کپتان نے سندھی قوم کا دل جیت لیا


شاباش! کپتان۔ آپ نے قوم کا دل خوش کر دیا۔ سندھ کے عوام کئی دہائیوں سے دہائی دے رہے تھے۔ آپ نے ان کی فریاد سن لی۔ ان کی غربت، پسماندگی، بے روزگاری اور جہالت ختم کرنے کا وقت آگیا۔ آپ نے تو پہلے ہی عمران اسمٰعیل کو گورنر بنا کر سندھ کے عوام کو یہ عندیہ دے دیا تھا۔ لوگ سمجھ گئے تھے کہ آپ کس طرح کے افراد کو پسند کرتے ہیں۔ اس لئے آپ نے گھوٹکی پر حملہ کرکے جو طبل جنگ بجایا ہے اس کی گونج گڑھی خدا بخش تک سنائی دے رہی ہے۔

بینظیر انکم سپورٹ کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کرکے آپ نے ہمارے دل جیت لئے ہیں۔ بینظیر نے کون سا ایسا کام کیا تھا کہ آپ اس کے نام کو آگے بڑھائیں۔ آپ تو بینظیر اور نواز شریف کا گند صاف کرنے آئے ہیں۔ بیوقوف لوگ اب بھی یہ سمجھ رہے ہیں کہ یہ امداد انہیں بینظیر دے رہی ہے حالانکہ سات ماہ سے آپ دل پر پتھر رکھ کر اپنا خزانہ لٹا رہے ہیں۔ یہ پروگرام نہ ہوتا تو پاکستان تیس ہزار ارب کی بجائے ساڑھے انتیس ہزار ارب کا مقروض ہوتا۔ جس طرح آپ نے خیبر پختون خواہ کو ترقی کے راستے پر لگایا ہے اور جس طرح پشاور کو پیرس بنایا ہے، یقین ہے آپ لاڑکانہ کو لنڈن بنا کے چھوڑیں گے۔

آپ کا فیصلہ اٹل ہے، آپ نے نواز شریف کو نہیں چھوڑنا۔ آپ نے شریفوں کو بدمعاش ثابت کرکے دکھانا ہے۔ ان سے لوٹی دولت واپس لینی ہے۔ یہ ملک کو تیس ہزار ارب کا مقروض کر گئے ہیں۔ قرضے لے کر، ملک کنگال کرکے خود امیر سے امیر تر ہوتے چلے گئے ہیں۔ بد قسمتی سے نیب اور اعلیٰ عدالتوں میں نواز شریف نے اپنے بندے بھرتی کیے ہوئے ہیں۔ ان کا توڑ کرنا پڑے گا۔ اپنی مرضی کی عدالتیں لانی پڑیں گی۔ کرپشن کیسز کے لئے ملٹری کورٹس بنانی پڑیں گی۔ جلدی جلدی فیصلے ہوں۔ ورنہ آپ کی حکومت ختم ہو جائے گی اور یہ کیس ابھی بھی چل رہے ہوں گے۔ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے اس لسٹ میں آپ کے کیسز بھی شامل کر لئے جائیں گے اور پھر ہمارے خواب چکنا چور ہو جائیں گے۔

آپ نے زرداری کا ناک میں دم کردیا ہے۔ یہ بھی اسی سلوک کا مستحق ہے۔ اب تاریخ پر تاریخ پڑ رہی ہے تو دونوں بہن بھائیوں کو پتہ چلا ہے۔ سینما چلانے والا زمینوں اور شوگر ملوں کا مالک کیسے بن گیا۔ یقین کریں اگر آپ نہ ہوتے تو ہم بے خبر ہی رہتے۔ اپنے حکمرانوں کی کرپشن سے ہم بے لاتعلق ہی رہتے۔ یہ چور منی لانڈرنگ کرتے تھے۔ آپ سے پہلے ہمیں صرف کپڑوں کی لانڈرنگ کا پتہ تھا۔ آپ نے ہمیں شعور دیا۔ ہم بے شعور تھے۔ لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی۔ ہم سمجھتے تھے بجلی کارخانوں کے لئے دی جا رہی ہے۔ کارخانے چلیں گے تو ملک امیر ہوگا۔ ملک امیر ہوگا تو سڑکیں بنیں گی۔ کارخانے لگیں گے۔ ہمارے بچوں کو روز گار ملے گا۔ لیکن آپ نے ہمیں شعور دیا۔ ہم پہلے کئی حیلے بہانے کرکے خوش رہتے تھے۔ ہم غالب کی طرح قرض کی مے پی کر بھی فاقہ مست رہتے تھے۔ جب سے آپ نے شعور دیا ہے چینی لگی رہتی ہے۔ ملک کی فکر کھا گئی ہے۔ اب ہمیں نیند نہیں آتی۔ جانے کب ملک کا لوٹا ہوا پیسہ واپس آئے گا۔

کب ہمارے حالات سدھریں گے۔ کب ہمارے اندر خوشحالی آئے گی۔ خان صاحب یہ انتظار جان لیوا ہوتا جا رہا ہے اور زرداری دندناتا پھرتا ہے۔ اس کی چیخیں کب نکلیں گی۔ کہیں ایسا تو نہیں آپ ہماری ہی چیخیں نکلواتے رہیں گے۔ پٹرول کی قیمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ موٹر سائیکل تک بند ہوتے جارہے ہیں۔ یوں تو یہ موٹر سائیکل بند ہی ہو جائیں تو اچھا ہے۔ یقین مانیں یہ موٹر سائیکل والے اتنی گندی ڈرائیونگ کرتے ہیں کہ سڑک پر شریف آدمی گاڑی نہیں چلا سکتا۔

یہ لوگ جو اتنی بڑی گاڑیاں لئے پھرتے ہیں ان سے ٹیکس لیں۔ یقین کریں پٹرول مہنگا کرنے سے انہیں کوئی فرق ہی نہیں پڑتا۔ ان پر تو اچھا خاصا روڈ ٹیکس لگائیں۔ جعلی نمبر پلیٹوں والی گاڑیاں پکڑ لیں۔ اچھے خاصے کھاتے پیتے اور عزت دار سیاستدان پکڑے جائیں گے۔ بہت سارے تو آپ کی آستین کے سانپ ہیں جو اصل میں تو مسلم لیگی اور نہ جانے کون کون سے لیگی ہیں، جعلی نمبر پلیٹ لگائے پھرتے ہیں۔ آپ بڑے بڑے سیاستدانوں کے گھر پر چھاپے مروائیں۔

آپ کو بڑے بڑے گھروں سے بڑی بڑی بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑیاں ملیں گی۔ خان صاحب بزنس کمیونٹی کی چیخیں نکلوانے کا آپ کا مصمم ارادہ بھی ہماری حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ یہی طبقہ ہے جو نواز اور شہباز کو فنڈنگ کرتا ہے۔ الیکشن میں یہ ووٹ بھی نواز کو دیتے ہیں۔ یہ بہت بڑے ٹیکس چور ہیں۔ ان کی چیخیں نہ نکلیں توان کو کیسے پتہ چلے گا تبدیلی کا۔ آپ کے وزیر خزانہ عوام کی چیخیں نکلوا رہے ہیں۔ آپ زرداری نواز شہباز اور بزنس کمیونٹی کی چیخیں سننا چاہتے ہیں۔ باقی رہ گیا کاشتکار، وہ تو نواز دور سے ہی چیخیں مار رہا ہے۔ اس کی چیخیں نہ پہلے کسی کو سنائی دے رہی تھیں نہ اب کوئی سننا چاہتا ہے۔

خان صاحب وقت بڑا قیمتی ہے۔ آپ نے گھوٹکی میں اتنا بڑا جلسہ کیا۔ سندھ کے تمام بڑے اور اصلی لیڈر آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ لیڈر اتنے مخلص ہیں کہ ہر دور میں جس کسی نے بھی زرداری مافیا کے خلاف جدوجہد کی یہ اس کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہو گئے۔ یہ نواز شریف سے پرویز مشرف تک کے ساتھ تھے بلکہ بہت سے ضیا کے ساتھی تھے۔ آپ کے پاس نادر موقع ہے۔ سندھ کے غریب ہاریوں کی زرداری مافیا سے جان چھڑا دیں۔ یہ غریب آپ کو دعا دیں گے۔

آپ کی خوش قسمتی سے توبہ تائب ہوئی ایم کیو ایم بھی آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ یہ توبہ تائب نہ ہوئی ہوتی تو بھی آپ کے ساتھ کھڑی ہوتی کیونکہ ان کے مربی اور مالک آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ آپ کے بہت سارے کام افواج پاکستان کیے جا رہی ہے۔ جنرل قمر جاوید کی شبانہ روز محنت چائینا اور یو اے ای سے اربوں ڈالر کی امداد کھینچ لائی ہے۔ امریکہ اور روس کے ساتھ تعلقات بھی جنرل صاحب کے مرہون منت ہیں۔ مودی کو بھی افوج پاکستان نے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا ورنہ وہ اندھا دھند آگے بڑھتا نظر آتا تھا۔

خان صاحب آپ کی پالیسیاں آپ کے اقتدار کی عمر کم کرتی جارہی ہیں۔ آپ کے یو ٹرن، جینئیس اسد عمر اور بزدار وغیرہ نواز شریف اور زرداری کی مدد کرتے نظر آتے ہیں۔ شاہ محمود اور جہانگیر ترین نے بھی گھاٹ گھاٹ کا پانی پیا ہوا ہے۔ یہ دونوں ایک گھاٹ سے اب پانی شاید نہیں پینا چاہتے۔ ان کا بھی خیال رکھیں۔ بجلی گیس اور پٹرول کی قیمت نے آگ لگائی ہوئی ہے۔ یہ آگ بالکل بھڑکنے والی ہے۔ نواز اور زرداری اس آگ کو اور بھڑکائیں گے۔ ابھی وقت ہے ان دونوں کو سبق سکھانے کے لئے وہی طریقے اختیار کریں جو یہ ایک دوسرے کے خلاف استعمال کرتے رہے ہیں۔ صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).