لاہور میں مسلم لیگ نواز کے ارکان پارلیمنٹ سمیت 246 رہنماؤں کو تیس روز کے لئے نظر بند کرنے کے احکامات


حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کی احتجاجی سیاست کو روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی۔ حکومت نے مسلم لیگ ن پنجاب کے ایم این ایز اور ایم پی ایز سمیت 246 ارکان کو 30 روز تک نظر بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے، جس کے بعد ضلعی انتظامیہ لاہور نے اپوزیشن جماعتوں خصوصا مسلم لیگ ن کے 246 سرگرم کارکنوں کی فہرست بھی تیار کرلی ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے جاری ہونے والی فہرست میں مسلم لیگ (ن) لاہور کے  ایم این ایز، ایم پی ایز، یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمینوں کے نام شامل ہیں جنہیں 30 دن کے لئے نظر بند کر دیا جائے گا۔ جن رہنماؤں کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا ہے، اُن میں ممبر قومی اسمبلی  شیخ روحیل اصغر، سابق ایم پی اے حاجی اللہ رکھا، حبیب اعوان، زین شوکت بٹ، ایم پی اے میاں نصیر احمد، سہیل شوکت بٹ و دیگر اہم رہنما اور کارکن شامل ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے عوام کو احتجاج پر اکسانے کے الزام میں ان عہدیداروں کو شرپسند قرار دیتے ہوئے ایک ماہ کے لئے نظر بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ  نے سرگرم لیگی کارکنوں کی فہرست پولیس کے حوالے کردی ہے جبکہ دوسری طرف  پولیس کا کہنا ہے کہ 25 جولائی کو مذکورہ عہدیداران نے مال روڈ پر احتجاجی ریلی کے انتظامات کئے تھے۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیگی عہدیداران کی نظر بندی کا مقصد آئندہ کسی احتجاج کو روکنا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).