چینلز کی دوڑ احمد شاہ تک


پاکستان کے مختلف چینلز پر رمضان ٹرانسمیشن ہر سال ذوق و شوق سے آن ائیر ہوتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ بالخصوص نیلام گھر ٹائپ کے شوز بھی اچھی ریٹنگز پر جا رہے ہوتے ہیں۔

ان پروگرامز میں انعامات لینے کی خاطر شرکاء کو باقاعدہ بھونڈی حرکتیں کرتے دیکھ کر آپ اپنے صوفے پر بیٹھے ہی تلملاتے رہتے ہیں اور ساتھ ساتھ مشورے بھی دے رہے ہوتے ہیں کہ ”وہ والا ڈبہ کھلوا لیتی تو 50 تولہ سونا اس کا تھا۔ “

ویسے تو ان پروگرامز کے اینکرز ہی خاصی حد تک مسخرے ہیں تاہم ان کا ساتھ دینے کے لئے وقتاً فوقتاً کچھ عجیب الخلقت سیلیبریٹیز بھی بلوائی جاتی ہیں۔

یہاں انٹری ہوتی ہے ایک معصوم سے بچے احمد شاہ کی۔

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر اس کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں اس کا ”پیچھے تو دیکھو“ کہنے کا انداز سوشل میڈیائی عوام میں اتنا مقبول ہوا کہ اب ہر چینل کی رمضان ٹرانسمیشن یہ بچہ بطور سیلیبریٹی بلوایا جاتا ہے اور وہ پروگرام میں حصہ لینے والوں سے باقاعدہ بدتمیزی بھی کرتا ہے اور ہماری اداکارائیں تو لائیو چُمیاں کرتی بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔

خیر مجھے اس بچے کے سیلیبریٹی بن جانے یا اداکاراؤں کے چمیاں لینے قطعاً کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن کیا ہمارے پاس دکھانے کو یہی ٹیلنٹ بچا ہے؟ کیا ہمارے نجی چینلز تیس ایسے بچے بھی نہیں ڈھونڈ پائے کہ جنہیں پاکستانی میڈیا پر دکھا کر ان کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور پتا نہیں ان کو دیکھ کر اور کتنے بچے موٹیویٹ ہوں اور ملک کا نام روشن کرنے کی صف میں شامل ہو جائیں۔

شاید ہمارے چینلز ریٹنگز کی دوڑ میں اندھے ہو چکے ہیں لیکن آئیے آپ کو چند بچوں سے ملواتے ہیں جنہیں مل کر کم سے کم میں تو اپنے پاکستانی ہونے پر رشک کر سکتا ہوں :

شیریں اور حسن ظفر:

کراچی سے تعلق رکھنے والے ان دو بہن بھائیوں نے کراچی میں سٹریٹ سکولز کا آغآز کیا۔ یہ بہن بھائی کلفٹن اور اس کے ارد گرد پھول اور دیگر چیزیں بیچنے والے 55 بچوں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔ حسن دسویں جبکہ شیریں خود آٹھویں جماعت کے طالبِ علم ہیں اور روزانہ 4 بجے سے 6 بجے تک سٹریٹ سکول میں بچوں کو تعلیم دیتے ہیں۔

زید علی صدیقی:

باغ کورنگی سے تعلق رکھنے والے زید علی صدیقی نے انگریزی زبان کے انٹرنیشل اولیمپائیڈ ایونٹ میں اس وقت پہلی پوزیشن حاصل کی جب ان کی عمر صرف سات سال تھی۔

آیان قریشی:

آیان قریشی نے سنہ 2014 ء میں کم عمر ترین مائیکروسوفٹ پروفیشنل ہونے کا اعزاز محض پانچ سال اور سات ماہ کی عمر میں کیا۔

ہارون طارق:

خیبرپختونخواہ سے تعلق رکھنے ہارون اقبال نے او/اے لیول کے امتحانات میں 87 اے گریڈز حاصل کر کے عالمی ریکارڈ بنایا۔

مہک گُل:

15 سالہ مہک گل کا تعلق لاہور سے ہے اور وہ شطرنج کی کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 12 سال کی عمر میں صرف 45 سیکنڈ میں ایک ہاتھ سے شطرنج کی بساط بچھانے کا ریکارڈ قائم کیا اور اس کے علاوہ انٹرنیشل ایونٹس میں بطور شطرنج کھلاڑی پاکستان کی نمائندگی کر کے پاکستان کی کم عمر ترین کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

ایمان قریشی:

ایمان قریشی نے 10 سال کی عمر میں ٹینس کھیلنا شروع کی۔ پاکستان میں عورتوں کے کھیلنے کے مواقع میسر نہ ہونے کے باوجود انہوں نے اس کھیل میں اپنا نام بنایا۔ ایشئین انڈر 14 میں ان کی رینکنگ تیسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے 11 سال کی عمر میں قومی ایونٹ جیتا اور اس کے علاوہ کازکستان اور بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

یہ فہرست خاصی طویل ہے لیکن ہمارے پاس دکھانے کو صرف ”احمد شاہ“ ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).