرتے ہیں۔ لیکن کوئی بار گراں اس کے نازک شانوں پر نہیں آنے دیتے۔

عورت روح سے محبت کرتی ہے سب سے پہلے اپنے جذبات مرد کو دیتی ہے پھر جسم اور جسم دینا سے کوئی عورت ٹوٹتی نہیں کیونکہ وہ اپنی مرضی سے جان بوجھ کر سوچ سمجھ کر یہ کر رہی ہوتی ہے۔ عورت ٹوٹتی تب ہے جب اس کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے، کوئی اس کے جذبات کے ساتھ کھیلتا ہے تو وہ ٹوٹ جاتی ہے۔ آپ نے دیکھ رکھا ہے کہ جسمانی تعلق کے بغیر جذباتی تعلق میں دھوکہ کھانے والی خواتین اور مرد بھی ٹوٹ جاتے ہیں۔ آپ کسی قحبہ خانے کی مثال لے لیجیے وہاں عورت جسم فروش ہوتی ہیں جذبات فروخت نہیں کرتیں۔

کچھ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ محبت کئی بار ہو سکتی ہے تو کچھ اس کی نفی کرتے ہیں، زیادہ تر نوجوانوں کا خیال ہے کہ محبت کا جذبہ کسی نہ کسی موڑ پر جسمانی ضرور ہو جاتا ہے۔ رہی بات آخری سوال کے جواب کی تو ہاں یہ سوال قابل غور ہے۔

بزرگوں کا کہنا ہے کہ جسمانی تعلق کے بعد مرد کی محبت رک جاتی ہے جب کہ عورت کی محبت میں اضافہ شروع ہو جاتا ہے، یہ بات ہمارے مشاہدہ میں آئی ہے کہ کسی لڑکے سے محبت کرنے والی لڑکی جب زبردستی کسی اور کے ساتھ بیاہ دی گئی اور شب زفاف گزری تو وہ یکسر اپنے پیار کو بھول کر صرف اپنے پیا کی ہو جاتی ہے۔

ایک اور بات جو مرد و خواتین میں مشترک ہے وہ ہے عزت نفس، جب بات عزت نفس کی آجائے تو تعلقات چاہتے کتنا ہے پاکیزہ کیوں نہ ہو، کتنا ہی حسین کیوں نہ ہو اور کتنا ہی پاکیزہ کیوں نہ ہو، ایسا ٹوٹتا ہے جیسے عزت نفس پر حملہ شیشہ پرپتھر دے مارا گیا ہو۔ اپنے تعلقات کو واضح کریں، اپنوں کی اور رشتوں کی عزت کریں، کہ آپ کی شعلہ بیانی سے آپکا تعلق ہی نہ جل جائے۔ خیال کیجئے، احتیاط کیجئے، کیونکہ احتیاط علاج سے بہتر ہے۔

قارئین کمنٹس میں بتا سکتے ہیں کہ ان کے مطابق محبت کیا ہوتی ہے

وقار حیدر

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وقار حیدر

وقارحیدر سما نیوز، اسلام آباد میں اسائمنٹ ایڈیٹر کے فرائض ادا کر رہے ہیں

waqar-haider has 57 posts and counting.See all posts by waqar-haider