بپاشا، پرینکا، ملائیکا، سشمیتا اور ان کے نوعمر ساتھی


بپاشا بسو، پرینکا چوپڑا، اور سشمیتا سین ان اداکاراؤں کے نام پڑھ کر ان سبھوں کے حسین چہرے یقینا آپ کی آنکھوں میں پھر گئے ہوں گے۔ ان کے ذریعہ مختلف فلموں میں ادا کیے گئے کردار بھی آپ کے ذہن میں دوڑ گئے ہوں گے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ یہ اداکارائیں بھارتی سنیما پر راج کرتی ہے۔ بھارتی سنیما کی یہ ممتاز اداکارئیں جن کی خوبصورتی سے لے کر اداکاری تک کا ڈنکا بجتا ہے۔ اِن تمام میں ایک اور چیز یکساں ہے اور وہ ہے کہ ان سب نے اپنی ازدواجی زندگی کے لئے ایسے لڑکوں کا انتخاب کیا ہے جو عمر میں ان سے کافی کم ہیں۔

عمر کا یہ فرق کہیں دس تو کہیں پندرہ سال تک کا ہے۔ جس سماج میں لڑکی کی عمر تیس سال تک پہنچ جانے پر اسے عورت کا خطاب مل جاتا ہو اور یہ رائے قائم کر لی جاتی ہو کہ اب اِن کی شادی کی عمر نکل گئی، ایسی صورت میں نسبتا زیادہ عمر کی یہ اداکارائیں یکے بعد دیگرے اپنے سے کئی کئی برس چھوٹے لڑکوں سے شادیاں کرکے یا ان کو جیون ساتھی بنا کر سب کو چونکا رہی ہیں۔ اسی کی ایک اور مثال ملائیکا اروڑا بھی بننے جا رہی ہیں جو اپنی پہلے سے شادی شدہ زندگی کو ختم کرکے اپنی عمر سے بارہ برس کم سن ارجن کپور کے ساتھ تعلق بنانے کے لئے سرخیوں میں ہیں۔

لوگوں کا حیران ہونا فطری بھی ہے۔ آخر پرانے وقتوں سے آج تک ہم ایسے ہی جوڑے کو ائیڈیل مانتے چلے آئے ہیں جس میں لڑکی کی عمر لڑکے سے بہرحال کم ہو۔ والدین بھی جب اپنے لڑکے کے لئے لڑکی دیکھنے نکلتے ہیں تو ان کی پسند خوبرو اور کم عمر لڑکی ہی ہوتی ہے، بھلے ہی اس کے لئے کتنی ہی جوتیاں کیوں نہ چٹخانا پڑیں۔ اس کے بر عکس اگر لڑکی کے لئے بڑی عمر کے کسی مرد کا بھی رشتہ آجائے تو ماں باپ اسے غنیمت جان کر اس پر غور کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

یہاں ہم ان فلمی ہستیوں کی بات کر رہے ہیں جو سماج کی روایات سے الک مثالیں پیش کر رہی ہیں۔ یہ خواتین خود کفیل ہیں، مالی طور پر مضبوط ہیں اور اپنی زندگی کے فیصلے لینے کے لئے آزاد ہیں۔ یہ فیصلہ ان کا اپنا ہے کہ اپنی ازدواجی زندگی کے لئے جس لڑکے کا انتخاب کرنا چاہتی ہیں اس میں کیا خصوصیات ہوں؟ ہاں، ایک سوال یہ بھی ذہن میں آتا ہے کہ آخر یہ لڑکے عمومی سماجی نفسیات سے انحراف کرتے ہوئے اپنی عمر سے کئی برس بڑی خواتین سے شادی کرنے کے لئے راضی کیوں ہو جاتے ہیں؟

بہت سے ماہر نفسیات مانتے ہیں کہ اگر لڑکی کی عمر زیادہ ہوتو لڑکا، اسے اپنا زیادہ خیال رکھنے والا پر اعتماد ساتھی سمجھتا ہے۔ وہ عمر میں خود سے بڑی بیوی کی ذہنی پختگی اور خود اعتمادی کو پسند کرتا ہے۔ شادی چونکہ ایک خوبصورت رشتہ ہے جس کا مقصد ہی خوشی اورسکون حاصل کرنا ہے اس لئے اگر دونوں طرف رضامندی ہو تو کسی تیسرے کا اعتراض بھلا کیا حیثیت رکھتا ہے وہ مثال ہے ہی میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی۔

ایک المیہ یہ بھی ہے کہ جہاں ایسے جرائت مند روایت شکن جوڑوں کی مثالیں ہیں وہیں فکری سمندر کے دوسرے کنارے پر کھڑے افراد بھی ہیں جو روایتی سوچ کے اسیر بن کر اس کے برعکس ٹرینڈ سیٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہر چند کہ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے لیکن اس کے فکری اثرات کوئی بہت زیادہ خوشگوار نہیں کہے جا سکتے۔ ہم بات کر رہے ہیں بھارتی سنیما کی ہی کچھ معروف شخصیتوں جیسے بونی کپور، عامر خان، فرحان اختر اور سیف علی خان وغیرہ کی جنہوں نے اپنی عمر رسیدہ بیویوں کو چھوڑ کر اپنے سے بہت زیادہ کم عمر خواتین سے شادی کرلی۔

ایسے واقعات دیکھ کر یہ کڑوی سچائی سامنے آ ہی جاتی ہے کہ جب تک عورت میں جسمانی کشش موجود ہے تب تک رشتہ کا تقدس بھی باقی ہے اور جہاں عورت کا حسن ڈھلا محبت جیسا پاکیزہ احساس بھی فوت ہو جاتا ہے۔ عمر کے جس گوشہ میں عورت کو ایک محافظ کی ضرورت ہوتی ہے عین اسی منزل پر اس کا ساتھ چھوڑ دیا جاتا ہے۔ یہ موضوع بڑا ہی پیچیدہ اور نازک ہے۔ مردوں کے بارے میں عمومی تاثر یہی ہے کہ وہ حسن پرست ہوتے ہیں۔ یہ حسن پرستی دراصل کوئی اور جذبہ ہے جسے مہذب لفظوں کے قالب میں ڈھال دیا گیا ہے۔

ذرا تلخ سی بات ہے لیکن پوچھی تو جا ہی سکتی ہے کہ جب سشمیتا کے ساتھ ان سے چھوٹے لڑکے کی تصویر دیکھی جاتی ہے اور جب سیف کے ساتھ ان سے چھوٹی بیگم نظر آتی ہیں، دونوں ہی موقعوں پر کیا ہمارا ردعمل ایک سا ہوتا ہے؟ اگر آپ ان دونوں ہی وارداتوں کو فیصلہ لینے کی آزادی اور دو انسانوں کا جذباتی تعلق مانتے ہیں تو بہت اچھا لیکن اگر آپ ان دونوں کو الگ الگ چشمے سے دیکھ دیکھ کر الگ الگ رائے قائم کرتے ہیں تو یقین کیجئے، آپ کے ذہن میں کچھ ایسا ضرور ہے جس کی اصلاح ہونی چاہیے۔

صائمہ خان، اینکر پرسن دور درشن، دہلی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صائمہ خان، اینکر پرسن دور درشن، دہلی

صائمہ خان دہلی سے ہیں،کئی نشریاتی اداروں میں بطور صحافی کام کر چکی ہیں، فی الحال بھارت کے قومی ٹی وی چینل ڈی ڈی نیوز کی اینکر پرسن ہیں

saima-skhan has 12 posts and counting.See all posts by saima-skhan