پاکستانی جنرل عمران خان کے ذریعے امریکہ کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں: دی اکانومسٹ


امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے پاکستان پر طویل کڑی تنقید کے بعد حال ہی میں وزیراعظم عمران خان کو ایک خط لکھا جس میں افغانستان کی صورتحال پر قابو پانے میں معاونت طلب کی گئی۔ ڈونلڈٹرمپ کے اس اقدام سے بظاہر دونوں ملکوں کے تعلقات میں موجود سردمہری کم ہوتی نظر آ رہی تھی لیکن برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے اپنے ایک آرٹیکل میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی جرنیل وزیراعظم عمران خان کے ذریعے امریکہ کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ پاکستانی جرنیل ہی ہیں جو پاکستان کے معاملات چلاتے ہیں، کبھی خود سامنے آ کر اور کبھی کسی کمزور سویلین حکمران کے ذریعے، جیسا کہ وزیراعظم عمران خان۔

نائن الیون کے سانحے کی وجہ سے پاکستانی جرنیلوں نے طالبان کی کھلم کھلا حمایت ترک کی اور امریکہ کو افغانستان تک رسائی کے لیے زمینی راستے دیئے اور اب تک وہ امریکی امداد کی مد میں اربوں ڈالر وصول کر چکے ہیں۔ تاہم انہوں نے امداد کے بدلے میں طالبان اور دیگر شدت پسند عناصر کا قلع قمع کرنے میں امریکہ کی انتہائی محدود مدد کی ہے۔ وہ احتجاج کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں ان کے اپنے سکیورٹی تحفظات ہیں۔

امریکہ کی معاونت کے لیے لڑی جانے والی لڑائی میں اب تک 30 ہزار سے زائد پاکستانی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ پاکستانی جرنیلوں کے ان تحفظات کے باوجود یہ ایک حقیقت ہے کہ سب سے زیادہ صلہ پانے والے ’نان نیٹو اتحادی‘ ملک پاکستان نے امریکہ کی تاریخ کی طویل ترین جنگ میں امریکہ کو مسلسل زچ کرنے کی کوشش کی ہے۔ جریدے نے آرٹیکل میں پاکستان پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ پاکستان کراچی اور کوئٹہ میں موجود طالبان رہنماؤں کے خلاف اقدامات نہیں کر رہا جو وہاں بیٹھ کر افغانستان میں شدت پسندی کروا رہے ہیں۔

جریدے کے مطابق امریکہ پاکستان سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے مجبور کرے اور اس جنگ کو ختم کرنے میں مدد دے لیکن افغانستان میں اس وقت جو تعطل کی صورتحال ہے وہ پاکستان کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر وہ امریکہ کی خواہش پر افغان جنگ کے خاتمے میں مددد یتا ہے تو افغان حکومت مضبوط ہو گی جس کی پشت پر بھارت کھڑا ہے۔ لہٰذا یہ پاکستان کبھی نہیں چاہے گا۔

دوسری صورت میں اگر امریکہ جنگ ادھوری چھوڑ کر افغانستان سے نکلتا ہے کہ تو افغانستان کے حالات انتہائی کشیدہ ہو جائیںگے اور ان کے اثرات سے پاکستان محفوظ نہیں رہ پائے گا۔ صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو جو خط لکھا ہے یہ اس کا بہترین وقت تھا۔ پاکستان اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے اور آئی ایم ایف سے قرض لینے کے لیے اسے امریکہ کی مدد درکار ہو گی۔ اس مدد کے بدلے میں امریکہ پاکستان سے اپنے مطالبات منوا سکتا ہے۔

https://www.economist.com/united-states/2018/12/08/the-president-was-never-going-to-smile-on-pakistan


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).