مطالعے کے فوائد


ابھی تھوڑے دن پہلے میری نظر سے ایک خبر گذری، جس میں بتایا گیا کہ مراکش سے تعلق رکھنے نو سالہ بچی مریم الجون دو سو کتابیں پڑھ چکی ہے۔ وہ بچی جو صرف ایک موضوع تک محدود نہیں رہی بلکہ اس نے ہر شعبے کے مضمون کو زیر مطالعہ لایا ہے۔ اس نے اپنے پیغام میں مطالعے کو اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس کی شیریں زبانی اور فصاحت و بلاغت سے بڑے بڑے حیران رہ گئے۔ یہ سب صرف اور صرف مطالعے کا کرشمہ ہے۔ اور آج کل تو مطالعے کی عادت مفقود ہوتی جا رہی ہے۔

ہماری نوجوان نسل مطالعے سے کنارہ کش ہو کر سوشل میڈ یا کی رنگینیوں میں کھو چکی ہے۔ آج کل تو یہاں جس کو دیکھ موبائل میں سر گھسیڑے جانے کون سا اسم اعظم دریافت کر رہا ہوتا ہے۔ یا پھر کوئی آب حیات کی تلاش ہوتی ہے۔ اللہ جانے اس کے پیچھے کون کون سی منطقیں کار فرما ہوتی ہیں۔ بجائے کسی اچھی سی چیز کا مطالعہ کرنے کے ہم سوشل میڈیا پر لا یعنی چیزوں کو شئیر کر کہ ثواب کما رہے ہوتے ہیں جس کا شاید کوئی وجود نہ ہو۔

آج کل اگر کسی سے مطالعے کی بات کرو تو آگے سے عجیب و غریب جواب گوش گذار کیے جاتے ہیں۔ مجھ سے نئی اتنی دیر بیٹھ کہ پڑھا جاتا۔ یا آج کل کون سا زمانہ ہے کتابیں پڑھنے کا۔ حیرت ہوتی ہے مجھے ان لوگوں پر بو کتاب کی اہمیت سے انکار کرتے ہیں۔ جہاں تک میرا مطالعے کا تجربہ ہے تو یہ ایک نشہ ہوتا ہے اور واحد نشہ ہے جو فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس نشے کو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھوتری لانی چاہیے۔ کتابیں تنہائی کا بہترین ساتھی ہوتی ہیں۔

بلکہ ہر وقت کی بہترین ساتھی ہیں۔ آپ کو کوئی پریشانی لا حق ہے آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہو کتاب آپ کو اس کا بہترین حل دے گی۔ یہ ایک خاموش استاد کی حیثیت بھی رکھتی ہے۔ کچھ مسائل ایسی ہوتی ہیں جن کو آپ دوسروں کی سامنے بیان نہیں کر سکتے کتاب آپ کو ان مسائل کا حل بھی بتائے گی۔ یہ خاموش استاد آپ کو زندگی کے ایسے ایسے پہلووں سے روشناس کروائے گا جس سے آپ اس سے پہلے بے خبر تھے۔ کتاب کی اہمیت کا انکار کوئی عقل سے بے بہرہ شخص ہی کر سکتا ہے۔

اور پھر سب سے زیادہ عظیم کتاب قرآن مجید ہے۔ اسی کتا ب کی بدولت لوگوں کو ایمان ملا۔ یہ کتاب ہی دنیا اور آخرت میں کام یابی کا ذریعہ ہے۔ یہ کتاب ہی ہمیں دنیا میں مشکلات کے منج دھار سے نکالتی ہے۔ یہ کتاب ہی ہمیں آخرت میں سرخ رُو کرے گی۔ اسی طرح زندگی کے کسی بھی کتاب کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں جتنا ہو سکے اس کتاب سے رشتہ جوڑنا چاہیے۔ کیوں کہ یہ کتاب ہمیں فلاح سے ہم کنار کروا سکتی ہے۔ اگر ہم اپنا زیادہ سے زیادہ وقت اچھی اچھی کتابیں پڑھنے میں گذاریں گے تو ہم آور بہت سی خرافات سے بچ سکتے ہیں۔ غرض اس نفسا نفسی کے دور میں کتاب سے رشتہ جوڑنا بہت ضروری ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).