عمران خان پر دباؤ ڈال کر اسد عمر کو ہٹایا گیا ہے: تجزیہ کار


معرف تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ کل تک سابق وزیر خزانہ اسد عمر نہایت پراعتماد تھے اور اپنے ہٹائے جانے کی اطلاعات کو شعر وغیرہ پڑھ کر جھٹلا رہے تھے۔ اسد عمر عمران خان کے قریب ترین اور پرانے ساتھی تھے۔ انہیں ہٹانے کا فیصلہ عمران خان کے لئے ایک بڑے دھچکے سے کم نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نہ صرف وزیر خزانہ اسد عمر کو ہٹائے جانے کی  خبروں کی پرزور تردید کی تھی بلکہ ایسی خبریں دینے والے صحافیوں کو پیمرا کے ذریعے نوٹس بھی بھیجے۔ فواد چوہدری وزیر اعظم کی ہدایت کے بغیر ایسا اقدام نہیں کر سکتے تھے۔

قرائن سے معلوم ہوتا ہے کہ عمران خان نے اسد عمر کو ہٹانے کا فیصلہ خود سے نہیں کیا بلکہ طاقتور حلقوں نے ان پر دباؤ ڈال کر یہ فیصلہ کروایا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مقتدر حلقے ملکی معیشت کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔

تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس مرحلے پر کسی رکن اسمبلی، رکن کابینہ یا ٹیکنوکریٹ کے لئے وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالنا نہایت مشکل فیصلہ ہو گا کیونکہ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج اور آئندہ بجٹ کے بعد ملک میں  مہنگائی کا ایک بڑا طوفان آنے والا ہے۔ اس مرحلے ہر وزارت خزانہ سنبھال کر ممکنہ عوامی ردعمل کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لینا کسی کے لئے بھی آسان نہیں ہو گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).