بیٹیوں کے حقوق بھی دیجئے


 

ہم اپنے فرسودہ رسوم و رواج اور خیالات کی وجہ سے اپنی بیٹیوں کی زندگیاں تباہ کرتے ہیں۔ حالانکہ ہماری ریاست کو اسلامی جمہوری ریاست کا نام دیا گیا ہے، مگر اسلام یہاں اب صرف اور صرف نمائش کےلئے رہ گیا ہے۔ بات اسلام کی ہو جائے تو سب ٹھیکیدار بنتے ہیں لیکن عمل کا وقت آجائے تو اسلام کے بجائے فرسودہ رواج کے تحت عورت کو عزت نہیں دی جاتی ہے۔ ہمارے یہ نام نہاد اسلامی ٹھیکیدار صرف اس بات پہ زور دیتے ہیں کہ “اسلام نے ہی تو عورت کو عزت دی، مغرب نے عورت کو ٹشو پیپر بنایا ہے” لیکن اپنی عورتوں کو ان کے جائز حقوق ہرگز نہیں دیئے جاتے۔۔

آج ہم دیکھتے ہیں ہمارے گھروں میں کتنی عورتوں کو ان کا حق دیا جاتا ہے؟ بیٹی اگر والدین کے گھر میں ہے تو وہاں اس کو ذلیل کیا جاتا ہے۔ گر خاوند کے گھر میں ہے تو وہاں بیچاری کی کیا مجال کہ ذرا سی اپنی مرضی کرے، یعنی اسلام صرف نام اور بیان کا رہ گیا ہے، مختصر یہ کہ آج سے چوده سو سال پہلے جو اسلامی احکام تھے ان میں بے تحاشا تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہماری بیٹیاں، بہنیں جس طرح ہمارے ہاتھوں سے خوار ہوتی ہیں اس کا تسور بھی سوہان روح ہے۔ اگر ان کی جگہ ہم تھوڑی دیر کےلئے بھی لے لیں تو ہوش آجائے گا۔ افسوس صد افسوس یہ احساس کسی کو نہیں ہوتا اور زندگی یوں ہی تلخیاں برداشت کرتے کرتے گزر جاتی ہے۔۔

جس طرح ہمارے احساسات و جذبات ہوتے ہیں بلکل اسی طرح وہ بھی انسان ہوتی ہیں اور بدقسمتی سے ہم صرف ان سے اپنی ضرورت ہی پوری کر کے دھتکار دیتے ہیں۔ ہمارے علاقوں میں یہ رواج عام ہے کہ جب بیٹی کا نکاح کرتے ہیں تو نکاح کے وقت ہاں کروایا جاتا ہے یعنی understanding نام کی کوئی چیز ، بیچاری مرنے تک adjust کرتی ہے جو اندر ہی اندر اپنے احساسات مار دیتی ہیں، پھر یہی بیٹیاں اپنے بڑوں کی لاج رکھ کر اداکاری کے کئی روپ اپناتی ہیں لیکن ان کو سکون قلب ہرگز نصیب نہیں ہوتا اور بعض اوقات بات طلاق پہ ہی ختم ہوتی ہے۔۔

آخر میں صرف اتنا کہوں گا کہ خدارا اپنی بیٹیوں پہ ظلم نہ کریں کم از کم جائز حقوق ان کو دیجئے۔ ان کی زندگیاں نرگ بنانے سے باز آجائیے ورنہ ظالموں میں شمار ہوں گے۔ بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی ہیں ان کو سنبھال کر رکھیں اس بات کو نظرانداز نہیں کرنا چائیے کہ انہی بیٹیوں کی وجہ سے اللہ تعالی آپ پہ رحم کرتا ہے اور اگر انہی بیٹیوں پہ ظلم کرو گے تو خسارے میں رہو گے۔۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).