ماں کے کمپیوٹر پر ایسا کام کیوں شروع کیا جس کی تفصیل پولیس بھی نہیں بتا پا رہی؟


37 سالہ آدمی اپنی والدہ کے کمپیوٹر پر ایسا شرمناک ترین کام کرتا پکڑا گیا کہ دیکھ کر پولیس والوں کا بھی رنگ لال ہوگیا

 

مشرقی معاشرے کی بات کریں یا مغربی معاشرے کی، ایک بات انسانوں میں فطری طور پر پائی جاتی ہے کہ اولاد کسی غیر اخلاقی حرکت میں ملوث ہو تو اسے والدین سے خفیہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے، مگر آسڑیلیا میں ایک شخص نے بے حیائی کی ہر حد کو پھلانگ لیا۔ یہ بدبخت کئی ماہ سے اپنی والدہ کے کمپیوٹر پر فحش فلمیں ڈاﺅن لوڈ کر رہاتھا، اور فلمیں بھی ایسی کہ جنہیں دیکھنا یا ڈاﺅن لوڈ کرنا ہر ملک میں ایک سنگین جرم قرار دیا جاتا ہے۔

میل آن لائن کے مطابق جارج میلوناس نامی اس بدقماش شخص کا تعلق میلبرن شہر کے علاقے کنگز پارک سے ہے۔ پولیس نے اسے بچوں کی فحش ویڈیوز ڈاﺅن لوڈ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا ہے۔ دوران تفتیش اس نے بتایا کہ ”مجھے دفتر میں کسی نے بتایا تھا کہ بچوں کی فحش ویڈیوز سے کافی رقم کمائی جاسکتی ہے۔ میں صرف رقم کمانے کے لئے یہ ویڈیوز ڈاﺅن لوڈ کررہا تھا۔ میں خود ایسی ویڈیوز دیکھنے کا شوق نہیں رکھتا۔“

پولیس کا کہنا ہے کہ جارج اپنے شیطانی کام کے لئے اپنی والدہ کے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ اکاﺅنٹ کا استعمال کر رہا تھا اور یہ سلسلہ کئی ماہ سے چل رہا تھا۔ اس نے جو فلمیں ڈاﺅن لوڈ کر رکھی تھیں ان میں سے سینکڑوں ایسی ہیں جن میں بچوں کے ساتھ جبری زیادتی کی گئی تھی جبکہ 24 ایسی ویڈیوز بھی ملی ہیں جن میں بچوں کے ساتھ ایسی درندگی کی گئی ہے کہ جس کی تفصیلات پولیس نے میڈیا کو بتانا مناسب نہیں سمجھا۔

اگرچہ پولیس کی جانب سے تمام تفصیلات جاری نہیں کی گئیں البتہ عدالت میں اس کیس کی سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ ویڈیوز میں انتہائی کمسن اور حتٰی کہ شیر خوار بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور اُن پر لرزہ خیز تشدد کے مناظر ہیں۔ مجموعی طور پر کمپیوٹر سے بچوں کی ہزاروں فحش تصاویر اور ویڈیوز برآمد ہوئیں۔

یاد رہے کہ چائلڈ پورنوگرافی یعنی بچوں سے متعلق فحش مواد ساری دنیا میں جرم تصور کیا جاتا ہے، ان ممالک میں بھی کہ جہاں بالغ افراد کی فحش فلمیں بنانا یا دیکھنا کوئی جرم نہیں۔ مغربی ممالک میں تو اس جرم کے خلاف انتہائی سخت قوانین موجود ہیں اور اس نوعیت کا کوئی واقعہ سامنے آئے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے بلا تاخیر سخت ترین کاروائی کرتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).