چیلنج قبول ہے ….


ارمغان داﺅد صاحب نے ’ہم سب ‘ ویب سائٹ میں لکھتے ہوئے پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی صاحب کی ”سیرت رحمت للعالمین کانفرنس“ میں کی گئی تقریر پر جن الفاظ میں تنقید کی وہ بالکل یہ واضح کرتی ہے کہ جس طرح مرزا غلام احمد کذب بیانی کرتے تھے اسی طرح ان کے ماننے والے بھی کذب بیانی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ۔چونکہ ارمغان داﺅد نے اپنی تحریر میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی صاحب کو چیلنج کیا تھا لہذا سب سے پہلے تو ہم ارمغان داﺅد کا چیلنج قبول کرتے ہوئے انہیں دعوت دیتے ہیں کہ وہ مرزا مسرور اور ان کی جماعت کے بڑوں کو کسی بھی مقام اور کسی بھی جگہ پر مناظرہ اور مباہلہ کیلئے لے آئیں، ہمیں ان کا چیلنج قبول ہے اور اگر مرزا مسرور ماضی کی طرح حافظ محمد طاہر محمود اشرفی صاحب کے مقابلے میں راہ فرار اختیار کرتے ہیں تو مرزا مسرور کی جماعت کے نمائندے مرزا مسرور کی طرف سے اختیار حاصل کر کے مناظرے اور مباہلے کی جگہ کا اعلان کریں ، علماء اسلام ان کے مقابلے کے لئے وہاں پہنچیں گے۔

ارمغان داﺅد اپنی ذہنی اور قلبی کیفیت کو بیان کرتے ہوئے جو الفاظ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی صاحب کی تقریر کیلئے استعمال کر رہے ہیں، اس سے اندازہ بخوبی کیا جا سکتا ہے کہ قادیانیت کو عالمی سیرت کانفرنس سے کتنی تکلیف پہنچی ہے ۔

ارمغان داﺅد کی لاعلمی کا عالم یہ ہے کہ انہیں معلوم ہی نہیں کہ رحمت للعالمین کانفرنس کب سے ہو رہی ہے۔ اسی طرح ارمغان داﺅد نے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی صاحب کے حوالے سے جو ذاتی اعتراضات کیے اُنہیں معلوم ہی نہیں کہ عزت اور ذلت کا مالک صرف اللہ ہے اور حافظ صاحب کو عالم اسلام میں جو مقام اللہ تعالیٰ نے عطا کیا ہے وہ قادیانیت اور اس کے سربراہ کو کبھی نصیب نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ عزت صرف اللہ اور اس کے رسول اور ایمان والوں کیلئے ہے۔

حافظ صاحب کی تقریر میں مرزا قادیانی کے حوالے سے جو بات کہی گئی وہ کلمہ الفصل جلد 14کے صفحہ 158 میں موجود ہے جس میں یہ کہا گیا : ” کہ مرزا قادیانی (معاذ اللہ) محمد الرسول اللہ ہے جو اشاعت اسلام کیلئے دوبارہ دنیا میں آیا ہے اس لیے کسی نئے کلمے کی ضرورت نہیں ہے ، ہاں اگر محمد الرسول اللہ کی جگہ کوئی اور آتا تو ضرورت پیش آتی۔(معاذ اللہ)“ اور کلمہ الفصل مرزا قادیانی کے صاحبزادے مرزا بشیر کی کتاب ہے ۔

اسی طرح مرزا قادیانی اپنی کتاب ”روحانی خزائن کی جلد نمبر 18 میں قرآن کریم کی آیت محمد الرسول اللہ کے ترجمے میں لکھتا ہے کہ محمد الرسول اللہ سے مراد (معاذ اللہ) میں ہوں اور میرا نام ہی محمد رکھا گیا ہے۔“

ارمغان داﺅد یا تو ان حوالوں کی تردید کریں یا پھر مرزا قادیانی کو کذاب قرار دیں۔ اگر اس کے باوجود وہ مرزا قادیانی کو سچا سمجھتے ہیں تو پھر لعنت اللہ علی الکاذبین مرزا قادیانی اور ان کی جماعت کیلئے کافی ہے ۔

آخر میں تاریخ کے اوراق سے یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مرزا قادیانی اور ان کے جانشینوں نے حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب ؒ سے لے کر مولانا منظور احمد چنیوٹی ، الشیخ مولانا عبد الحفیظ المکی ؒ، مولانا ضیاءالقاسمی ؒ اور حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کے مقابلے میں ہمیشہ مناظرہ اور مباہلہ سے راہ فرار اختیار کیا ہے ۔ ہمیں معلوم ہے کہ مرزا مسرور اور اس کے ترجمان اب بھی مناظرہ اور مباہلہ سے راہ فرار اختیار کریں گے لیکن ہم انہیں ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ ہمیں تمہاری دعوت مناظرہ قبول ہے ، جگہ اور وقت کا اعلان کرو اور مرزا مسرور کو لے کر آﺅ۔

آخر میں ”ہم سب“ ویب سائٹ کے محترم وجاہت مسعود کے ممنون ہیں کہ انہوں نے ہمارے موقف کو اپنی ویب سائٹ میں جگہ دی ، ہم امید کرتے ہیں کہ جب بھی قادیانی اپنی کذب بیانی کیلئے ان کی ویب سائٹ کو استعمال کریں گے وہ ہمیں جواب کا موقع ضرور دیں گے۔

مولانا اسید الرحمن سعید
Latest posts by مولانا اسید الرحمن سعید (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).