رمضان میں کھانے کے لئے چند طبی طور پر مفید غذائیں


اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جیسے تم سے پچھلی اُمتوں پر فرض کیے تھے۔ تاکہ تم تقویٰ حاصل کر سکو۔

رمضان کا مقصد اس ایک قرانی آیت سے ظاہر ہوگئی۔ مقصد ہے تقویٰ حاصل کرنا نہ کہ دنیا جہاں کے کھانوں کو اپنے دسترخوان پر جمع کرنا اور پھر یو ں کھانا کہ جیسے زندگی بھر کچھ کھایا ہی نہیں۔ نتیجہ ان بے اعتدایوں کا کچھ یوں نکلتاہے کہ کوئی قبض کی شکایت لے کر آ رہا ہے کسی کو بد ہضمی ہوگئی۔ کوئی سردرد کی شکایت لے کر آ رہا ہے اور کسی کی شو گر کنٹرول سے باہر ہو رہی ہے۔ اگر ہم اسلام کے اصولوں پر روزے کا اہتمام کریں تو رمضان نہ صرف روحانی بالیدگی عطا کرنا ہے بلکہ جسمانی طور پر بھی انتہائی فائدہ مند ہے۔ مختلف تحقیقات سے یہ ثابت ہے کہ روزے میں بلڈ پریشر کنٹرول رہتا ہے۔ دل کی بیماریوں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ شو گر اور کو لیسٹرول بھی اپنی حد میں رہتے ہیں مگر یہ اس وقت ہو گا جب تلی ہوئی اشیا مختلف قسم کے بازاری ڈرنکس پروسیسڈ فوڈ، اور میٹھی اشیا سے پر ہیز کیا جائے۔

عام مشاہدہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں رمضان میں تلی ہو ئی اشیا گھی میں اٹے ہو کھانے، مٹھائیوں پروسییسڈ خوراکوں اور مختلف قسم کے غیرمعیاری ڈرنکس کا استعمال بہت بڑھ جاتا ہے۔ تو پھر مختلف قسم کی بیماریوں کا بھی بڑھ جانا کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا کھایا جائے۔ تو جناب سب سے پہلے اعتدال اور پھر سادگی شرط ہے۔

افطار پر کھجور، پانی، اور گھر پر بنایا ہوا تازہ پھلوں کا جو س آپ کو فوری توانائی دے گا۔ اس کے علاوہ افطار میں ریشے دار غذاؤں کا استعمال ضرور کریں۔ ریشے دار غذائیں جسم میں کو لیسٹرول کو کم کرتی ہے، قبض کی شکایت رفع کرتی ہے اور بلڈ شوگر کو اعتدال میں رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ ریشے دار غذائیں کھانے سے آپ کو دیر تک بھوک نہیں لگے گی اور ان غذاؤں سے آپ کا وزن بھی کنٹرول میں رہتا ہے۔ ریشہ دار غذاؤں، میں سبزیاں، پھل، سلاد چھلکے والی دالیں، براؤن چاول، جو، مکئی، چکی کا گندم والا آٹا۔ لوبیا اور چھولے شامل ہیں۔ لحمیات بھی افطار میں لی جا سکتی ہے۔ مگر اعتدال لازم ہے۔ مچھلی، مرغی، انڈے، دہی، بیف اور مٹن میں لحمیات پائی جا تی ہیں۔ اس کے علاوہ دالیں اور لوبیا بھی لحمیات کے اچھے ماخذ ہیں۔ چکنائی کا استعمال کم ہونا چاہیے۔

تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ افطار کے فوراً بعد کی سستی عام طور پر بہت زیادہ کھانے اور چکنائی کے زیادہ استعمال سے ہوتی ہے۔ اس لئے کھانوں کو سٹیم ِ بیک یا گرل کرنا زیادہ بہتر ہے۔ افطار اور سحر کے درمیان پانی زیادہ سے زیادہ پینا چاہیے۔ سحری میں مصالحوں اور تیل میں اٹے ہوئے کھانوں سے پرہیز کر یں۔ پراٹھے کے بجائے سادہ روٹی لیں۔ تازہ پھل دہی کجھور مختلف قسم کے دلیے اور سبزیا ں انتہائی فائدہ مند ہیں۔ زیادہ چائے سے پرہیز کریں کیونکہ یہ جسم میں پانی کی کمی کرتی ہے۔ کھانا اچھی طرح چبا کر اور آہستہ آہستہ کھانے سے آپ کے معدے کا کام کم ہو جاتا ہے۔ رمضان میں ہلکی پھلکی ورزش بھی ضرور کریں اور یاد رکھیں یہ عبادات کا مہینہ ہے اس میں فوڈ فیسٹیول نہ منائیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).