ہمارے ٹی وی ڈرامے


 

گزشتہ دنوں گھر کے فرنیچر میں چند تبدیلیاں کی گئیں تو بدقسمتی سے گھر کا اکلوتا ٹی وی کچھ دن سے میرے کمرے کی زینت بنا ہوا ہے۔

بہنیں پاکستانی ڈرامے دیکھنے کی شوقین ہیں کیونکہ گاؤں میں رہنے والی خواتین کے لیے واحد دستیاب انٹرٹینمنٹ یہی ہے۔

سو ان کے ساتھ ساتھ مجھے بھی جبراً ‘دوبارہ’ سے ڈرامے دیکھنا نصیب ہوئے کیونکہ میں نے شاید آخری بار ہم ٹی وی کا ایک ڈرامہ “قید تنہائی” دیکھا تھا اس کے بعد کاروبارِ زندگی میں ایسا مصروف ہوئے کہ ان سب چیزوں سے کنارہ کشی اختیار کرنا پڑی۔

موجودہ دور کے ننانوے فیصد ڈراموں میں فیملی پالیٹکس ہی دکھائی جاتی ہے اور یہ کہانی بالآخر کسی نہ کسی کردار کی وفات یا طلاق پر منتج ہوتی ہے۔ سو اس حوالے سے بہت سے رشتوں کو ایک نئے زاویے سے دیکھنے کا موقع ملا۔

عمومی کردار:

والدین بشمول ساس سسر، بہو، داماد، نند، منگیتر (لڑکا/لڑکی)، کزن (لڑکا/لڑکی) ، پھوپھو، لڑکی کی بہن یا بہنیں، لڑکے کا/کے بھائی،ایک عدد بن بیاہی بہن/بھائی۔

والدین: ان کی دو اقسام ہیں، لڑکے کے والدین عمومی طور پر امیر بزنس مین اور ظالم جبکہ اس کے برعکس لڑکی کے والدین غریب اور مظلوم ہوتے ہیں۔

ساس: یہ کردار مرکزی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ لڑکے کی ماں ظلم و جبر کی نئی داستانیں رقم کرتی نظر آتی ہے جبکہ لڑکی کی ماں جو زیادہ تر جوانی میں بیوہ ہو چکی ہوتی ہے اس لیے بہت مظلوم مخلوق ہے۔

سسر: یہ ایک بے ضرر اور انتہائی چغد انسان ہوتا ہے جس کا کردار کہانی میں محض بیمار رہنا، مر جانا یا پھر اپنی بیوی کو یہ کہنا کہ “دیکھو یہ تم اچھا نہیں کر رہی تمہاری اپنی بھی بیٹیاں ہیں” ہوتا ہے۔

بہو: یہ تمام ڈراموں کا مرکزی، ہمہ جہت اور سبق آموز کردار ہے جو ارینج میرج کی صورت میں انتہائی مظلوم جبکہ لَو میرج کی صورت میں انتہائی ظالم ہوتا ہے۔ اس کردار کے ذریعے دیکھنے والوں کو ارینج اور لَو میرج کے فوائد و نقصانات بارے آگاہی دی جاتی ہے۔

داماد: اس کردار کی خصوصیات سسر سے ملتی جلتی ہیں تاہم اگر لڑکی غریب والدین کی ہو تو یہ شیطان صفت اور ظالم جبکہ لڑکی امیر ہونے کی صورت میں یہ ایک “تَھلّے لَگ” انسان ہوتا ہے۔

نند: یہ ایک انتہائی متنازع کردار ہے جو عموماً آرام پسند، لاڈلی، اکلوتی، نک چڑھی اور لڑاکا ہوتی ہے۔

منگیتر: آغاز میں یہ ایک سٹینڈ بائے اور بے وقعت کردار ہے جو عموماً کوئی کزن ہوتا/ہوتی ہے اور یہ کردار لڑکا یا لڑکی کو ڈرامے کے ہیرو یا ہیروئین سے محبت ہونے کے بعد نہایت اہمیت اختیار کر جاتا ہے۔

کزن: یہ بھی ایک متنازع کردار ہے۔ جو کزنز (لڑکا/لڑکی) آپس میں انتہا کی نفرت کرتے ہیں ڈرامے کے اختتام پر ناگزیر وجوہات کی بنا پر انہی فریقین کی آپس میں شادی ہو جاتی ہے نیز اگر لڑکی کی شادی کہیں اور ہو جائے تو ساس کی طرف سے اسی کزن کے ساتھ لڑکی کا سابقہ معاشقہ نکالا جاتا ہے۔

پھوپھو: یہ کردار عموماً طلاق یافتہ یا بیوہ ہوتا ہے جو تمام فساد کی جڑ ہوتا ہے۔

لڑکی کی بہن / بہنیں: ہیروئین کے علاوہ باقی سب خوبصورت ہوتی ہیں جو کسی نہ کسی طرح بہنوئی یا اس کے بھائی کو پھانسنے کے لیے چالیں چلتی رہتی ہیں۔

لڑکے کا/کے بھائی: شوہر ظالم ہونے کی صورت میں بھائی انتہائی شریف اور خیال رکھنے والا جبکہ شوہر اور بیوی اچھے ہونے کی صورت میں یہ آوارہ اور بیوی کا سابقہ عاشق ہوتا ہے۔

ایک عدد بن بیاہی بہن/بھائی: یہ کردار بھی مرکزی اہمیت کا حامل ہے جو والدین کی وفات کے بعد اپنے تمام ارمانوں کو مار کر بہن بھائیوں کو پالتا ہے اور اپنی شادی تک نہیں کرتا مگر اپنی تمام تر فرسٹریشن اپنے بہن بھائیوں کے لئے رشتے ڈھونڈتے وقت نکالتا ہے۔

چند دن ڈرامے دیکھنے سے میرا یہ حال ہے تو بے چاری ہماری بہنیں جن کی واحد تفریح ہی یہ ہے ان کے دماغوں پر ایسے موضوعات کیسے اثراندار ہوتے ہوں گے۔ اللہ کی پناہ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).