نریندر مودی کی انتخابی مہم کے بعد اب شیخ رشید بھی چوکیدار بن گئے


بھارت میں بی جے پی نے اس مرتبہ الیکشن مہم چلانے کے لئے چوکیدار کا نعرہ بلند کیا ہے۔ پردھان منتری نریندر مودی اور دیگر منتریوں نے ٹویٹر اور سوشل میڈیا پر اپنے نام کے آگے لفظ چوکیدار کا اضافہ کر لیا ہے اور اس لفظ کو مرکزی خیال بنا کر انتخابی نغمہ اور ویڈیوز بھی ریلیز کی گئی ہیں۔

مودی جی نے 16 مارچ کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ”آپ کا چوکیدار استقامت سے کھڑا ہے اور قوم کی سیوا کر رہا ہے۔ لیکن میں تنہا نہیں ہوں۔ جو شخص بھی کرپشن، گندگی، سماجی برائیوں کے خلاف لڑ رہا ہے وہ چوکیدار ہے۔ جو بھی انڈیا کی ترقی کے لئے کام کر رہا ہے وہ چوکیدار ہے۔ آج ہر انڈین ’میں بھی چوکیدار‘ کہہ رہا ہے“۔

نریندر مودی کی انتخابی مہموں کا نعرہ کرپشن کا خاتمہ اور انصاف کی فراہمی رہا ہے۔ مودی جی کا کہنا ہے کہ کانگریس کی کرپشن نے دیش تباہ کر دیا ہے اور وہ اس کرپشن کا خاتمہ کر کے بھارت کو مہان بنائیں گے۔ 20 مارچ کو نریندر مودی نے اپنی موبائل ایپ کے ذریعے پچیس لاکھ چوکیداروں سے بات چیت کی ٹویٹ کے ایونٹ کی ٹویٹ کی ہے۔

بی جے پی کے اشتہارات چل رہے ہیں جن میں شہری سڑکوں پر کوڑا پھینکنے، کرپشن سے منع کرنے، ڈاکٹر کے اوور ٹائم لگا کر سماج کی صحت کا چوکیدار بننے، وغیرہ وغیرہ قسم کے تھیم کے ذریعے ایک لہر پیدا کی جا رہی ہے۔

اب بی جے پی کا ہر شخص چوکیدار بنا کھڑا ہے۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ نہ صرف دھرم، گاؤ ماتا اور دیش کی سمرتی اور اقدار وغیرہ کی چوکیداری کر رہے ہیں بلکہ پاکستانی ایجنٹوں کی چوکیداری کرنے پر بھی اتر آئے ہیں۔ اسی وجہ سے گائے کا نام لے کر مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کو قتل کرنے کے علاوہ گزشتہ دنوں دو زعفرانی پگڑی والے چوکیدار ایک کشمیری پھل فروشوں پر ٹوٹ پڑے۔ انہیں مارا پیٹا اور ان سے شناختی کارڈ دیکھنے کا مطالبہ کیا تاکہ پتہ چلے کہ وہ پاکستانی گھس بیٹھیے ہیں یا بھارتی ناگرک۔ علاقے کے غیر چوکیدار لوگوں نے ان کشمیریوں کی چوکیداروں سے جان بچائی۔

بی جے پی کرپشن کی چوکیداری کرے یا نہ کرے، لیکن یہ بات ماننی پڑے گی کہ اسے سوشل میڈیا کے ذریعے الیکشن کی لہر چلانی آتی ہے۔ اب یہی دیکھ لیں کہ ان کی یہ مہم اتنی زیادہ کامیاب رہی ہے کہ سرحد کی سیما پار کر کے راولپنڈی تک آن پہنچی ہے اور شیخ رشید نے بھی چوکیدار بنتے ہوئے اعلان کر ڈالا ہے کہ ”جون سے پہلے ملک میں چھاڑو پھر کر رہے گا اور اب چور رہے گا یا چوکیدار“۔ ختم شد۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar