اوپی ایف اور زلفی بخاری
پاکستان میں پبلک سیکٹر سطح پر ادارہ جاتی تنظیم میں اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن ( او پی ایف ) کا قیام سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس ادارے کا قیام 1979 میں امیگریشن آرڈیننس کے تحت عمل میں لایا گیا۔ یہ ادارہ ون ونڈو آپریشنز کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے خاندانوں کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ نہ صرف ان کی معاشی اور سماجی بہبود کے لئے اقدامات کرتا ہے بلکہ انھیں تکنیکی معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی رضاکارانہ طور پر محض دو ہزار روپے کے عیوض او پی ایف سے رجسٹریشن حاصل کر کے اپنے بیرون ملک قیام کی مدت تک اس کے تمام پروگراموں سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں اور ان کے خاندانوں کی فلاح وبہبود کے لئے اس ادارے کے تحت متعدد ہاؤسنگ سکیمیں، تعلیمی ادارے، شکایات کی جانچ پڑتال، مالی امداد، ایمبولینس سروس، صحت کی سہولیات، مشکل حالات میں مدد، بیرون ملک ملازمت میں تحفظ، ووکیشنل ٹریننگ، زرمبادلہ کی ترسیل کے لئے کارڈ کے اجراء اور پاکستانی ایئرپورٹس پر ان کے لئے سہولت کے مراکز جیسی خدمات فراہم کی جاتی ہیں جن سے لاکھوں بیرون ملک مقیم پاکستانی بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
اپنے قیام کے مقاصد اور مختلف النوع خدمات کی فراہمی کے اعتبار سے او پی ایف ایک منفرد ادارہ ہے۔ خاص طور پر تعلیمی میدان میں او پی ایف سکول اور کالج کی سطح پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے اور پاکستان بھر میں او پی ایف کے تحت متعدد سکول اور کالجز قائم کیے گئے ہیں۔ چند روز قبل او پی ایف گرلز کالج ایف ایٹ اور او پی ایف ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں منعقدہ دو تقاریب میں شرکت کرنے کا موقع ملا جہاں مہمان خصوصی وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری تھے۔
میڈیا میں زلفی بخاری کے متعلق بہت سی افواہوں اور بے سروپا و منفی خبروں کے تناظر میں، میں ان کے خیالات سننے کا متمنی تھا اور یہی تجسس ان تقاریب میں شرکت کا بہانہ بنا۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ پی ٹی آئی گورنمنٹ نے کم و بیش ہر سرکاری ادارے کی سربراہی کے لئے بہترین پروفیشنلز کا انتخاب کیا ہے۔ پاکستان بیت المال کے سربراہ عون عباس بپی اور او پی ایف کے سربراہ سید ذوالفقار بخاری اس سلسلے کی بہترین مثالیں ہیں۔
سید ذوالفقار بخاری چونکہ طویل عرصہ تک بیرون ملک قیام کی وجہ سے سمندر پار رہنے والے پاکستانیوں کے مسائل سے نہ صرف واقف ہیں بلکہ انتہائی سلجھے ہوئے، اعلیٰ تعلیم یافتہ، فعال اور ویژنری شخص ہیں جو اس عہدے کے لئے انتہائی موزوں انتخاب ہیں سو انھیں متنازعہ بنانے کی کوششیں کرنے والے لوگ دراصل او پی ایف جیسے ادارے اور اوور سیز پاکستانیز کے ملکی ترقی میں کردار کی نفی کررہے ہیں۔ دونوں تقاریب میں انھوں نے خوبصورت اور پُرمغز باتیں کیں۔
کالج میں خطاب کے دوران زلفی بخاری نے اخلاق اور تہذیب کی اہمیت پہ ذور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا دین ہمیں اخلاقیات کا درس دیتا ہے، ہمیں صبر، حوصلے اور پوری لگن سے نئے پاکستان کی تعمیر میں اپنا کردار نبھانا ہو گا، انھوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ہمارا اثاثہ ہیں اور ملکی ترقی کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایف الیون میں او پی ایف یونیورسٹی کا کام تیزی سے جاری ہے جس کا تعمیراتی کام جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
منیجنگ ڈائریکٹر او پی ایف عامر شیخ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کے لئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی منصوبوں پر کام کرتے ہوئے اپنے تارکین وطن بھائیوں کو سہولیات فراہم کرنے میں کوشاں ہے۔ او پی ایف ہیڈ کوارٹر میں ”نیا پاکستان کالنگ“ کے نام سے ویب پورٹل کی افتتاحی تقریب ہوئی جس کا مقصد وزیر اعظم عمران خان کا ملک کو معاشی اور اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے تیار کردہ سوروزہ ترقیاتی ایجنڈے کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے بیرون ملک کوعملی طور پر مواقع فراہم کرنا ہے۔
اس پروگرام کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی خود کو رجسٹر کروا کر اپنی تکنیکی مہارتوں کے باعث ملکی ترقی میں بھرپور حصہ لے سکیں گے۔ نیا پاکستان کالنگ پورٹل کے قیام کی بدولت سمندر پار پاکستانیوں کو اپنے ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم میسر ہو گا۔ اوورسیز پاکستانیز او پی ایف کی ویب سائیٹ
www.opf.org.pk
کے ذریعے اس ویب پورٹل پر رجسٹر ہو سکیں گے جس کے بعد ان کی تکنیکی مہارتوں کے پیش نظر انھیں وفاقی اور صوبائی سرکاری اداروں اور کمیشنز میں بطور ممبر شامل کیا جائے گا۔
نیا پاکستان کالنگ ویب پورٹل تمام رجسٹرڈ اوورسیز پاکستانیوں کی پیشہ ورانہ تفصیلات کا ایک ڈیٹا بیس ہو گا جس کی بدولت تمام متعلقہ ادارے اوورسیز پاکستانیوں کی تجرباتی مہارتوں سے استفادہ کر سکیں گے۔ دنیا بھر کے مختلف ممالک نے اپنے بیرون ملک مقیم شہریوں سے خدمات حا صل کرتے ہوئے بھر پور معاشی و اقتصادی ترقی حاصل کی ہے۔ یہ بات خوش آئیند ہے کہ سید ذوالفقار علی بخاری کی قیادت میں او پی ایف جیسے ادارے نئے پروگرام اور نئی اختراعات (innovations) متعارف کروا رہے ہیں۔
پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس کے شہری بڑی تعداد میں بیرون ملک مقیم ہیں جن کی تعداد لگ بھگ ایک کروڑ ہے۔ انہی پاکستانیوں کی بدولت ملکی معیشت کا پہیہ رواں دواں ہے کیونکہ بیرونی ترسیلات زر پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان پاکستانیوں کی صلاحیتوں اور ان کے تجربے سے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ امید ہے کہ ’نیا پاکستان کالنگ‘ پروگرام کے ذریعے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کوہماری روائیتی سرخ فیتے کی رکاوٹوں کے بغیر اپنے ملک کی خدمت کرنے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم میسر ہو گا۔ خدا زلفی بخاری کو اپنے نیک ارادوں میں کامیاب کرے!
- شفاف لوگوں کو کون قابو کرے گا؟ - 05/04/2024
- آئیں اپنی ریاستی ذمہ داریاں پوری کریں! - 29/03/2024
- ویل ڈن آرمی چیف عاصم منیر! - 26/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).