اسرائیل کو اس لیے تسلیم کیا جائے


سوشل میڈیا پر ایک معروف اینکر کے ایک ٹویٹ کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے ایک طوفان برپا ہے۔

اس ضمن میں میں چند گزارشات پیش کرتا ہوں کہ اسرائیل کو کیوں اور کن وجوہات پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔

نمبر 1۔ ہمارا اسرائیل سے کوئی براہ راست تنازع ہی نہیں ہے تو کیوں نہ تسلیم کیا جائے؟ جس عرب امہ کی چاپلوسی میں ہم نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا وہ تو اسرائیل کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھا رہی ہے اور اسرائیل کے عزیز دوست نریندرا مودی کے ساتھ بوسے لیتے اور ایوارڈ دیتے ہیں، جبکہ ہم بلاوجہ منہ بنائے بیٹھے ہیں۔

نمبر 2۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے ہمارا بین الاقوامی تاثر بہتر ہوگا، ہم ایک شدت پسند ریاست والے تاثر سے باہر نکلیں گے اور ایک ماڈریٹ ریاست کی صورت تشخص قائم کریں گے۔

نمبر 3۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے ”برادران یوسف“ عرب ممالک کے کان پہ بھی جوں رینگے گی، اور وہ اوقات میں آئیں گے۔

نمبر 4۔ ہم اسرائیل سے براہ راست تجارت کریں گے اور اسرائیل کے حوالے سے دیگر کئی ممالک میں ہمیں معاملات میں ڈھیل ملے گی۔

نمبر 5۔ ایک خودساختہ دشمن کی کمی ہو جائے گی۔

نمبر 6۔ ہندوستان کے ساتھ تنازعے کی صورت میں اسرائیل یوں بڑھ چڑھ کر بھارت کہ مدد کو نہیں آئے گابلکہ اسے ہمارا لحاظ بھی ہوگا۔

نمبر 7۔ آپ کیوں بھول جاتے ہیں کہ اسرائیل کا اثر و رسوخ پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے، خاص کر امریکہ پر ہے، ہم نئی دوستی کے بے شمار فائدے اٹھائیں گے۔

نمبر 8۔ ہم ترکی کے نقش قدم پر اسرائیل کو باوقار انداز میں تسلیم کریں گے اور باہمی مفاد کے تحت ایک دوسرے کو فائدہ پہنچائیں گے۔

نمبر 9۔ تسلیم نہ کرنے سے ہم نے اسرائیل کا کیا بگاڑ لیا اب تک۔ وہ اپنی جگہ پہلے سے زیادہ مضبوط اور خوشحال ہے۔ اور ہم پہلے کی نسبت زیادہ بدحال ہوتے جا رہے ہیں۔

نمبر 10۔ ٹورازم کی دنیا میں انقلاب آئے گا۔ دونوں ممالک کے عوام نئی دوستی کے ثمرات کے تحت ایک دوسرے کے ملک میں جانا پسند کریں گے۔

نمبر 11۔ اسرائیلی یونیورسٹیوں میں ہمارے طلباء جائیں گے۔ وہاں کی صنعتوں میں ہزاروں مزدوروں کو روزگار ملے گا اور ملک کا فائدہ ہوگا۔

نمبر 2 1۔ ہم عسکری تربیت میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے اور جدید جنگی سازوسامان کی باہمی خرید و فروخت سے طاقت کا مقامی توازن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ اور سب سے بڑھ کر ایک مضبوط دشمن کم ہو کر ایک مضبوط دوست کی صورت میں پاکستان کا دست و بازو بنے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).