دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیسے ہو گا؟


\"edit\"پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے ذریعے قبائیلی علاقوں سے دہشت گردوں کو مار بھگایا گیا ہے اور اب ان علاقوں کو مکمل طور سے محفوظ کرلیا گیا ہے۔ بے گھر ہونے والے لوگ اپنے گھروں کو واپس آرہے ہیں۔ اس تمام علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کردیا گیا ہے۔ شوال کا علاقہ دہشت گرد گروہوں کا آخری گڑھ تھا لیکن انہیں وہاں سے بھی مار بھگایا گیا ہے۔ ان خوش آئیند باتوں کے با وجود یہ سوال زیادہ شدت سے اپنی جگہ موجود رہے گا کہ ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیسے ہوگا اور ہمسایہ ملکوں کو کیسے یقین دلایا جا سکے گا کہ پاکستان اب کسی قسم کے دہشت گرد گروہ کو اپنی سرزمین پر برداشت نہیں کرے گا۔

لیفٹیننٹ جنرل باجوہ نے راولپنڈی میں ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ 2014 میں آپریشن ضرب عضب شروع ہونے سے پہلے شمالی وزیر ستان دہشت گردوں کا مرکز تھا اور ہر قسم کے دہشت گرد حملے اسی علاقے سے کئے جا رہے تھے۔ تاہم آپریشن ضرب عضب کے تحت بلاامتیاز کارروائی کرتے ہوئے ان کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ آپریشن کے دوران دہشت گرد گروہوں نے شمالی وزیرستان سے بھاگ کر خیبر ایجنسی میں پناہ لینے کی کوشش کی لیکن وہاں بھی فوری طور سے فورسز متعین کرنے ان کا خاتمہ کردیا گیا۔ اور اس کارروائی کے دوران 700 دہشت گرد مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن شروع کرنے سے پہلے ہمسایہ افغانستان حکومت کو اعتماد میں لیا گیا تھا تاکہ وہ سرحد پار فرار ہونے والے عناصر کی سرکوبی کرسکیں لیکن افغان سیکورٹی فورسز اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوئیں۔ اب پاکستان سرحد پار سے دہشت گردی کو روکنے کے لئے افغانستان کے ساتھ اڑھائی ہزار طویل مشترکہ بارڈر کو مکمل طور سے کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کررہا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اٹھارہ کراسنگ پوائنٹ ہیں ۔ انہی مقامات سے دہشت گرد ایک دوسرے ملکوں میں جاکر دہشت گردی میں ملوث ہوتے ہیں اور واپس بھی چلے جاتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے طورخم گیٹ تعمیر کیا گیا ہے ۔ اب دونوں ملکوں کے درمیان آمد و رفت کے باقی تمام راستوں پر بھی ایسے ہی گیٹ بنائے جائیں گے۔

سرحد پر کنٹرول کی تفصیل بتاتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ اس کے علاوہ 2500 کلو میٹر طویل سرحد پر سینکڑوں چوکیا ں بنائی جائیں گی اور ان پر فرنٹیر کور کے دستے متعین ہوں گے۔ اس طرح سرحد پار سے ناپسندیدہ عناصر کی آمد و رفت کو کنٹرول کیا جاسکے گا۔ جنرل عاصم باجوہ کی اطلاع کے مطابق 2014 میں آپریشن شروع ہونے سے پہلے سال کے دوران 311 دھماکے، 74 دہشت گرد حملے، اور 26 خود کش حملے کئے گئے تھے۔ تاہم پاک فوج کی کارروائی کے نتیجہ میں اب دہشت گرد حملوں پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔

پاک فوج کی طرف سے جو معلومات فراہم کی گئی ہیں ، وہ ملک بھر کے شہریوں کے لئے اطمینان کا سبب ہیں۔ اس سے عوام کے فوج کی صلاحیتوں پر اعتماد میں اضافہ بھی ہؤا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ امریکہ ، بھارت اور افغانستان کی طرف سے مسلسل پاکستان پر دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے اور یہ کہا جاتا ہے کہ پاکستان نہ تو مکمل طور سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنے میں کامیاب ہؤا ہے اور نہ ہی بھارت کے خلاف سرگرم جیش محمد اور لشکر طیبہ جیسی تنظیمیوں کا خاتمہ کیا جا سکا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے ذریعے قبائیلی علاقوں میں ان تنظیموں کے عسکری نیٹ ورک اور رابطوں کو ختم کردیا گیا ہو لیکن اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ انہوں نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں بھی اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں۔ ان ٹھکانوں کو بھی اسی قوت سے ختم کرنے کی ضرورت ہے جس حوصلہ و ہمت سے قبائیلی علاقوں کو تخریبی عناصر سے پاک کیا گیا ہے۔ بصورت دیگر وقت گزرنے کے ساتھ پاک فوج کی یہ محنت اور قربانیاں رائیگا ں جا سکتی ہیں جو آپریشن ضرب عضب کی کامیابی پر صرف ہوئی ہیں۔

پاک فوج کی طرف سے بجا طور سے اس مقصد کے لئے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی بات کی جاتی ہے۔ حکومت کو ملک سے جہادی کلچر کے مکمل خاتمہ کے لئے اس بات کا فیصلہ کرنا ہو گا کہ دہشت گردوں کے خلاف قبائیلی علاقوں میں فوجی کارروائی اسی صورت میں سود مند ہو سکتی ہے اگر ملک کے سب علاقوں سے شدت پسند عناصر کا مکمل خاتمہ کرنے کے منصوبہ پر پورے حوصلے سے عمل کیا جائے۔ یہ لوگ مذہبی تنظیموں، مدرسوں اور مختلف سیاسی و مذہبی نعرے لگاتے ہوئے عوام کو گمراہ بھی کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی عسکری گروہ قائم کرنے میں بھی مصروف رہتے ہیں۔ حکومت جب تک اس مزاج کے خاتمہ کے لئے واضح حکمت عملی پر عمل نہیں کرے گی، یہ لوگ ریاست کے اختیار کو بھی چیلنج کرتے رہیں گے اور دنیا میں پاکستان کی شہرت بھی بحال نہیں ہو سکے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سید مجاہد علی

(بشکریہ کاروان ناروے)

syed-mujahid-ali has 2749 posts and counting.See all posts by syed-mujahid-ali

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments