کیا ہم جاہل قوم ہیں؟


حمنیٰ مہوش

\"humna\"یونیسکو کے مطابق پاکستان میں خواندگی کی شرح 56 فیصد ہے۔ 69 فیصد مرد اور 43 فیصد عورتیں خواندہ ہیں۔ ایک اور تحقیق کہتی ہے کہ 35 لاکھ بچے مدرسوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ باقی 75% بچے سرکاری اور نجی اسکولوں میں زیرِ تعلیم ہیں۔

پاکستان میں جو لوگ غیر تعلیم یافتہ ہوتے ہیں ان کو اکثر جاہل یا انپڑھ کہا جاتا ہے۔ اس نظریے سے دیکھا جائے تو بیشتر خواتین جاہل ہیں، مرد بھی کچھ زیادہ پیچھے نہیں۔ ٹریفک کے مسائل، گندگی کے ڈھیر، اور قتلِ عام کی صورتِ حال کو دیکھیں تو اس اصطلاح پر اُتنی حیرانی نہیں ہوتی جتنی ہونی چاہئے۔

مگر میرے حساب سے پاکستانی جاہل نہیں ہیں۔ کبھی 17 برس کی بلوچ لڑکی کو علمِ فلکیات پر یو این کے جرنل سیکٹری بان کی مون سراہتے ہیں تو کبھی 21 سالہ نوجوان کو آٹی ٹی کی دنیا کا تیسرا بہترین بگ رپورٹر قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں لڑکیوں کو پیدا ہونے کے بعد قتل نہیں کیا جاتا۔ والدین کی عزت کی جاتی ہے اور مہمان کی خاطر داری۔ تو پھر ہم جاہل قوم کہلانے کے لائق تو نہیں!

چلیں کچھ تاریخ سے سبق حاصل کرتے ہیں۔ ابو جہل اپنے زمانے کا دانشور مانا جاتا تھا۔ لوگ اس سے مشورہ کرتے تھے اور اسے سرداروں میں شمار کرتے تھے۔ اسلام کے بعد اسے ابو جہل کا لقب دیا گیا۔ آخر کیوں؟ وہ ظالم تھا۔ غریبوں کے ساتھ ابتر سلوک روا رکھتا تھا۔ سچ کو جھوٹ سے بدل دیتا تھا۔ بے شک وہ کلام پر دسترس رکھتا تھا مگر اس کی بات میں خیر نہیں تھی۔

اسِ کے بر عکس حضرت محمد ﷺ اُمی تھے۔ مگر ان کی تعلیمات میں انسانوں کے لئے خیر ہے۔ عرب سے لے کر امریکہ تک لوگ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں۔ دنیا آپ کو رحمت العالمینﷺ کے نام سے یاد کرتی ہے۔ ڈیڑھ ارب مسلمان آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ﷺکو اپنا استاد مانتے ہیں۔

ان مثالوں سے یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ تعلیم کا فقدان انسان کو جاہل نہیں بناتا تربیت کی کمی بناتی ہے۔ انسان وہی اچھا ہے جو باعث خیر ہے۔ علم حاصل کرنے کے لئے بھی تعلیم یافتہ ہونا لازمی نہیں بلا شک بہتر ضرور ہے۔

اس لئے خود کو یا کسی دوسرے کو کو جاہل کہنے سے پہلے اچھی طرح سوچ لیں کہ اس میں خیر کا پہلو ہے یا نہیں۔ غیر تعلیم یافتہ ماں باپ، کام کرنے والیں، مالی، جمعدار، پڑوسی اور جاننے والے جاہل نہیں ہوتے۔ انُ کے پاس بھی علم کی دولت ہوتی ہے بس وہ اُمی ہیں۔ پڑھ نہیں سکتے۔ آپ اُن کی مدد اور احترام کریں کیونکہ ہم جاہل قوم نہیں ہیں۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments