سی ایس ایس کے پرچے آؤٹ کرنے والے 2 سرکاری افسران سمیت 3 افراد گرفتار


وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے سی ایس ایس کے امتحانی پرچے آؤٹ کرنے والے سرکاری ملازمین کے ایک گروہ کو بے نقاب کرکے 3 افراد کو گرفتار کرلیا، ملزمان میں 2 سرکاری افسران بھی شامل ہیں، جو لاکھوں روپے لے کر سی ایس ایس کے پرچے امتحان شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل آؤٹ کرتے تھے۔

سینٹرل سپیریئر سروس (سی ایس ایس ) کے تحریری امتحان اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے انیس بڑے شہروں میں قائم امتحانی مراکز میں لئے جارہے ہیں، ایف آئی اے حکام کے مطابق بعض افراد کے سی ایس ایس کے پرچے غیر قانونی طریقے سے لیک کرکے امیدواروں کو فروخت کرنے کی اطلاعات ملی تھیں، جس پر لاہور کے کچا لارنس روڈ پر چھاپہ مار کر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسر لاہور سید تجمل حسین نقوی کو گھر سے گرفتار کرلیا گیا، ملزم کے موبائل فون قبضے میں لے کر اس کی نشاندہی پر ایک اور ملزم انجینئر شہزاد سیال کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

دونوں ملزمان نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ اس جرم میں ان کے ساتھ فیڈرل پبلک سروس کمیشن بلوچستان کے انچارج اسسٹنٹ ڈائریکٹر خالد حسین مغیری، محکمہ جیل خانہ جات پنجاب کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اویس شریف اور ریجنل ٹیکس آفس ملتان کے انسپکٹر سجاد بھی شامل ہیں، ایف آئی اے نے اینٹی کرائم سرکل تھانہ لاہور میں مذکورہ ملزمان اور نامعلوم طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسکینڈل کی تحقیقات شروع کردیں۔

ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزم انجینئر شہزاد سیال نے دوران تفتیش یہ اعتراف بھی کیا کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے کوئٹہ میں نگران خالد حسین مغیری سی ایس ایس کے پرچے امتحان شروع ہونے سے ایک سے 2 گھنٹے قبل انہیں واٹس اپ کرتا تھا اور وہ اسے ای ٹی او لاہور سید تجمل حسین نقوی کو بھیج دیتا تھا، تجمل نقوی اس پرچے کو لیک کرکے اس کے عیوض امیدواروں سے بھاری رقوم وصول کرتے تھے، رقم میں سے 9 لاکھ 80 ہزار روپے کا حصہ ریجنل ٹیکس آفس ملتان کے انسپکٹر سجاد کے ذریعے خالد حسین مغیری کے ملتان کے ایک بینک اکاؤنٹ میں بھیجے گئے۔

ملزمان کے بیانات اور تفتیش کے دوران ملنے والے شواہد کی روشنی میں ایف آئی اے لاہور کی درخواست پر کوئٹہ میں تعینات فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر خالد حسین مغیری کو ایف آئی اے بلوچستان کی ٹیم نے گرفتار کرلیا، ایف آئی اے حکام کے مطابق خالد حسین مغیری کو لاہور منتقل کیا جائے گا، جس کے لئے مقامی عدالت سے راہداری ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے، اسکینڈل میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے بھی چھاپے مارہے جارہے ہیں۔
بشکریہ سما نیوز


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).