عورتوں کے جسم کی زیبائش: مردوں کے لئے ذہنی اذیت


کل ایک خاتون کا کالم نظر سے گزرا۔ اس میں انہوں نے لکھا تھا کہ مردوں کا اپنے مخصوص اعضاء کو چھونا بھی عورتوں کے لئے جنسی تشدد کے ضمرے میں آتا ہے۔

انھوں کی بات بالکل بجا ہے۔ مردوں کی اکثریت واقعی عورتوں کو ہراساں کرنا اپنا فریضہ سمجھتی ہے۔ لیکن اگر دیکھا جائے تو یہ شکایت صرف عورتوں کو ہی مردوں سے نہیں ہے بلکہ مرد بھی اس معاملے میں عورتوں کی طرف سے عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ہمارے معاشرے میں یہ بات فرض کر لی جاتی ہے کہ ہر دفعہ مرد ہی قصوروار اور عورت ہی مظلوم ہو گی۔ جبکہ سچائی یہ نہیں ہے۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں۔ کچھ واقعات میں مرد مظلوم اور عورت قصوروار بھی ہوتی ہے۔

یعنی کہ اگر تصویر کا دوسرا رخ دیکھا جائے تو جب عورتیں اپنے جسم کی ضرورت سے زیادہ زیبائش کریں تو یہ بھی مردوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معنوں میں آئے گا۔

ہمارے معاشرے میں سمجھا جاتا ہے کہ ان مسائل سے صرف عورتیں دوچار ہوتی ہیں۔ ایسا بالکل نہیں ہے۔ کئی دفعہ ایک عورت خود کسی مرد کو اپنی طرف مائل کر کے پھر خود ہی اس پر جنسی تشدد کا الزام لگا دیتی ہے۔

عورتوں کو خود اس بات کا خیال کرنا چائیے کہ وہ اپنے اطوار سے مردوں کے ذہن میں کوئی غلط خیال پیدا نہ کریں۔ کیونکہ یہ بات تو انسان کی فطرت میں شامل ہے کہ اگر وہ کسی چیز کی طرف مائل ہو جائے تو اس کو حاصل کرنا اس کی ضد بن جاتی ہے۔ لہذا خواتین کو بھی چائیے کہ وہ اپنی حرکات و سکنات سے مردوں کو ہراساں کرنے سے گریز کریں تاکہ عورتوں کی اپنی عزت بھی محفوظ رہ سکے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).