میں تو اسلام پر ریسرچ کرنے آئی تھی: ہیروئن سمگلنگ میں گرفتار ماڈل ٹریسا نے پاکستانی انداز سیکھ لیا


ہیروئن سمگلنگ کرنے کی کوشش میں گرفتار ہونے والی چیک ری پبلک کی خوبرو ماڈل ٹریسا کو پاکستان میں چند مہینے ہی گزرے ہیں مگر انہوں میں پاکستان میں رہنے اور پھلنے پھولنے کا گر دریافت کر لیا ہے۔ چیک ماڈل ٹریسا بھی پاکستانی تاجروں، سیاستدانوں، صحافیوں اور ریاستی اہل کاروں کے رنگ میں رنگ گئی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ اسلام پر ریسرچ کیلئے پاکستان آئی تھی۔

21 سالہ ماڈل ٹریسا کو رواں سال جنوری میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے نو کلو ہیروئن سمگل کرنے کی کوشش میں علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے قبضے سے ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کی ہیروئن برآمد کی گئی تھی۔

ٹریسا ائیرپورٹ پر دو سیکیورٹی چیک پوائنٹ سے کامیابی سے گزرنے میں کامیاب ہو گئی تھی جس کے بعد اس کے سامان میں منشیات کا انکشاف ہونے پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے اسے حراست میں لے لیا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ملزمہ ٹریسا پاکستان میں چند مہینے گزار کر ہی دوسروں کی آنکھ میں دھول جھونکنا سیکھ گئی ہیں۔ ٹریسا نے اس سے قبل ہیروئن سمگل کرنے کا انکشاف کر لیا تھا تاہم ان اپنے بیان سے مکر گئی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ میں تو اسلام پر ریسرچ کی کرنے کی غرض سے پاکستان آئی تھی۔

جیل میں ایک سال گزارنے کے بعد ٹریسا نے نہ صرف مذہب کا ناجائز استعمال سیکھ لیا ہے بلکہ انہوں نے پاکستانی ثقافت کو بھی اپنا لیا ہے کیونکہ وہ اب ناصرف روایتی لباس پہنتی ہیں بلکہ چادر بھی اوڑھنا شروع کر دی ہے۔ ٹریسا نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ وہ ماڈل ہیں اور اسلام پر ریسرچ کرنے کیلئے پاکستان آئی تھیں لیکن کسٹم حکام نے انہیں آسان ہدف سمجھتے ہوئے ائیرپورٹ پر گرفتار کر لیا جبکہ ان کے سامان سے منشیات بھی برآمد نہیں ہوئیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).