نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے انتخابات کے مکمل نتائج


گذشتہ 8 جنوری کو پاکستان کے سب سے بڑے پریس کلب، نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے الیکشن بخیر و خوبی اختتام پذیر ہو گئے۔ جس میں تین ہزار ایک سو بیاسی کاؤنسل میمبرز میں سے 80 فیصد سے زائد نے اپنے ووٹ کا استعمال کرکے سال 2019 کے لئے پریس کلب کی قیادت منتخب کی۔ الیکشن کے مکمل نتائج آنے میں چار دن لگ گئے۔ آخری نتائج کے مطابق آزاد پینل کے شکیل قرار صدر منتخب ہو گئے، ایک عورت نائب صدر کی مخصوص سیٹ پر سعدیہ کمال بھی آزاد پینل سے کامیاب ہوئی ہیں، اسی پینل کے تین امیدوار عیسٗی نقوی 1003 ووٹ، منصور ستی 809 ووٹ اور عبدالوھاب جنجوعہ 711 ووٹ لے کر گورننگ باڈی کے میمبر منتخب ہوئے ہیں۔

ان عہدوں کے علاوہ پورے کا پورا الیکشن جرنلسٹ پینل ( افضل بٹ گروپ ) نے کلین سویپ کیا ہے جس میں سیکریٹری کے عہدے پر انور رضا، نائب صدر کی تین پوزیشن پر، احمد نواز خان 820 ووٹ، راجا خلیل احمد محمود 846 ووٹ اورشاہ محمد معشوق ڈیٹھو 607 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، جوائنٹ سیکریٹری کی تین مردوں کی اور ایک عورتوں کی مخصوص سیٹ پر، چار ہی عہدے جرنلسٹ پینل نے جیت لئے جن میں سید شیراز علی گردیزی 856 ووٹ، احتشام الحق 840 ووٹ اورندیم چودھری 755 ووٹ لے کر جیت گئے۔

شکیلا جلیل نے 854 ووٹ لیکرعورتوں کی مخصوص سیٹ پر جوائنٹ سیکریٹری بن گئی ہیں۔ خزانچی کی اھم پوسٹ پر بھی جرنلسٹ پینل کے صغیر احمد چودھری 860 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔ گورننگ باڈی پر عباس نقوی 913 ووٹ، انور عباسی 846، علمدار حسین 838 ووٹ، مدثر اقبال چودھری 821، محمد اسلم 806 ووٹ، رانا کوثر 766 ووٹ، راجا بشیر عثمانی 773 ووٹ، جعفر علی بلتی 760 ووٹ راجا ابرار حسین 758، نوابزادہ خورشید 711 ووٹ، راجا کاشف اشفاق 711 ووٹ اور شاھد اجمل 702 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ عورتوں کی مخصوص سیٹوں پر نوشی رحیم 1110 اور شازیہ نیئر 892 ووٹ لے کر نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی گورننگ باڈی کی رکن منتخب ہو گئی ہیں۔

اس الیکشن میں مطیع اللہ جان کے جاگو پینل، جرنلسٹ پینل ( فاروق فیصل گروپ) اور ناصر ملک کے پروفیشنل جرنلسٹ پینل کو ایک بھی سیٹ پر کامیابی نہیں مل سکی۔ فاروق فیصل گروپ الیکشن سے دو دن پہلے ہی افضل بٹ سے اختلاف کر کے جدا ہوا تھا اور انہوں نے جاگو پینل کے ساتھ اتحاد کرکے مطیع اللہ جان کو صدر کے عہدے کے لئے اپنا امیدوار نامزد کیا تھا۔ صدرکے عہدے پرآزاد پینل کے شکیل قراراورجرنلسٹ پینل ( افضل بٹ گروپ ) کے شکیل انجم کے درمیان سخت مقابلا ہوا جس میں شکیل قرار 1036 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ شکیل انجم کو 960 ووٹ ملے۔ صدر کے عہدے پر باقی امیدواروں، بابر مغل کو 10 ووٹ، مطیع اللہ جان کو 235 ووٹ، نصیب الاھی کو 9 ووٹ اور راؤ شرجیل کو 57 ووٹ پڑے۔

سیکریٹری کی سیٹ پرانور رضا نے پریس کلب کے سابق صدر شہریار خان کو ہرا کر اپ سیٹ کرکے دکھایا۔ انور رضا نے 766 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ شہریار خان کو 722 ووٹ ملے، اس عہدے پر دیگر امیدوار فرخ نواز بھٹی 12 ووٹ، ہارون کمال راجہ 61 ووٹ، ناصر ملک 251 ووٹ، شکیل احمد 71 ووٹ اور ضیغم نقوی 374 ووٹ لے پائے۔

مجموعی طور پر الیکشن انتہائی پر امن اور دوستانہ ماحول میں اختتام پذیر ہوئے اور گورننگ باڈی کے پہلے اجلاس میں ئی قابل تعریف فیصلہ کیا گیا کہ پریس کلب کا کوئی میمبر کسی مخالف کے خلاف غیر پارلیامانی زبان استعمال نہیں کرے گا خاص کر سوشل میڈیا پر کسی کی کردار کشی نہیں کی جائے گی۔ بہر حال، اس الیکشن میں اسلام آباد کے صحافتی حلقوں میں افضل بٹ کے گروپ کے الیکشن ہارنے کی پیشنگوئیاں اپنے عروج پر تھی اور فاروق فیصل کے افضل بٹ سے جدا ہونے اور اپنے امید وارکھڑا کرنے کے بعد تو بٹ صاحب کے مخالف گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اوردو کے نعرے لگا رہے تھے مگر الیکشن رزلٹ نے سب کو حیران کردیا اور افضل بٹ بغیر کسی الیکشنی اتحاد کے اور عین موقع پر فاروق فیصل کی طرف سے جدا ہوکر اپنے امیدوار کھڑا کرنے کے باوجود پریس کلب کے 90 فیصد عہدے لینے میں کامیاب ہو گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).