عمران خان بمقابلہ ڈورے مون


\"adnan-khan-kakar-mukalima-3\"

تحریک انصاف کی کچن کیبنٹ کی میٹنگ چل رہی ہے۔ تمام اہم لوگ کچن ٹیبل کے گرد موجود ہیں اور عمران خان صاحب کو کھانا کھاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ چند ایک پیٹ پر ہاتھ بھی پھیر رہے ہیں مگر کسی وجہ سے خاموش رہنے پر مجبور ہیں۔ ملازم نے کچھ دیر بعد خان صاحب کے سامنے سے کھانے کے برتن ہٹا کر چائے کا کپ ان کے سامنے رکھا تو میٹنگ شروع ہوئی۔

عمران خان: یہ لوگ ہمارے جلسوں میں کم کیوں آنے لگے ہیں؟ لاہور میں ہمارے پچھلے جلسوں میں مینار پاکستان کا پنڈال بھر گیا تھا، مگر اب آخری جلسے میں وہاں چیئرنگ کراس کا چھوٹا سا علاقہ بھی ویران پڑا ہوا تھا۔ اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟
ملک صاحب: خان صاحب ہماری مقبولیت تو دن بدن بڑھ ہی رہی ہے۔ پچھلے الیکشن میں ستر لاکھ ووٹ لیے تھے۔ اگلے میں ڈیڑھ کروڑ کی توقع ہے۔

\"imran-khan-92\"عمران خان: ہاں کام تو ہم کافی کر رہے ہیں۔ ادھر پشاور میں فلائی اوور بھی بنا دیا ہے اور میٹرو بھی چلا رہے ہیں۔ ووٹ تو بڑھیں گے۔ عوام اسی چیز کے ووٹ دیتے ہیں۔ ورنہ ن لیگ کو پچھلے الیکشن میں تحریک انصاف سے دگنے ووٹ نہ پڑتے۔ پھر کیا وجہ ہو سکتی ہے لوگوں کے جلسے میں نہ آنے کی؟
ملک صاحب: نوجوانوں کے امتحان شمتحان چل رہے ہوں گے۔ اور کیا وجہ ہونی ہے۔
عمران خان: نوجوانوں کے تو چلو امتحان چل رہے ہیں۔ یہ خواتین کیوں نہیں آئیں؟ اسلام آباد اور لاہور کے جلسوں میں ان سے بدسلوکی کی رپورٹ ملی تھی۔ کہیں ان کی غیر حاضری کی یہ وجہ تو نہیں ہے؟
ملک صاحب: خواتین تو آنے پر تیار ہیں مگر جلسہ کس ایشو پر کریں گے۔ ویسے ہم نے تحقیقاتی کمیشن بنا دیا ہے جو پچھلے چار چھے مہینے سے اسلام آباد اور لاہور کے واقعات کی تحقیقات کر رہا ہے اور جلد ہی رپورٹ دے دے گا۔
عمران خان: روکو! اسے روکو! پچھلی مرتبہ جب پارٹی الیکشن میں دھاندلی پر کمیشن بنایا تھا تو الٹا ہمارے گلے ہی پڑ گیا تھا۔ جسٹس وجیہہ کی وجہ سے ہمارا کباڑا ہو گیا تھا۔ بندہ اتنا بھی ایماندار نہ ہو۔
ملک صاحب: اس کا تو خیال ہی نہیں رہا تھا خان صاحب۔ ابھی اسے روکتا ہوں۔ جو گزر گیا سو گزر گیا۔ اب کیا تحقیقات کرنی ان بدسلوکیوں کی۔
عمران خان: لیکن بات یہی ہے کہ پتہ چلنا چاہیے کہ نوجوان اور خواتین گھر سے باہر نکل کر تبدیلی کیوں نہیں لا رہے ہیں۔
ملک صاحب: خان صاحب بچہ پارٹی کو تو اغوا ہونے کے خدشے کی وجہ سے ان کی مائیں گھر سے باہر نہیں نکلنے دے رہی ہیں۔ پورا پنجاب اغوا کی زد میں آیا ہوا ہے۔ سنا ہے کچھ بچوں کو تاوان کے لیے اغوا کیا جاتا ہے، کچھ کو فقیر خرید لیتے ہیں۔ اور کچھ کو جسمانی اعضا کی تجارت کرنے والے اٹھا کر لے جاتے ہیں اور انہیں مار کر ان کے دل گردے وغیرہ بیچ دیتے ہیں۔ اس وجہ سے وہ گھر بیٹھے ٹی وی دیکھتے رہتے ہیں اور ان کی مائیں وہاں بیٹھ کر ان کی نگرانی کرتی ہیں۔

\"doraemon-1470214421-843-640x480\"عمران خان: ملک صاحب یہ تو آپ نے بہت بھیانک خبر سنائی ہے۔ کیا یہ سچ ہے؟
ملک صاحب: بالکل سچ ہے خان صاحب۔ پٹواریوں کی حکومت میں ایسا ظلم نہیں ہو گا تو اور کیا ہو گا؟ بچہ گھر سے باہر محفوظ نہیں رہا ہے۔

عمران خان: میرا مطلب ہے کہ کیا وہ واقعی تبدیلی لانے کی بجائے ٹی وی دیکھ رہے ہیں؟
ملک صاحب: ہاں خان صاحب۔
عمران خان: وہ ٹی وی پر کیا دیکھتے ہیں؟ میں نے تو ایک مرتبہ ٹی وی دیکھنے کی کوشش کی تھی مگر پانچ منٹ میں ہی اکتا کر چھوڑ دیا۔ سارے چینل ہی میری بجائے دوسروں کو ڈسکس کر رہے تھے اور ان کی تعریفیں کر رہے تھے۔ پٹواریوں نے خرید لیا ہے میڈیا کو۔ بکاؤ مال نہ ہوا تو۔ حالانکہ پہلے جب ان کو لفافے نہیں ملے تھے تو حق کا ساتھ دیتے تھے اور مسلسل آٹھ آٹھ گھنٹے کنٹینر پر میری کوریج کرتے رہے تھے اور کسی دوسرے کی شکل تک نہیں دکھاتے تھے۔
ملک صاحب: وہ کوئی کارٹون وغیرہ دیکھتے ہیں۔

\"jian-doraemon\"

عمران خان: کارٹون دیکھتے ہیں؟ مجھے کیوں نہیں دیکھتے؟ کون سا کارٹون ان کو مجھ سے زیادہ پسند آ گیا ہے؟
ملک صاحب: آج کل ڈورے مون نامی جاپانی کارٹون زیادہ چل رہا ہے۔ اس کا ہیرو ایک گول مٹول سی بغیر بالوں والی پیٹو بلی ہے جس کا نام ڈورے مون ہے۔ اس کے ساتھ کچھ بچے ہیں۔ ایک بچہ تو بہت ہی برا ہے۔ ہر وقت دوسروں سے مار پیٹ پر تلا رہتا ہے۔ گانا بھی گاتا ہے۔ ’میں ہوں جیان، میں ہوں جیان‘۔ سب اس کی آواز سن کر کان بند کر لیتے ہیں مگر اسے لگتا ہے کہ وہ نصرت فتح علی خان سے زیادہ سریلا ہے۔

\"doraemon-a-20140510\"

عمران خان: بالوں کے بغیر؟ گول مٹول؟ پیٹو؟ ہیرو؟ یہ تو ہمارے خلاف پٹواریوں کی سازش ہے۔ وہ گول مٹول سے لوگوں کو اپنا نجات دہندہ سمجھ لیں گے۔ یہ میاں نواز شریف کی گہری چال ہے۔ اور ویلن کا نام کیا بتایا؟ جیان؟ کہیں عمران تو نہیں ہے؟ ٹھیک سے سنا تھا ناں؟ ڈبنگ کرتے ہوئے کوئی پنکچر تو نہیں لگا دیا پٹواریوں نے؟
ملک صاحب: جیان؟ عمران؟ خان؟ واقعی خان صاحب۔ بات تو ٹھیک ہے۔ یہ سازش ہی لگتی ہے۔ جب بھی ہم ان پٹواریوں کی پرانی چالوں کا توڑ کرتے ہیں تو یہ پٹواری ایسی چال چل جاتے ہیں کہ ہم پھر سے بے وقوف بن جاتے ہیں۔ اب آپ کا کیا حکم ہے جیان خان صاحب؟ میرا مطلب ہے عمران خان صاحب۔
عمران خان: دیکھا، تمہارے جیسا جہاندیدہ اور سیانا بندہ بھی جیان خان کہہ رہا ہے تو نوجوان نسل تو بالکل ہی تباہ ہو جائے گی۔ ایسا کرو کہ کل تم اپنے بندے لے کر پنجاب اسمبلی چلے جاؤ۔
ملک صاحب: خان صاحب راستہ بتانے کو کوئی بندہ ساتھ کر دیں۔ تین سال ہو گئے ہیں ادھر گئے ہوئے۔ راستہ بھول گیا ہے۔ اس کے باہر دھرنا دینا ہے کیا؟
عمران خان: اوئے نہیں۔ تم اس کے ممبر ہو۔ اندر چلے جانا اور جا کر سیدھے سپیکر کی میز کے سامنے جانا اور کہنا ’اوئے سپیکر! یہ ڈورے مون کے کارٹون بند کرو‘۔

\"Jerry-Beating-Tom-Wallpaper\"ملک صاحب: خان صاحب میرا خیال ہے کہ قرارداد پیش کر دیتے ہیں کہ سارے کارٹون چینل بند کر دیے جائیں اور ان کی جگہ صرف حالات حاضرہ کے چینل دکھائے جائیں جس میں آپ ہی دکھائی دیں۔ میاں صاحب تو ٹی وی پر آنے کا شوق نہیں رکھتے۔ آپ کے لیے میدان صاف ہے۔ لیکن مکمل پابندی سے کہیں بچہ لوگ ہمارے خلاف نہ ہو جائیں۔
عمران خان: ایسا کرو کہ ٹائم کم کرنے کی قرارداد دے دو۔ کہو کہ ڈورے مون پر مکمل پابندی لگا دی جائے اور باقی کارٹون چینل دن میں دو گھنٹے دکھائے جائیں۔ ڈورے مون کا کہنا کہ وہ ہندی بولتا ہے اور تشدد پر اکساتا ہے، اس لیے بچے تباہ ہو رہے ہیں۔ دکھانا ہے تو اس کی جگہ ٹام جیری وغیرہ دکھا دیں۔ اس سے بچوں کو چوہا مارنے کی ترغیب ملے گی۔ پشاور میں چوہوں نے ہماری حکومت کے خلاف پٹواریوں سے مل کر سازش کی ہوئی ہے۔
ملک صاحب: جو حکم میرے آقا۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments